ایک دن جانوروں کے ساتھ

یوں تو مویشی منڈی بچوں بڑوں سب کے لیے یکساں اہمیت کی حامل ہے۔ لیکن اس بار بچوں کی تفریح کے لیے میلہ بھی سجایا گیا ہے۔


سید سبط حسان رضوی September 05, 2015
مویشی منڈی کا افتتاح ہونے سے قبل ہی عوام کی بڑی تعداد نے منڈی کا رخ کر لیا ہے۔

جب بات ہو بقرعید کی تیاریوں کی تو گنجان آباد شہر قائد کی وسیع منڈی کا ذکر کیونکر نہ ہوگا۔ ذی الحج کا آغاز ہوتے ہی کراچی کی مویشی منڈی طرح طرح کے اعلیٰ نسل کے قربانی کے جانوروں سے سج جاتی ہے۔ مہنگا سے مہنگا، اعلیٰ سے اعلیٰ نسل کے جانور سے لیکر نسبتاً کم قیمتوں پر بھی ہر طرح کے جانور اور ان کے خریدار آپ کو کراچی کی مویشی منڈی میں نظر آئیں گے۔

سپر ہائی وے پر سجی ایشیاء کی اس سب سے بڑی منڈی میں 8 لاکھ سے زائد جانوروں کی آمد متوقع ہے۔ مویشی منڈی کا افتتاح ہونے سے قبل ہی عوام کی بڑی تعداد نے منڈی کا رخ کر لیا ہے۔ جو لوگ اب تک منڈی نہیں جاسکے ہم انھیں بلاگ کے توسط سے مویشی منڈی کا مختصر منظر نامہ پیش کیے دیتے ہیں۔





950 ایکٹر رقبے پر محیط اس مویشی منڈی میں رواں برس گائے، بیل اور بکروں کو مل جل کر رہنے کا سبق دینے کی خاطر ایک ساتھ رکھا گیا ہے اور مجموعی طور پر 28 بلاکس بنائے گئے ہیں۔ جن میں 4 وی آئی پی بلاکس ہیں، جو کہ رات کے اندھیرے میں بھی برقی قمقوں کی بدولت خوب جگمگا رہے ہوتے ہیں۔ جبکہ دیگر بلاکس بھی بیوپاریوں کی آمد کے ساتھ ساتھ آباد ہوتے چلے جارہے ہیں۔

وی آئی پی بلاکس میں موجود شیرا، گبر اور ایف 16 نامی جانوروں اور بلاکس کی روشنیاں آپکو اس بلاک کا دورہ کرنے پر ضرور مجبور کریں گی۔ لیکن ساتھ ہی قیمتیں بھی متوسط طبقے کے خریدار کے ہوش اڑانے کو کافی ہیں۔ گائے اور بیلوں کی کیٹ واک دیکھنے کے شوقین افراد سے گذارش ہے کہ وہ دن ڈھلنے کے بعد ہی منڈی کا رخ کریں۔ کیونکہ اس کیٹ واک کا اہتمام رات میں کیا جاتا ہے، جس میں جانوروں کو سجا دھجا کر پیش کیا جاتا ہے۔





وی آئی پی بلاکس کے سامنے ہی میڈیا سیل اور ایک عدد اے ٹی ایم کی مشین ہے۔ تو پھر جو حضرات جانور خریدنے کی غرض سے مویشی منڈی کا رخ کریں وہ اپنی رقم کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے اے ٹی ایم کا استعمال کریں کیونکہ دیگر 24 بلاکس میں موجود جانور اور بیوپاری کے علاوہ جیب کترے بھی آپ کے منتظر ہیں اور آپ کے استقبال کو تیار ہی بیٹھے ہیں۔





یوں تو مویشی منڈی بچوں بڑوں سب کے لیے یکساں اہمیت کی حامل ہے۔ لیکن اس بار مویشی منڈی میں بچوں کی تفریح کے لیے دلچسپ میلہ بھی سجایا گیا ہے۔ جہاں بچوں کی تفریح کے لیے مختلف جھولوں، منی زو اور موت کے کنویں کا انتظام بھی کیا گیا ہے۔ گائے، بیلوں اور بکروں کے ساتھ ساتھ بچوں کی تفریح کا سامان یہ مویشی منڈی کی رونقوں میں اضافہ کر رہا ہے بلکہ مویشی منڈی کو ایک نئی شکل دینے کے درپہ ہے۔ لیکن اس بات سے ناخوش اوکاڑہ سے آئے ٹھیکیدار کا ماننا ہے کے انھیں گائے بیلوں سے کافی دورجگہ دی گئی ہے۔ جس سے کاروبار میں نقصان کا خدشہ ہے۔



مویشی منڈی میں سجایا جانے والا میلہ جہاں منڈی کی رونق بڑھا رہا ہے۔ وہیں عین میلے کے قریب ایک نامور اور مضرِ صحت شیشہ کیفے نوجوانوں کو اپنی طرف متوجہ کرنے کے لیے بھی تیار ہے۔ انتظامیہ کے مطابق ایڈمنسٹریڑ کراچی اس شیشہ بار کا افتتاح کریں گے۔ اگر واقعی ایسا ہوتا ہے تو یہ سگریٹ کے ڈبوں پر لکھے گئے اس جملے ''تمباکو نوشی کینسر کا سبب ہیں'' کی دھجیاں اڑانے کے مترادف ہے۔ کیونکہ اس قسم کے اقدامات سے نوجوان نسل کو روکنے کی ضرورت ہے وہاں عین مویشی منڈی کے بیچ اس شیشہ بار کا سجایا جانا حکومت، انتظامیہ کیلئے سوالیہ نشان بھی ہے۔

ایک اور بات تو بتانا بھول ہی گئے کہ جب جانور کی تلاش کرتے کرتے تھک جائیں تو پریشان مت ہوئیے گا کہ منڈی میں آپ کی پیٹ پوجا کے سارے انتظام موجود ہے۔ جگہ جگہ عوام کی سہولت کے لیے ڈھابے موجود ہیں جہاں کھانا کھل کر آپ گاوں کی زندگی کے مزے بھی لے سکتے ہیں۔





میری کوشش تھی کے آپ کے سامنے مویشی منڈی کا مختصر نقشہ پیش کردیا جائے۔ میں کس حد تک کامیاب ہوا، اس کا فیصلہ آپ کی رائے سے ہوگا۔ آپ نے مویشی منڈی کو کیسا پایا اس کا اظہارکرنا مت بھولیے گا؟

[poll id="644"]

 


نوٹ: ایکسپریس نیوز اور اس کی پالیسی کا اس بلاگر کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں ہے۔

اگر آپ بھی ہمارے لیے اردو بلاگ لکھنا چاہتے ہیں تو قلم اٹھائیے اور 500 سے 800 الفاظ پر مشتمل تحریر اپنی تصویر، مکمل نام، فون نمبر ، فیس بک اور ٹویٹر آئی ڈیز اوراپنے مختصر مگر جامع تعارف کے ساتھ [email protected] پر ای میل کریں۔ بلاگ کے ساتھ تصاویر اورویڈیو لنکس

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں