دورئہ بھارت پاکستان سیریز کے حتمی شیڈول کا منتظر
تاریخوں کا اعلان ہونے کے بعد ہماری طرف سے تیاریاں شروع ہونگی، ذکا اشرف
پاکستان رواں برس شیڈول سیریزکیلیے بھارت کی جانب سے حتمی شیڈول کا منتظر ہے۔
چیئرمین ذکا اشرف کے مطابق اسی کے بعد معاملات مزید آگے بڑھیں گے۔ لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دسمبر ، جنوری میں ہونے والے میچز کی حتمی تاریخوں سے تاحال بی سی سی آئی نے ہمیں آگاہ نہیں کیا، وہ شیڈول کا اعلان کردے تو پھر ہماری طرف سے تیاریاں شروع ہوں گی، انھوں نے کہا کہ سیریز کے حوالے سے تاحال جتنی بھی پیش رفت ہوئی وہ مثبت ہے،دورے کے قوی امکانات موجود ہیں۔ انھوں نے کہا بورڈ مینجمنٹ میں تبدیلیوں کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جہاں کسی کی ضرورت محسوس ہوئی خدمات حاصل کرلیں گے، ذکا اشرف کے مطابق بیٹنگ کوچ کی تقرری کا فیصلہ ٹیم کے مسائل دیکھتے ہوئے کیا۔
بولنگ اور فیلڈنگ کوچز کی رہنمائی میں ٹیم کے مسائل کم ہوئے، بیٹنگ میں خامیاں دور کرنے کیلیے کسی کوچ کی ضرورت تھی، امید ہے کہ تجربہ کار آفیشل کی رہنمائی میں یہ شعبہ بھی بہتر ہوتا جائے گا، انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں چندکمزوریاں سامنے آئیں، کوشش کریں گے کہ کوچنگ اسٹاف کے ساتھ مل کر مسائل کا حل نکالیں تاکہ آئندہ ایونٹس میں ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں، مستقبل کی مضبوط ٹیمیں تشکیل دینے کیلیے ڈومیسٹک کرکٹ کا بہتر ہونا ضروری ہے۔
آئندہ میٹنگ میں قومی سطح کے ٹورنامنٹس میں معیاری گیندوں کے استعمال اور بہتر وکٹوں کی تیاری جیسے امور زیر بحث آئیں گے، نوجوان کھلاڑی پاکستان کا مستقبل ہیں، پوری کوشش ہے کہ انھیں مسابقتی کرکٹ کیلیے بہترین ماحول فراہم کریں تاکہ ہمارے پاس اچھے کرکٹرز کی کمی نہ رہے۔
چیئرمین ذکا اشرف کے مطابق اسی کے بعد معاملات مزید آگے بڑھیں گے۔ لاہور میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ دسمبر ، جنوری میں ہونے والے میچز کی حتمی تاریخوں سے تاحال بی سی سی آئی نے ہمیں آگاہ نہیں کیا، وہ شیڈول کا اعلان کردے تو پھر ہماری طرف سے تیاریاں شروع ہوں گی، انھوں نے کہا کہ سیریز کے حوالے سے تاحال جتنی بھی پیش رفت ہوئی وہ مثبت ہے،دورے کے قوی امکانات موجود ہیں۔ انھوں نے کہا بورڈ مینجمنٹ میں تبدیلیوں کا کوئی فیصلہ نہیں ہوا، جہاں کسی کی ضرورت محسوس ہوئی خدمات حاصل کرلیں گے، ذکا اشرف کے مطابق بیٹنگ کوچ کی تقرری کا فیصلہ ٹیم کے مسائل دیکھتے ہوئے کیا۔
بولنگ اور فیلڈنگ کوچز کی رہنمائی میں ٹیم کے مسائل کم ہوئے، بیٹنگ میں خامیاں دور کرنے کیلیے کسی کوچ کی ضرورت تھی، امید ہے کہ تجربہ کار آفیشل کی رہنمائی میں یہ شعبہ بھی بہتر ہوتا جائے گا، انھوں نے کہا کہ ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں چندکمزوریاں سامنے آئیں، کوشش کریں گے کہ کوچنگ اسٹاف کے ساتھ مل کر مسائل کا حل نکالیں تاکہ آئندہ ایونٹس میں ماضی کی غلطیاں نہ دہرائی جائیں، مستقبل کی مضبوط ٹیمیں تشکیل دینے کیلیے ڈومیسٹک کرکٹ کا بہتر ہونا ضروری ہے۔
آئندہ میٹنگ میں قومی سطح کے ٹورنامنٹس میں معیاری گیندوں کے استعمال اور بہتر وکٹوں کی تیاری جیسے امور زیر بحث آئیں گے، نوجوان کھلاڑی پاکستان کا مستقبل ہیں، پوری کوشش ہے کہ انھیں مسابقتی کرکٹ کیلیے بہترین ماحول فراہم کریں تاکہ ہمارے پاس اچھے کرکٹرز کی کمی نہ رہے۔