غیر ملکیوں کو قومی شناختی کارڈ کے اجرا پر نادرا و دیگر کیخلاف500 مقدمات کی تیاری مکمل
نادراحکام نے چندبرس میں بنگالی تارکین وطن، افغان پناہ گزینوں، بھارتی وایرانی شہریوں کوہزاروں شناختی کارڈجاری کیے،
نادرا، پاسپورٹ آفس، پولیس اسپیشل برانچ کی جانب سے ہزاروں غیرملکی تارکین وطن کوشناختی کارڈ اورپاسپورٹ جاری کرنے کے الزام میں ایف آئی اے نے 500سے زائدمقدمات درج کرنے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے انسدادانسانی اسمگلنگ سرکل نے چندماہ قبل نادراکی جانب سے غیرقانونی تارکین وطن اوردیگر غیرملکیوں کو پاکستانی شناختی کارڈجاری کیے جانے کی تحقیقات شروع کی تھیں۔ تحقیقات کے دوران سامنے آنے والے حقائق کے مطابق نادراحکام نے گذشتہ چندبرسوں کے دوران بنگالی تارکین وطن، افغان پناہ گزینوں، بھارتی اورایرانی شہریوں کوہزاروں کی تعدادمیں قومی شناختی کارڈجاری کیے۔
قومی شناختی کارڈجاری کرنے کے لیے نادراکے نچلے عملے نے اعلیٰ افسران کی ملی بھگت سے پاکستانی شہریوں کے خاندان میںتارکین وطن کے نام شامل کیے جبکہ جن خاندانوں کواس سلسلے میں نشانہ بنایا گیاوہ اس معاملے سے مکمل طورپر لا علم تھے۔ ذرائع نے بتایاکہ بڑی تعدادمیں شناختی کارڈحاصل کرنے والے غیرملکی شہریوں اورتارکین وطن نے پاکستانی پاسپورٹ حاصل کیااور بعدازاں پاکستانی سفری دستاویزات پربیرون ملک روانہ ہوگئے۔
تحقیقات میںیہ بھی سامنے آیاکہ پولیس اسپیشل برانچ کاعملہ بھی غیرملکی شہریوں کوشناختی کارڈکے اجرامیں معاونت کرتارہا اورانھیں نیشنل اسٹیٹس ویری فکیشن کے جعلی سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے۔ ایف آئی اے انسدادانسانی اسمگلنگ سرکل کی جانب سے اس سلسلے میںسامنے آنے والے حقائق کی روشنی میں تحقیقات کادائرہ کاروسیع کردیا گیااور گذشتہ چندبرسوں کے دوران غیرملکی شہریوں کوجاری کیے جانے والے تمام شناختی کارڈحاصل کرنے والے افرادکے خلاف کارروائی کے لیے نادراکے ملوث افسران اورملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں پاسپورٹ آفس اوراسپیشل برانچ کے متعلقہ افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔
ذرائع کے مطابق ایف آئی اے کے انسدادانسانی اسمگلنگ سرکل نے چندماہ قبل نادراکی جانب سے غیرقانونی تارکین وطن اوردیگر غیرملکیوں کو پاکستانی شناختی کارڈجاری کیے جانے کی تحقیقات شروع کی تھیں۔ تحقیقات کے دوران سامنے آنے والے حقائق کے مطابق نادراحکام نے گذشتہ چندبرسوں کے دوران بنگالی تارکین وطن، افغان پناہ گزینوں، بھارتی اورایرانی شہریوں کوہزاروں کی تعدادمیں قومی شناختی کارڈجاری کیے۔
قومی شناختی کارڈجاری کرنے کے لیے نادراکے نچلے عملے نے اعلیٰ افسران کی ملی بھگت سے پاکستانی شہریوں کے خاندان میںتارکین وطن کے نام شامل کیے جبکہ جن خاندانوں کواس سلسلے میں نشانہ بنایا گیاوہ اس معاملے سے مکمل طورپر لا علم تھے۔ ذرائع نے بتایاکہ بڑی تعدادمیں شناختی کارڈحاصل کرنے والے غیرملکی شہریوں اورتارکین وطن نے پاکستانی پاسپورٹ حاصل کیااور بعدازاں پاکستانی سفری دستاویزات پربیرون ملک روانہ ہوگئے۔
تحقیقات میںیہ بھی سامنے آیاکہ پولیس اسپیشل برانچ کاعملہ بھی غیرملکی شہریوں کوشناختی کارڈکے اجرامیں معاونت کرتارہا اورانھیں نیشنل اسٹیٹس ویری فکیشن کے جعلی سرٹیفکیٹ جاری کیے گئے۔ ایف آئی اے انسدادانسانی اسمگلنگ سرکل کی جانب سے اس سلسلے میںسامنے آنے والے حقائق کی روشنی میں تحقیقات کادائرہ کاروسیع کردیا گیااور گذشتہ چندبرسوں کے دوران غیرملکی شہریوں کوجاری کیے جانے والے تمام شناختی کارڈحاصل کرنے والے افرادکے خلاف کارروائی کے لیے نادراکے ملوث افسران اورملازمین کے خلاف کارروائی کرنے کافیصلہ کیاگیا ہے جبکہ دوسرے مرحلے میں پاسپورٹ آفس اوراسپیشل برانچ کے متعلقہ افسران کے خلاف بھی کارروائی کی جائے گی۔