پنجاب میں پیپلزپارٹی اور تحریک انصاف سمیت 5 جماعتیں ن لیگ کے خلاف متحد

پنجاب کے بلدیاتی انتخابات میں کسی بھی نشست پر (ن) لیگ کو فری ہینڈ نہیں دیا جائے گا، اپوزیشن جماعتوں کا فیصلہ


ویب ڈیسک September 06, 2015
اجلاس میں الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی نمائندوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ فوٹو: این این آئی

پنجاب میں پیپلز پارٹی اور تحریک انصاف سمیت 5 اپوزیشن جماعتوں نے مسلم لیگ (ن) کے خلاف مل کر بلدیاتی انتخابات لڑنے کا فیصلہ کیا ہے۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق لاہور میں پيپلزپارٹی سنٹرل پنجاب كے صدرمياں منظور احمد وٹوكی رہائشگاہ پر بلدیاتی انتخابات میں اپوزیشن جماعتوں کے گرینڈ الائنس کے حوالے سے اجلاس ہوا جس میں پاكستان تحریک انصاف كے چوہدری سرور، جماعت اسلامی كے لياقت بلوچ، پاكستان عوامی تحریک كے نواز گنڈا پور، جميعت علمائے پاكستان كے اعجاز ہاشمی، سنی اتحاد كونسل كے جواد الحسن كاظمی اور مجلس وحدت المسلمين كے اسد عباس نقوی نے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات كی، جنوبی پنجاب كے صدر، مخدوم احمد محمود بھی اجلاس میں موجود تھے۔

https://img.express.pk/media/images/q55/q55.webp

اجلاس كے بعد ميڈيا سے بات كرتے ہوئے مياں منظوراحمد وٹو نے کہا کہ موجودہ حكومت كی كسان دشمن پاليسيوں کی وجہ سے كسان برادری معاشی طور پر تباہ ہوگئی ہے اس لیے اجلاس میں تمام شركا نے اس بات پر اتفاق کیا کہ وہ كاشتكاروں كے ساتھ ملكر جدوجہد كريں گے اور انكے مطالبات تسليم ہونے تک ان كے ساتھ كھڑے رہيں گے۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ كيا ہے كہ وِد ہولڈنگ ٹيكس كو فورًا واپس ليا جائے كيونكہ ان كے كاروبار پہلے ہی جی ايس ٹی اور مہنگی بجلی كی وجہ سے تباہ ہو گئے ہيں۔

https://img.express.pk/media/images/q64/q64.webp

https://img.express.pk/media/images/02/02.webp

اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس میں الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی نمائندوں سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا کہ ان چاروں کی موجودگی میں صاف اور شفاف بلدیاتی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں۔ اجلاس میں تمام اپوزيشن جماعتوں نے آئندہ انتخابات ميں تعاون کرنے کا فیصلہ کرتے ہوئے کہا کہ ضلعی سطح پر ان كو اجازت ہوگی كہ وہ مقامی حالات كے پيش نظر دوسری اپوزيشن پارٹيوں سے سيٹ ايڈجسٹمنٹ كرسكتی ہيں۔

https://img.express.pk/media/images/q74/q74.webp

پیپلزپارٹی کے رہنما نے کہا کہ اجلاس میں اس بات پر بھی غور کیا گیا کہ حکومتیں نمائندے انتخابات سے قبل ہر حلقے میں کروڑوں روپے کے ترقیاتی فنڈز جاری کرکے پری پول دھاندلی کی مرتکب ہوئے ہیں لہذا الیکشن کمیشن اس بات کا نوٹس لے اور جہاں كسی حلقے ميں بھی ترقياتی فنڈز خرچ ہو رہے وہاں کے اميدوار كو نااہل قرار ديا جائے۔ انہوں نے یہ مطالبہ بھی كيا كہ انتخابات كو شفاف، آزادانہ اور غير جانبدارانہ بنانے كے لیے انتظاميہ كے اثر و رسوخ كو ختم كيا جائے۔

https://img.express.pk/media/images/q83/q83.webp

https://img.express.pk/media/images/01/01.webp

چوہدری سرور نے كہا كہ كرپشن كے خلاف بلا امتياز كارروائی ہوني چاہے،كرپشن بھی ایک طرح كی دہشتگردی ہے جس كو ختم كئے بغير ملک ترقی نہيں كر سكتا۔ انہوں نے افواج پاكستان كو زبردست خراج عقيدت پيش كرتے ہوئے كہا كہ "ضرب عضب" كے تحت دہشتگردی كے خلاف زبردست كاميابياں حاصل ہوئی ہيں۔

https://img.express.pk/media/images/q93/q93.webp

جماعت اسلامی كے لياقت بلوچ نے كہا اپوزیشن جماعتوں نے اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا کہ بلدیاتی انتخابات میں حکومتی جماعت مسلم لیگ (ن) کے خلاف ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا اور کسی بھی نشست پر (ن) لیگ کو فری ہینڈ نہیں دیا جائے گا۔ اس کے علاوہ یہ فیصلہ بھی کیا گیا کہ بلدیاتی انتخابات میں حکومت کی دھاندلی اور بیوروکریسی کا بھی مقابلہ کیا جائے گا۔

https://img.express.pk/media/images/q102/q102.webp

نواز گنڈا پور نے كہا كہ انكی جماعت شروع سے موجودہ اليكشن كميشن كے تحت انتخابات كے حق ميں نہيں تھی اور حالات نے ثابت كر ديا كہ ان كا موقف درست تھا۔ انہوں نے ماڈل ٹاؤن كے سانحہ كی جوڈيشل كميشن رپورٹ كو عام كرنے کی ضرورت پر زور ديا اور كہا كہ جے آئی ٹی ان كو اعتماد ميں لے كر بنانی چاہیے۔ انہوں نے كہا كہ اجلاس میں سانحہ ماڈل ٹاؤن پر بھی بات کی گئی اور اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ ماڈل ٹاون سانحہ کی جوڈيشل كميشن کی رپورٹ كو منظرعام پر لايا جائے تاكہ مجرموں كو قانون كے كٹہرے ميں لا كر ان كو قرار واقعی سزا دی جائے۔

مياں منظور احمد وٹو نے اجلاس سے قبل تمام سياسی قائدين كا تہہ دل سے شكريہ ادا كيا اور كہا كہ انہوں نے مختصر نوٹس پر انكی دعوت قبول كر كے ان كی عزت افزائي كي ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔