فریٹ فارورڈز اور ایئر کارگو ایجنٹس کا ہڑتال ختم کرنے کا اعلان
ایک ہفتے میں مسائل کے حل کی حکومتی یقین دہانی پر کیا گیا، مشترکہ کمیٹی قائم
فریٹ فارورڈرز اور ایئرکارگو ایجنٹس کی3 روزہ ہڑتال میں ملکی معیشت کو 40ارب روپے کا نقصان پہنچاکر ایک ہفتے کے لیے موخر کردی گئی، وفاقی وزارت خزانہ کی ایک ہفتے میں مسائل حل کرنے کے لیے مہلت طلب کرنے پر فریٹ فارورڈزاور ایئرکارگوایجنٹس کی 3روز سے جاری ملک گیر ہڑتال ختم کرنے کا اعلان کردیا ہے۔
واضح رہے کہ بندرگاہوں، ایئرپورٹس اورخشک گودیوں پر منگل یکم ستمبر سے جاری ملک گیر ہڑتال کے باعث ملکی برآمدات کو مجموعی طور پر390 ملین ڈالر (40 ارب روپے سے زائد)کا نقصان پہنچا، وفاقی حکومت نے آئندہ چند دنوں میں مختلف شعبوں کی برآمدی تنظیموں، کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن، چیمبرزآف کامرس اور درآمدکنندگان کی جانب سے اس ضمن میں شدید ردعمل کے امکانات کے پیش نظر بدھ کو رات گئے فریٹ فارورڈرز اورایئرکارگوایجنٹس سے رابطہ کرکے مذاکرات کے لیے جمعرات کواسلام آباد طلب کیا۔
فریٹ فارورڈزاور ایئرکارگو ایجنٹس کے 5سے زائد نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی جس کی صدارت وزیراعظم کے مشیر سینیٹر ہارون اخترخان نے کی جبکہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ بھی اجلاس میں موجود تھے، دوران اجلاس وزیراعظم کے مشیر نے فریٹ فارورڈرز اور ایئرکارگوایجنٹس سے ایک ہفتے کی مہلت طلب کرتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت ان پر عائد ہونے والے8 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کے خاتمے سمیت دیگر مسائل کو بھی حل کرے گی اور انکی اس سلسلے میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے پہلے ہی بات چیت ہو چکی ہے۔
اجلاس میں اس حقیقت کو تسلیم کیا گیا کہ 2 تا3 فیصد مارجن پر خدمات انجام دینے والا یہ شعبہ کسی صورت حکومت کو8 فیصد ٹرن اوور ٹیکس دینے کی اہلیت نہیں رکھتا۔ دریں اثنا پاکستان انٹرنیشنل فریٹ فارورڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم سعید خان اور ایئر کارگو ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین محمد فرخ اقبال نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ حکومت نے بظاہر ٹھوس بنیادوں پر ان کے مسائل حل کرنے اور 8 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کا فیصلہ واپس لینے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت طلب کی ہے اور اس سلسلے میں فوری طور پرسینیٹرہارون اخترخان کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔
جس میں فریٹ فارورڈرز اور ایئرکارگو ایجنٹس کے علاوہ ایکسپرٹ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ایسوسی ایشنز 8 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کے خاتمے سے متعلق حکومتی سرگرمیوں اور دلچسپی کی مانیٹرنگ کرتی رہیں گی اور مقررہ مدت میں مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں فریٹ فارورڈز اور ایئر کارگو ایجنٹس دوبارہ ملک گیر ہڑتال کرنے پر مجبور ہوجائیں گے جس سے نہ صرف ملکی درآمدات وبرآمدات بلکہ دیگر متعلقہ تجارتی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوں گی۔
واضح رہے کہ بندرگاہوں، ایئرپورٹس اورخشک گودیوں پر منگل یکم ستمبر سے جاری ملک گیر ہڑتال کے باعث ملکی برآمدات کو مجموعی طور پر390 ملین ڈالر (40 ارب روپے سے زائد)کا نقصان پہنچا، وفاقی حکومت نے آئندہ چند دنوں میں مختلف شعبوں کی برآمدی تنظیموں، کراچی کسٹمزایجنٹس ایسوسی ایشن، چیمبرزآف کامرس اور درآمدکنندگان کی جانب سے اس ضمن میں شدید ردعمل کے امکانات کے پیش نظر بدھ کو رات گئے فریٹ فارورڈرز اورایئرکارگوایجنٹس سے رابطہ کرکے مذاکرات کے لیے جمعرات کواسلام آباد طلب کیا۔
فریٹ فارورڈزاور ایئرکارگو ایجنٹس کے 5سے زائد نمائندوں نے اجلاس میں شرکت کی جس کی صدارت وزیراعظم کے مشیر سینیٹر ہارون اخترخان نے کی جبکہ چیئرمین ایف بی آر طارق باجوہ بھی اجلاس میں موجود تھے، دوران اجلاس وزیراعظم کے مشیر نے فریٹ فارورڈرز اور ایئرکارگوایجنٹس سے ایک ہفتے کی مہلت طلب کرتے ہوئے یقین دلایا کہ حکومت ان پر عائد ہونے والے8 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کے خاتمے سمیت دیگر مسائل کو بھی حل کرے گی اور انکی اس سلسلے میں وفاقی وزیرخزانہ اسحاق ڈار سے پہلے ہی بات چیت ہو چکی ہے۔
اجلاس میں اس حقیقت کو تسلیم کیا گیا کہ 2 تا3 فیصد مارجن پر خدمات انجام دینے والا یہ شعبہ کسی صورت حکومت کو8 فیصد ٹرن اوور ٹیکس دینے کی اہلیت نہیں رکھتا۔ دریں اثنا پاکستان انٹرنیشنل فریٹ فارورڈرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین عاصم سعید خان اور ایئر کارگو ایجنٹس ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین محمد فرخ اقبال نے ''ایکسپریس'' کو بتایا کہ حکومت نے بظاہر ٹھوس بنیادوں پر ان کے مسائل حل کرنے اور 8 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کا فیصلہ واپس لینے کے لیے ایک ہفتے کی مہلت طلب کی ہے اور اس سلسلے میں فوری طور پرسینیٹرہارون اخترخان کی سربراہی میں ایک خصوصی کمیٹی بھی تشکیل دے دی گئی ہے۔
جس میں فریٹ فارورڈرز اور ایئرکارگو ایجنٹس کے علاوہ ایکسپرٹ چارٹرڈ اکاؤنٹنٹس بھی شامل ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ دونوں ایسوسی ایشنز 8 فیصد ٹرن اوور ٹیکس کے خاتمے سے متعلق حکومتی سرگرمیوں اور دلچسپی کی مانیٹرنگ کرتی رہیں گی اور مقررہ مدت میں مسائل حل نہ ہونے کی صورت میں فریٹ فارورڈز اور ایئر کارگو ایجنٹس دوبارہ ملک گیر ہڑتال کرنے پر مجبور ہوجائیں گے جس سے نہ صرف ملکی درآمدات وبرآمدات بلکہ دیگر متعلقہ تجارتی سرگرمیاں بھی بری طرح متاثر ہوں گی۔