اردو کو بطور دفتری زبان فوری رائج کیا جائے سپریم کورٹ کا حکم

تین ماہ کے اندر حکومتیں قوانین کا اردو زبان میں ترجمہ کریں، سپریم کورٹ کا حکم


ویب ڈیسک September 08, 2015
عدالت عظمیٰ نے 26 اگست کو سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا، فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے آئین کے آرٹیکل 251 کے تحت اردو کو دفتری زبان کے طور پر رائج کرنے کا حکم دے دیا۔

چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس جواد ایس خواجہ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے اردو کو سرکاری اور دفتری زبان کے طور پر رائج کرنے سے متعلق فیصلے کی سماعت کی۔

https://img.express.pk/media/images/q65/q65.webp

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں اردو زبان کو رائج کرنے سے متعلق 9ہدایات جاری کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ آئین کا اطلاق ہم سب کا فرض ہے، آئین میں درج ہے کہ 15سال کے اندر انگریزی کی جگہ اردو کو سرکاری اور دفتری زبان کے طور پر رائج کیا جائے گا، آئین کے آرٹیکل 251 کے تحت اردو کو فوری طور پر دفتری زبان کے طور پر فوری طور پر نافذ کیا جائے۔ وفاقی سطح پر مقابلے کے امتحانات میں قومی زبان استعمال کی جائے۔

https://img.express.pk/media/images/q75/q75.webp

سپریم کورٹ نے اپنے تفصیلی فیصلے میں کہا ہے کہ تمام اداروں میں آرٹیکل 251 کا نفاذ یقینی بنایا جائے، قومی زبان کے رسم الخط میں یکسانیت کیلئے حکومتیں ہم آہنگی پیدا کریں، تین ماہ کے اندر حکومتیں قوانین کا اردو زبان میں ترجمہ کریں۔ عدالتی مقدمات میں محکمے اپنے جوابات ممکنہ حد تک اردو میں پیش کریں، عوامی مفاد سے متعلق عدالتی فیصلوں کو بھی اردو میں ترجمہ کیاجائے، عدالتی فیصلے پر عملدرآمد کیلئے ہر شخص قانونی چارہ جوئی کا حق رکھتا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q84/q84.webp

واضح رہے کہ کوکب اقبال اور محمود اختر نقوی کی جانب سے الگ الگ درخواستیں دائر کی گئی تھیں جن میں عدالت عظمیٰ سے استدعا کی گئی تھی کہ آئین کے آرٹیکل 251 کے تحت اردو کو سرکاری اور دفتری زبان کے طور پر رائج کرایا جائے۔ عدالت عظمیٰ نے 26 اگست کو سماعت مکمل کرتے ہوئے فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں