آصف زرداری کے خلاف مقدمات پر سابق ڈپٹی چیئرمین نیب عدالت طلب

نیب کے پاس کوٹیکنا اور ایس جی ایس ریفرنسز کا اصل ریکارڈ موجود نہیں، وکیل آصف علی زرادری

نیب کے پاس آصف زرداری کے پاس کوئی ٹھوس شواہد نہیں، فاروق ایچ نائیک فوٹو: فائل

GILGIT:
احتساب عدالت نے سابق صدر اور پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری کے خلاف کوٹیکنا اور ایس جی ایس ریفرنسز میں نیب کے سابق ڈپٹی چیئرمین وسیم افضل کو طلب کرلیا۔

راولپنڈی کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے آصف زرداری کے خلاف کوٹیکنا اور ایس جی ایس ریفرنسز کی سماعت کی، آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت کے روبرو اپنے دلائل میں موقف اختیار کیا کہ ان کے موکل کے خلاف یہ مقدمات 1991ءسے چل رہے ہیں ، اب تک 21 گواہوں پر جرح بھی ہوچکی ہے لیکن نیب کے پاس دونوں ریفرنسز کا اصل ریکارڈ ہی موجود نہیں، نہ ہی نیب نے اب تک کیس کی اصل دستاویزات پیش کی ہیں، عدالت کے سامنے جو بھی شواہد پیش کئے گئے ہیں وہ کمپیوٹر پر بنائے گئے ہیں۔


فاروق ایچ نائیک کے دلائل پرعدالت نے استفسار کیا کہ ریفرنسز میں پیش کیا گیا تمام ریکارڈ تصدیق شدہ ہے جس پر وکیل صفائی نے کہا کہ جس نے ریکارڈ کی تصدیق کی اسے عدالت میں آکر بتانا چاہئے، جس پر احتساب عدالت کے جج نے استفسار کیا کہ کیا ریفرنسز کا اصل ریکارڈ مل سکتا ہے جس پر فاروق ایچ نائیک نے بتایا کہ نیب پہلے ہی کہہ چکا ہے کہ ریکارڈ کے اصل کاغذات موجود نہیں، نیب کے پاس آصف زرداری کے پاس کوئی ٹھوس شواہد نہیں، بے نظیر بھٹو کو ان کیسز میں نوٹسز جاری ہوئے وہ شہید ہوچکی ہیں، آصف زرداری کو تو نوٹس جاری ہی نہیں ہوا، تفتیشی افسر بھی کہتا ہے کہ اس نے کبھی اصل ریکارڈ نہیں دیکھا۔

سماعت کے دوران آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک کے دلائل مکمل ہوگئے تو عدالت نے نیب کے سابق ڈپٹی چیئرمین وسیم افضل کو آئندہ سماعت پر طلب کرلیا۔
Load Next Story