پاکستان ٹیسٹ سیریز میں انگلینڈ کو کچل دے گا شعیب اختر
اسپننگ ٹریک تیار کرکے پوری قوت سے حریف پر حملہ کرنا چاہیے، سابق فاسٹ بولر
سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کا کہنا ہے کہ پاکستان اکتوبر میں یو اے ای میں شیڈول ٹیسٹ سیریز میں انگلینڈ کو کچل کر رکھ دے گا۔
انھوں نے کہا کہ انگلش ٹیم کو گرین کیپس کا مقابلہ کرنے کیلیے اپنی پوری توانائیاں صرف کرنا ہوں گی، پاکستان یہاں پر نہ صرف اسپننگ ٹریکس بنائے گا بلکہ ریورس سوئنگ پر بھی توجہ ہوگی، بہرحال اصل قوت ایک بار پھر اسپنرز ہی ہوں گی، میں چاہتا ہوں کہ پاکستان یہاں اسپننگ ٹریک تیار کرکے پوری قوت سے حریف پر حملہ کرے۔
انھوں نے کہا کہ انگلش ٹیم نے حال ہی میں ایشز سیریز جیتی مگر اس کی پرفارمنس میں تسلسل نہیں، مجھے یقین ہے کہ ہمارے فاسٹ بولرز بھی ریورس سوئنگ کے ذریعے اسے گھیر سکتے ہیں۔شعیب اختر نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یو اے ای کی پچز فاسٹ بولرز کیلیے معاون نہیں ہوں گی مگر اس کے باوجود گیند کو سوئنگ کیا جاسکے گا۔
اب آپ ایسا کیسے کرتے ہیں یہی بات سب سے زیادہ اہم ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک اچھی سیریز ثابت ہوگی، انگلینڈ نے چونکہ حال ہی میں ایشز سیریز جیتی اس لیے وہ خود کو بہتر ٹیم ثابت کرنے کی کوشش کرے گا جبکہ پاکستان کے لیے یہ سیریز کچھ حاصل کرنے کیلیے ہے۔ شعیب اختر نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے حوالے سے کہا کہ حال ہی میں زمبابوے نے پاکستان کا دورہ کیا تب لوگوں کا جوش و خروش دیدنی رہا، زیادہ خطرہ پلیئرز نہیں بلکہ کراؤڈ کیلیے تھا۔
اسٹیڈیم بھرا ہوا تھا، موسم سخت گرم ہونے کے باوجود 50 ہزار لوگ موجود تھے، اسی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کرکٹ ہماری قوم کیلیے کتنی اہمیت رکھتی ہے، چھوٹی ٹیموں کے دوروں سے آغاز اچھی بات ہے جب دھول بیٹھ جائے گی تو پھر بڑی سائیڈز بھی ٹورکرنے لگیں گی، مجھے پورا یقین ہے کہ بڑی ٹیمیں بھی2 سال کے اندر پاکستان میں ایکشن میں دکھائی دیں گی۔
انھوں نے کہا کہ انگلش ٹیم کو گرین کیپس کا مقابلہ کرنے کیلیے اپنی پوری توانائیاں صرف کرنا ہوں گی، پاکستان یہاں پر نہ صرف اسپننگ ٹریکس بنائے گا بلکہ ریورس سوئنگ پر بھی توجہ ہوگی، بہرحال اصل قوت ایک بار پھر اسپنرز ہی ہوں گی، میں چاہتا ہوں کہ پاکستان یہاں اسپننگ ٹریک تیار کرکے پوری قوت سے حریف پر حملہ کرے۔
انھوں نے کہا کہ انگلش ٹیم نے حال ہی میں ایشز سیریز جیتی مگر اس کی پرفارمنس میں تسلسل نہیں، مجھے یقین ہے کہ ہمارے فاسٹ بولرز بھی ریورس سوئنگ کے ذریعے اسے گھیر سکتے ہیں۔شعیب اختر نے کہا کہ میں جانتا ہوں کہ یو اے ای کی پچز فاسٹ بولرز کیلیے معاون نہیں ہوں گی مگر اس کے باوجود گیند کو سوئنگ کیا جاسکے گا۔
اب آپ ایسا کیسے کرتے ہیں یہی بات سب سے زیادہ اہم ہے، میں سمجھتا ہوں کہ یہ ایک اچھی سیریز ثابت ہوگی، انگلینڈ نے چونکہ حال ہی میں ایشز سیریز جیتی اس لیے وہ خود کو بہتر ٹیم ثابت کرنے کی کوشش کرے گا جبکہ پاکستان کے لیے یہ سیریز کچھ حاصل کرنے کیلیے ہے۔ شعیب اختر نے ملک میں انٹرنیشنل کرکٹ کی واپسی کے حوالے سے کہا کہ حال ہی میں زمبابوے نے پاکستان کا دورہ کیا تب لوگوں کا جوش و خروش دیدنی رہا، زیادہ خطرہ پلیئرز نہیں بلکہ کراؤڈ کیلیے تھا۔
اسٹیڈیم بھرا ہوا تھا، موسم سخت گرم ہونے کے باوجود 50 ہزار لوگ موجود تھے، اسی سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ کرکٹ ہماری قوم کیلیے کتنی اہمیت رکھتی ہے، چھوٹی ٹیموں کے دوروں سے آغاز اچھی بات ہے جب دھول بیٹھ جائے گی تو پھر بڑی سائیڈز بھی ٹورکرنے لگیں گی، مجھے پورا یقین ہے کہ بڑی ٹیمیں بھی2 سال کے اندر پاکستان میں ایکشن میں دکھائی دیں گی۔