دنیا بھر میں سالانہ 400 ارب ڈالر کا کھانا ضائع ہوتا ہے رپورٹ

اقوامِ متحدہ کے مطابق فصل کی کٹائی اور کھیتوں میں ہی 60 کروڑ ٹن خوراک ضائع ہوجاتی ہے


ویب ڈیسک September 01, 2015
اقوامِ متحدہ کے مطابق فصل کی کٹائی اور کھیتوں میں ہی 60 کروڑ ٹن خوراک ضائع ہوجاتی ہے، فوٹو:فائل

دنیا بھر میں ہرسال 400 ارب یا 4 کھرب ڈالر کا کھانا خراب ہوکر ضائع ہوجاتا ہے جن میں سب سے زیادہ کھانا ایشیا میں ضائع ہوتا ہے۔

برطانیہ میں ویسٹ اینڈ ریسورس ایکشن پروگرام کی رپورٹ کے مطابق سب سے زیادہ خوراک ایشیا میں ضائع کی جاتی ہے اور اس کے بعد یورپ اور شمالی امریکہ کا نمبر آتا ہے۔ رپورٹ میں اقوامِ متحدہ کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا ہے کہ ہرسال 28 کروڑ ٹن خوراک کھانے سے بچ رہتی ہے اور ضائع ہوجاتی ہے۔

ویسٹ اینڈ ریسورس کا کہنا ہے کہ اگر صارفین محتاط ہوجائیں تو کھانے کی اس بہت بڑی اربوں ڈالر کی مقدار کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا ہے جب کہ فریج کا مناسب درجہ حرارت اور پیکنگ کا معیار بہتر بناکر بھی کھانے کو ضائع ہونے سے بچایا جاسکتا ہے اور تیسری دنیا میں ریفریجریٹر اور ٹھنڈک کی فراہمی سے ایک چوتھائی خوراک خراب ہونے سے محفوظ رکھی جاسکتی ہے لیکن بعض حالات میں کچھ نہیں کیا جاسکتا کیونکہ بہت سے پھل اور سبزیاں راستے میں ہی خراب ہوجاتے ہیں اور پروسینگ اور پیکنگ میں کھانا خراب ہوجاتا ہے۔

اقوامِ متحدہ کے مطابق فصل کی کٹائی اور کھیتوں میں ہی 60 کروڑ ٹن خوراک ضائع ہوجاتی ہے جسے بہتر ٹیکنالوجی اور وسائل فراہم کرکے بہتر بنایا جاسکتا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں