
بھارتی وکیل مومن ملک نے ایک این جی او کی مدد سے بھارت حوالگی کے لئے درخواست دائر کی تھی جس میں موقف اختیار کیا تھا کہ گینا غلطی سے سرحد پار کر کے پاکستان میں داخل ہو گئی تھی اور گزشتہ 13 برس سے یہاں رہ رہی ہے، انسانی ہمدردی کی بنیاد پر گیتا کو بھارت کے حوالے کیا جائے۔
دوسری جانب فیصل ایدھی کے وکلاء کی جانب سے سے بھارتی وکیل کے موقف پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا گیا کہ ہمیں گیتا کی بھارت حوالگی پر کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن اس حوالے سے جو طریقہ کار اختیار کیا گیا وہ قانونی نہیں ہے۔
فیصل ایدھی کے وکلاء کا کہنا تھا کہ بھارت میں گیتا کے 5 دعوے دار خاندان سامنے آئے ہیں لہذا ہم چاہتے ہیں کہ بھارت جا کر ان خاندانوں کا ڈی این اے ٹیسٹ لیں اور پھر گیتا کو اس کے حقیقی رشتہ داروں کے حوالے کیا جائے۔
عدالت نے فریقین کے دلائل سننے کے بعد بھارتی وکیل مومن ملک کی درخواست مسترد کرتے ہوئے انہیں باقاعدہ طریقہ کار اپنانے کا حکم دیا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔