پاک بھارت مذاکرات کی منسوخی اور سرحدی ہلاکتوں پر افسوس ہوا امریکی مشیر قومی سلامتی
امریکا دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور انتہا پسندی کے خاتمے کیلئے پاکستان کی قربانیوں کو سراہتا ہے، سوزان رائس
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا ہے کہ پاکستان امریکا سے دو طرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جب کہ واشنگٹن سے تعلقات اور شراکت داری خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے۔
وزیراعظم نواز شریف سے امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن و امان کی صورت حال، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، طارق فاطمی اور اعزاز احمد چوہدری بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ امریکا تمام شعبوں میں پاکستان کا بڑا شراکت دار ہے اور پاکستان امریکا سے دو طرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جب کہ واشنگٹن سے تعلقات اور شراکت داری خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اکتوبر میں دورہ امریکا کا منتظر ہوں۔
دوسری جانب امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کو سراہا، وزیر اعظم نوازشریف کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات کی سوچ قابل قدر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معیشت، دفاع، انسداد دہشت گردی اور توانائی میں دونوں ممالک تعاون کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر نے سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف سے جنرل ہیڈکوارٹر میں ملاقات کی۔ ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جنرل ہیڈکوارٹر میں ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں شخصیات نے خطے اور خاص طورپرافغانستان میں امن کا قیام یقینی بنانے اوراستحکام کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھانے کی ضرورت پرزوردیا۔ اس موقع پر سوزان رائس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک آرمی کی کوششوں اور قربانیوں کی تعریف کرتے ہوئے خراج تحسین بھی پیش کیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x33jr3o_report-on-strom-haricane_news
وزیراعظم نواز شریف سے امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس نے ملاقات کی جس میں دو طرفہ تعلقات، خطے میں امن و امان کی صورت حال، دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے اقدامات اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارتی جارحیت سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اس موقع پر پاکستان میں امریکی سفیر رچرڈ اولسن، مشیر خارجہ سرتاج عزیز، طارق فاطمی اور اعزاز احمد چوہدری بھی موجود تھے۔
وزیراعظم نواز شریف کا کہنا تھا کہ امریکا تمام شعبوں میں پاکستان کا بڑا شراکت دار ہے اور پاکستان امریکا سے دو طرفہ تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے جب کہ واشنگٹن سے تعلقات اور شراکت داری خطے اور دنیا کے مفاد میں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دو طرفہ تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے اکتوبر میں دورہ امریکا کا منتظر ہوں۔
دوسری جانب امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر سوزان رائس نے دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے پاکستان کی کاوشوں اور قربانیوں کو سراہا، وزیر اعظم نوازشریف کی ہمسایہ ممالک کے ساتھ پرامن تعلقات کی سوچ قابل قدر ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ معیشت، دفاع، انسداد دہشت گردی اور توانائی میں دونوں ممالک تعاون کر رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکا کی قومی سلامتی کی مشیر نے سربراہ پاک فوج جنرل راحیل شریف سے جنرل ہیڈکوارٹر میں ملاقات کی۔ ترجمان پاک فوج میجر جنرل عاصم باجوہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ملاقات کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ جنرل ہیڈکوارٹر میں ہونے والی ملاقات کے دوران دونوں شخصیات نے خطے اور خاص طورپرافغانستان میں امن کا قیام یقینی بنانے اوراستحکام کے لئے ایک دوسرے کے ساتھ تعاون بڑھانے کی ضرورت پرزوردیا۔ اس موقع پر سوزان رائس نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاک آرمی کی کوششوں اور قربانیوں کی تعریف کرتے ہوئے خراج تحسین بھی پیش کیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x33jr3o_report-on-strom-haricane_news