اے ایس آئی شفیع بلوچ کے قتل میں ملوث ملزم گرفتار
سہیل بلوچ مقتول کا رشتے دار ہے، شفیع کی دوسری شادی کا مخالف تھا، پولیس
حیدری پولیس نے اے ایس آئی شفیع بلوچ کے قتل میں ملوث ملزم کوگرفتار کرلیا۔
ملزم کی گرفتاری مقتول کے موبائل فون ریکارڈ کے ذریعے عمل میں آئی، تفصیلات کے مطابق منگل16اکتوبر کو نارتھ ناظم آباد کے علاقے کے ڈی اے چورنگی کے قریب نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے موٹر سائیکل سوار اے ایس آئی شفیع بلوچ کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا، پولیس نے مقتول شفیع کی بیوہ تہمینہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔
ایس ایچ او حیدری عرفان حیدر نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول شفیع کے موبائل فون کا ریکارڈ نکلوایا گیاجس میں وقوع کے روز اور وقوع کے وقت سب سے زیادہ فون کالز موصول ہونے والے شخص سہیل بلوچ کوحراست میں لیا اوراس سے پوچھ گچھ کی تو اس نے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا، ملزم سہیل بلوچ مقتول شفیع بلوچ کا رشتے دار ہے اور شفیع بلوچ کی دوسری شادی کا سخت مخالف تھا،انھوں نے کہا کہ مقتول شفیع بلوچ کی پہلی اہلیہ انتقال کرچکی تھی جبکہ اس سے اس کے2بیٹے اور ایک بیٹی ہے جوکہ تمام شادی شدہ ہیں، مقتول نے جمعہ کو ہی دوسری شادی کی تھی۔
جس کے باعث پورا خاندان اس کا مخالف تھا اور رشتے داروں نے اسے دھمکیاں تک دی تھیں، وقوع کے وقت بھی سہیل بلوچ ٹیلی فون پر اس سے رابطے میں تھا اور بار بار اس کے بارے میں معلومات حاصل کررہا تھا کہ وہ کہاں جارہا ہے اور کیا کررہا ہے، وقوع کے وقت شفیع کی موٹر سائیکل خراب ہوگئی تھی اور اس نے سہیل بلوچ کو بتایا کہ وہ کے ڈی اے چورنگی کے قریب ہے موٹر سائیکل خراب ہوگئی ہے ، ٹیلی فون کال کے چند لمحوں بعد ہی اس کا قتل ہوگیا ، ایس ایچ او عرفان حیدر کا کہنا تھا کہ ملزم سہیل بلوچ شفیع بلوچ کے قتل میں ملوث ہے۔
ملزم کی گرفتاری مقتول کے موبائل فون ریکارڈ کے ذریعے عمل میں آئی، تفصیلات کے مطابق منگل16اکتوبر کو نارتھ ناظم آباد کے علاقے کے ڈی اے چورنگی کے قریب نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے موٹر سائیکل سوار اے ایس آئی شفیع بلوچ کو فائرنگ کرکے ہلاک کردیا تھا، پولیس نے مقتول شفیع کی بیوہ تہمینہ کی مدعیت میں مقدمہ درج کیا تھا۔
ایس ایچ او حیدری عرفان حیدر نے ایکسپریس کو بتایا کہ مقتول شفیع کے موبائل فون کا ریکارڈ نکلوایا گیاجس میں وقوع کے روز اور وقوع کے وقت سب سے زیادہ فون کالز موصول ہونے والے شخص سہیل بلوچ کوحراست میں لیا اوراس سے پوچھ گچھ کی تو اس نے قتل میں ملوث ہونے کا اعتراف کرلیا، ملزم سہیل بلوچ مقتول شفیع بلوچ کا رشتے دار ہے اور شفیع بلوچ کی دوسری شادی کا سخت مخالف تھا،انھوں نے کہا کہ مقتول شفیع بلوچ کی پہلی اہلیہ انتقال کرچکی تھی جبکہ اس سے اس کے2بیٹے اور ایک بیٹی ہے جوکہ تمام شادی شدہ ہیں، مقتول نے جمعہ کو ہی دوسری شادی کی تھی۔
جس کے باعث پورا خاندان اس کا مخالف تھا اور رشتے داروں نے اسے دھمکیاں تک دی تھیں، وقوع کے وقت بھی سہیل بلوچ ٹیلی فون پر اس سے رابطے میں تھا اور بار بار اس کے بارے میں معلومات حاصل کررہا تھا کہ وہ کہاں جارہا ہے اور کیا کررہا ہے، وقوع کے وقت شفیع کی موٹر سائیکل خراب ہوگئی تھی اور اس نے سہیل بلوچ کو بتایا کہ وہ کے ڈی اے چورنگی کے قریب ہے موٹر سائیکل خراب ہوگئی ہے ، ٹیلی فون کال کے چند لمحوں بعد ہی اس کا قتل ہوگیا ، ایس ایچ او عرفان حیدر کا کہنا تھا کہ ملزم سہیل بلوچ شفیع بلوچ کے قتل میں ملوث ہے۔