بھارت نے کارروائی کی تو بھرپور جواب دیں گے سرتاج عزیز

مودی سرکار کی پالیسی پہلے دن سے پاکستان مخالف ہے تاہم ہم مسئلہ کشمیر سمیت تمام امور پر مذاکرات چاہتے ہیں، مشیر خارجہ

پاک بھارت سرحدی فورسز کی ملاقات کل ہوگی جس میں جنگ بندی کے معاملے پر بات ہوگی، سرتاج عزیز فوٹو: فائل

TRIPOLI:
مشیرخارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارت حملہ کرنے کی خوش فہمی میں نہ رہے اگر انہوں نے کارروائی کی تو بھرپور جواب دیں گے جب کہ دورہ افغانستان میں پاکستان مخالف بیانات بند کیے جانے پر اتفاق ہوا ہے۔

اسلام آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کے مشیر برائے قومی سلامتی سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ بھارتی حکمران جماعت نے پاکستان مخالف ایجنڈے پرالیکشن لڑا اور مودی سرکار کی پالیسی پہلے دن سے پاکستان مخالف ہے لیکن اس کے باوجود ہم بھارت سے کشمیر سمیت تمام امور پر مذاکرات چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ داود ابراہم اور حافظ سعید کے بارے میں بھارتی بیان کا بھرپور جواب دیا جائے گا اور بھارت حملہ کرنے کی خوش فہمی میں نہ رہے انہوں نے کارروائی کی تو اس کا بھرپور جواب دیں گے۔


سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ پاک بھارت سرحدی فورسز کی ملاقات بہت اہمیت کی حامل ہے جو کل ہوگی جس میں جنگ بندی کے معاملے پر بات ہوگی کیوں کہ 2003 کے جنگ بندی معاہدے پر عمل درآمد ضرور ہے جب کہ ملاقات سے دونوں ممالک میں تناو کم ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ سلامتی مشیروں کی ملاقاتوں میں بھی جنگ بندی کا معاملہ ایجندے میں شامل تھا اور مناسب طریقہ کار طے ہونے سے ہی بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ میں کمی آئے گی تاہم ہماری کوشش ہوگی کہ دونوں جانب گائید لائن کا کوئی نظام قائم کیا جائے۔

دورہ افغانستان پر بات کرتے ہوئے مشیر خارجہ نے کہا کہ کابل حملے کے بعد افغانستان سے پاکستان مخالف بیان آئے تاہم دورہ افغانستان میں پاکستان مخالف بیانات بند کیے جانے پر اتفاق ہوا اور افغان صدر نے بداعتمادی کی فضا ختم کرنے کا یقین دلایا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پاکستان افغانستان کی معاشی اورسماجی بہتری کیلیےاپناکرداراداکرتارہےگا اور دونوں ممالک کےدرمیان جوائنٹ اکنامک کمیشن پر بات کی جائےگی جب کہ اس سلسلے میں نومبر کے پہلے ہفتے میں افغان وزیر تجارت پاکستان کا دورہ کرینگے۔
Load Next Story