تاجروں نے ود ہولڈنگ ٹیکس31 دسمبت تک موخر کر نے کا مطالبہ کر دیا

12نکاتی چارٹرآف ڈیمانڈپیش،ٹیکس خاتمے کے مطالبے سے پیچھے ہٹنے سے انکار،9ستمبرکوملک گیرہڑتال ہوگی،نعیم میر

حکومت نے قبلہ درست نہ کیاتو7اکتوبرسے غیرمعینہ مدت کیلیے کاروباربندکر دینگے،تاجرکنونشن۔ فوٹو : عرفان علی

آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکریٹری نعیم میرنے کہا ہے کہ وفاقی حکومت ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کو فوری طور پر 31 دسمبر 2015 تک موخر کرے اوردیے گئے 12 نکاتی چارٹرآف ڈیمانڈ پر عمل درآمد کرے۔

احتجاج کے آئندہ لائحہ عمل کے طور پر سندھ سمیت ملک بھر میں مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کی جائے گی اور اگر اس کے بعد بھی حکومتی قبلہ درست نہ ہوا تو7 اکتوبر سے ملک بھر میں غیر معینہ مدت کی ہڑتال کردی جائے گی، ملک بھر کے تاجروں نے ودہولڈنگ ٹیکس کے نام پر حکومتی بھتہ گیری کو مکمل طور پر مسترد کردیا ہے، کسی صورت بھی حکومتی غنڈہ ٹیکس کو نافذ نہیں ہونے دیا جائے گا۔

سندھ بھر کے تمام اضلاع کے تاجر نمائندوں، اسمال ٹریڈرز اور دیگر تنظیموں کے رہنماؤں کی جانب سے آل پاکستان انجمن تاجران کے موقف کو درست تسلیم کرنے پر ان کے مشکور ہیں۔ یہ بات انہوں ہفتہ کوسندھ تاجر اتحاد کے تحت کراچی میں منعقدہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

کنونشن سے سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ، سندھ کے صدر قیوم قریشی، مرکزی وائس چیئرمین کاشف صابرانی، جنرل سیکریٹری اسماعیل لالپوریہ، سندھ کے جنرل سیکریٹری امین میمن، نائب صدر جاوید قریشی، اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز سندھ کے چیئرمین ہارون میمن، کراچی کے محبوب اعظم، محمود حامد، ٹنڈو الٰہیار کے عبدالحمید قریشی نے بھی خطاب کیا جبکہ کنونشن میں سلیم میمن، محمد ارشد، حسین قریشی، راشد علی شاہ، سلیم راجپوت، عبدالرحمان خان، آفرین صدیقی، عبدالغنی، مرزا صادق بیگ، نثار خاکسار، محمد فہد، ایوب نظامی، محمد رفیق، محمد آصف، محمد یحییٰ، محمد رضوان عرفان اور دیگر نے بھی شرکت کی۔


اس موقع پر شرکا کنونشن نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ کسی بھی صورت تاجروں پر جبری ٹیکس کے نفاذ کو قبول نہیں کیا جائے گا اور اگر حکومت نے زور بردستی سے کام لیا تو تاجر برادری اپنا کاروبار بند کردے گی۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سندھ تاجر اتحاد کے چیئرمین جمیل احمد پراچہ نے کہا کہ بجٹ کے دوران جب وفاقی حکومت کی جانب سے تاجروں پر جبری ود ہولڈنگ ٹیکس کا نفاذ کیا گیا تو اس روز سے ہماری جدوجہد اس کے خاتمے کے لیے جاری ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک اس ٹیکس کا مکمل خاتمہ نہیں کردیا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ آج کے اس کنونشن میں آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکریٹری نعیم میر اور اندرون سندھ کے تمام اضلاع سے سندھ تاجر اتحاد اور دیگر ٹریڈ یونین کے رہنماؤں کی شرکت نے اس بات کا ثبوت دے دیا ہے کہ سندھ بھر کے تاجر اس ٹیکس کے خاتمے کے لیے ایک پلیٹ فارم پر متحد ہیں اور حکومت کی جانب سے کسی بھی سازش کو اب کامیاب نہیں ہونے دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم آل پاکستان انجمن تاجران کی جانب سے 31 دسمبر تک اس ٹیکس کے نفاذ کو فوری طور پر موخر کرنے کے مطالبے کی نہ صرف مکمل حمایت کرتے ہیں بلکہ 9 ستمبر کو کی جانے والی شٹر ڈاؤن ہڑتال میں بھی بھرپور ساتھ دینے کی یقین دہانی کراتے ہیں۔ اس موقع پر اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کے اندرون سندھ اور کراچی کے رہنماؤں نے بھی شٹر ڈاؤن ہڑتال کی مکمل حمایت کا اعلان کیا۔

اس موقع پر آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکریٹری نعیم میر نے کہا کہ اگر اس ہڑتال کے بعد بھی وفاقی حکومت اور ان کے نااہل وزرا نے قبلہ درست نہ کیا اور ود ہولڈنگ ٹیکس کا خاتمہ نہ کیا گیا تو 7 اکتوبر 2015 سے ملک بھر میں تاجر برادری اپنا کاروبار غیرمعینہ مدت کے لیے بند کردے گی اور بینکوں سے مکمل طور پر تمام لین دین کا خاتمہ کردیا جائے گا۔

کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے دیگر شرکا نے کہا کہ وفاقی حکومت بالخصوص پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں محمد نواز شریف اس سلسلے میں سنجیدگی کا مظاہرہ کریں اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ودہولڈنگ ٹیکس کے نفاذ کو فوری واپس لیں بصورت دیگر احتجاج کے باعث ملک میں آنے والے معاشی بحران سے وہ کسی صورت نبردآزما نہیں ہوسکیں گے۔
Load Next Story