وفاقی حکومت کی درخواست مستردسندھ رینجرزکا گرفتاریوں کاعمل سست کرنے سے انکار
گھیراتنگ ہوچکا،اس مرحلے پررعایت سے آپریشن بری طرح متاثرہوگا،رینجرزکاموقف،سندھ حکومت کوبھی اعتماد میں لیا جائیگا،ذرائع
KARACHI:
وفاقی حکومت نے سندھ رینجرزکوکہہ دیا ہے کہ مبینہ طور پرکرپشن میں ملوث اوردہشت گردوںکی مددکرنیوالی سیاسی شخصیات کی گرفتاری اور تفتیش کا عمل سست کیا جائے۔
سرکاری ذرائع نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ سابق صدرآصف علی زرداری کے سخت بیان اورپاکستان پیپلزپارٹی کی باقی ماندہ قیادت کے اسی لب ولہجے کے بعدوفاقی حکومت نے سندھ رینجرزکوکہا ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن سست کیا جائے۔ذرائع نے بتایا سندھ رینجرزکوکہا گیا ہے کہ اگراسے کسی سیاسی جماعت کی کسی شخصیت کے بارے میں کوئی شواہد ملیں یاایسی اطلاع جس سے گرفتاری ہوسکتی ہو تواس صورت میں کارروائی کرنے سے پہلے صوبائی حکومت کواعتماد میں لیا جائے۔
ذرائع کے مطابق سندھ رینجرز نے سیاسی شخصیات سے متعلق شواہدملنے پر ان کیخلاف کارروائی کا عمل سست روی کا شکارکرنے کی وفاقی حکومت کی یہ درخواست قبول کرنے سے انکارکردیا ہے۔
سندھ رینجرزنے موقف اختیارکیا ہے کہ بدعنوان عناصر، دہشت گردوں کی مالی مددکرنے والے،ٹارگٹ کلرز،بھتہ خوروں اوران کے معاونین اور بدعنوانی میں ملوث دوسرے افرادکا گھیرا تنگ ہوچکا ہے اور اس مرحلے پرکوئی بھی رعایت جاری آپریشن کوبری طرح متاثر کرے گی ۔ذرائع نے بتایاکہ سندھ رینجرزنے حکومت کوکہاہے کہ کسی بھی بڑی مچھلی پر ہاتھ ڈالنے سے پہلے اپیکس کمیٹی کوآگاہ کیا جاتا ہے اور اب سندھ حکومت کوبھی اعتماد میں لے لیا جایا کرے گا۔
وفاقی حکومت نے سندھ رینجرزکوکہہ دیا ہے کہ مبینہ طور پرکرپشن میں ملوث اوردہشت گردوںکی مددکرنیوالی سیاسی شخصیات کی گرفتاری اور تفتیش کا عمل سست کیا جائے۔
سرکاری ذرائع نے نام ظاہرنہ کرنے کی شرط پربتایا کہ سابق صدرآصف علی زرداری کے سخت بیان اورپاکستان پیپلزپارٹی کی باقی ماندہ قیادت کے اسی لب ولہجے کے بعدوفاقی حکومت نے سندھ رینجرزکوکہا ہے کہ کراچی میں جاری آپریشن سست کیا جائے۔ذرائع نے بتایا سندھ رینجرزکوکہا گیا ہے کہ اگراسے کسی سیاسی جماعت کی کسی شخصیت کے بارے میں کوئی شواہد ملیں یاایسی اطلاع جس سے گرفتاری ہوسکتی ہو تواس صورت میں کارروائی کرنے سے پہلے صوبائی حکومت کواعتماد میں لیا جائے۔
ذرائع کے مطابق سندھ رینجرز نے سیاسی شخصیات سے متعلق شواہدملنے پر ان کیخلاف کارروائی کا عمل سست روی کا شکارکرنے کی وفاقی حکومت کی یہ درخواست قبول کرنے سے انکارکردیا ہے۔
سندھ رینجرزنے موقف اختیارکیا ہے کہ بدعنوان عناصر، دہشت گردوں کی مالی مددکرنے والے،ٹارگٹ کلرز،بھتہ خوروں اوران کے معاونین اور بدعنوانی میں ملوث دوسرے افرادکا گھیرا تنگ ہوچکا ہے اور اس مرحلے پرکوئی بھی رعایت جاری آپریشن کوبری طرح متاثر کرے گی ۔ذرائع نے بتایاکہ سندھ رینجرزنے حکومت کوکہاہے کہ کسی بھی بڑی مچھلی پر ہاتھ ڈالنے سے پہلے اپیکس کمیٹی کوآگاہ کیا جاتا ہے اور اب سندھ حکومت کوبھی اعتماد میں لے لیا جایا کرے گا۔