افغانستان میں نیٹوکی ہلمندمیں مبینہ بمباری 11 اہلکار ہلاک

ہرات میں 35 طالبات کو پراسرار طورپر زہردیدیاگیا،طالبان کی ہزارہ افرادکے قتل کی مذمت


Online/AFP September 08, 2015
ہرات کے علاقائی اسپتال کے ترجمان شفیق شیروزئی نے کہاکہ یہ واقعہ ناروین گرلزاسکول میں پیش آیاہے:فوٹو فائل

KOHISTAN: افغان صوبے ہلمندمیں مغربی دفاعی اتحادنیٹو کے ایک مبینہ فضائی حملے میں 11پولیس اہلکارہلاک ہوگئے جبکہ ہرات کے ضلع آنجیل میں 35اسکول طالبات کوزہر دے دیاگیا، افغان طالبان نے ہزارہ اقلیتی برادری کے 13افراد کے قتل کی مذمت کی ہے۔

نیٹوکے مبینہ فضائی حملے میںمرنے والے سرکاری ملازمین کاتعلق افغان وزارت داخلہ کے انسداد منشیات کے محکمے سے بتایا گیا ہے۔ افغانستان میں تعینات مغربی دفاعی تنظیم نیٹوکے بین الاقوامی دستوں کی اعلیٰ کمان نے فوری طورپر اس مبینہ حملے کی تصدیق یااس پرکوئی بھی تبصرہ کرنے سے انکار کردیا۔ حملے میں 4اہلکار زخمی بھی ہوئے۔

افغان فورسزکے ترجمان نے بھی اس علاقے میں بمباری کی تردید کردی۔ غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق صوبائی پولیس کے سربراہ عبدالماجد روزی نے بتایاکہ ہرات کے ضلع آنجیل میں 35اسکول طالبات کوزہر دیاگیا جنھیں طبی معائنے کے لیے اسپتال لے جایاگیا ہے تاہم انھوں نے اس حوالے سے مزید تفصیلات نہیں بتائیں۔ دریں اثنا ہرات کے علاقائی اسپتال کے ترجمان شفیق شیروزئی نے کہاکہ یہ واقعہ ناروین گرلزاسکول میں پیش آیاہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں