پٹرولیم کی قیمتوں میں7 کے بجائے3 روپے تک ہی کمی پرغور
حکومت نے ایف بی آر کے مطالبے پر 10 سے 15ارب روپے کی اضافی ٹیکس وصولیوں پر غور شروع کر دیا ہے، ذرائع
حکومت نے ایف بی آر کے مطالبے پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اوگرا کی سفارش کردہ سمری کے مطابق قیمتوں کمی نہ کر کے 10 سے 15ارب روپے کی اضافی ٹیکس وصولیوں پر غور شروع کر دیا۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اوگرا کی سفارش کے مطابق 7 روپے کے بجائے صرف 2 سے 3 روپے کا ریلیف دینے پر غور کیا جارہاہے، حتمی فیصلہ 31 اگست کو کیا جائیگا۔ ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اوگرا نے حکو مت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جو سمری بھجوائی ہے اس کے مطابق پٹرول 6.14روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 7.60روپے، ہائی اسپیڈ اوکٹین ایچ او بی سی 7.37روپے، لائٹ ڈیزل6.80 روپے، مٹی کا تیل 6.30روپے سستا کرنے کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے قیمتیں کم کرنے کی مخالفت کی ہے کہ قیمتیں کم کرنے سے ٹیکس وصولیاں کم ہونگی اور ٹیکس وصولیوں کا ہد ف پورا نہیں ہو سکے گا۔ آئل کمپنیاں بھی کہہ رہی ہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے سے انھیں خسارہ ہو گا، اسلیے حکومت نے صرف2 سے 3 روپے کا ریلیف دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔
پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اوگرا کی سفارش کے مطابق 7 روپے کے بجائے صرف 2 سے 3 روپے کا ریلیف دینے پر غور کیا جارہاہے، حتمی فیصلہ 31 اگست کو کیا جائیگا۔ ذرائع نے ایکسپریس کو بتایا کہ اوگرا نے حکو مت کو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کی جو سمری بھجوائی ہے اس کے مطابق پٹرول 6.14روپے، ہائی اسپیڈ ڈیزل 7.60روپے، ہائی اسپیڈ اوکٹین ایچ او بی سی 7.37روپے، لائٹ ڈیزل6.80 روپے، مٹی کا تیل 6.30روپے سستا کرنے کی سفارش کی ہے۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر نے قیمتیں کم کرنے کی مخالفت کی ہے کہ قیمتیں کم کرنے سے ٹیکس وصولیاں کم ہونگی اور ٹیکس وصولیوں کا ہد ف پورا نہیں ہو سکے گا۔ آئل کمپنیاں بھی کہہ رہی ہیں کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم کرنے سے انھیں خسارہ ہو گا، اسلیے حکومت نے صرف2 سے 3 روپے کا ریلیف دینے پر غور شروع کر دیا ہے۔