براق ڈرون کی کامیاب کارروائی قوم مسرور

بلاشبہ یہ ملکی ساختہ ڈرون ’’براق‘‘ کی یہ پہلی کامیاب کارروائی تھی جس میں دہشتگردوں کو نشانہ بنایا گیا


Editorial September 09, 2015
جمہوری نظام اور قومی یکجہتی کو عصر حاضر میں ام الترجیحات کا درجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔ فوٹو : فائل

پاکستان نے مقامی طور پر تیارکردہ ڈرون ''براق'' کے ذریعے پیر کو شمالی وزیرستان کے علاقے شوال میں شدت پسندوں کے ایک احاطے کو نشانہ بنایا اور اس حملے میں 3 اہم دہشتگرد ہلاک کردیے گئے۔

بلاشبہ یہ ملکی ساختہ ڈرون ''براق'' کی یہ پہلی کامیاب کارروائی تھی جس میں دہشتگردوں کو نشانہ بنایا گیا۔ واضح رہے کہ دہشتگردی اور تحریک طالبان پاکستان و دیگر انتہا پسندوں کے خلاف فاٹا میں کارروائی کے لیے حکومت نے بار بار امریکا سے ڈرون ٹیکنالوجی کے حصول کی بات کی مگر غیر ملکی ڈرون حملے امریکی رعونت اور ہلاکت خیزی کا محور رہے جس کا پاکستان کی داخلی اور علاقائی صورتحال پر بڑے مہلک اور سنگین اثرات مرتب ہوتے رہے ۔

چنانچہ تنگ آمد بہ جنگ آمدکے مصداق پاکستان نے اپنا قابل فخر'' براق'' ڈرون تیار کرہی لیا، زندہ قوموں کی یہی نشانی ہوتی ہے کہ وہ اپنے دفاع سے کبھی غافل نہیں رہتیں۔ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل عاصم باجوہ کے مطابق ''براق'' سے کیا جانے والا حملہ دشوارگزار سرحدی علاقے شوال میں شدت پسندوں کے احاطے پر کیا گیا جس میں 3 ہائی پروفائل دہشتگرد ہلاک کیے گئے۔

مقامی طور پر تیارکردہ ڈرون طیارے کو کامیابی سے لیزر گائیڈڈ میزائل سے لیس کیا گیا ہے تاہم ''براق'' کا نام دیے جانے والے اس ڈرون کو پیر کو شدت پسندوں پر حملے کے لیے پہلی بار استعمال کیا گیا جہاں فوجی آپریشن ''ضرب عضب'' کا حتمی مرحلہ جاری ہے ، ڈرون کے کامیاب حملے سے پاکستان ان چند ممالک کی صفوں میں شامل ہوگیا ہے ۔

اس صلاحیت کے حامل دیگر ممالک میں امریکا، فرانس، برطانیہ، اسرائیل، چین، جنوبی افریقہ اور نائجیریا شامل ہیں۔ ادھر بری فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے کہا ہے کہ دہشتگردوں کو دوبارہ سوات میں واپسی اور علاقے کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائے گی، بیرونی اور اندرونی سازشوں اور دشمنوں کے خلاف پاک فوج اور عوام ایک ہیں، وطن کے دفاع کے لیے ہمہ وقت تیار ہیں۔

یہ بات انھوں نے پیر کو کالام میں 5 روزہ فیسٹیول کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔اس امر میں کوئی شبہ نہیں کہ خطے کو دہشت گردی ، جارحیت اور بدامنی کے شدید خطرات اور چیلنجون کا سامنا ہے۔

حال ہی میں امریکی جریدے نیوزویک نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان اور بھارت کے بارے میں خدشہ ہے کہ جنوبی ایشیاء کے دونوں ممالک جوہری جنگ کے دہانے پر پہنچ سکتے ہیں اور ممکنہ منظر نامے کے بعد امریکا کی زمینی فوج کا صورتحال سے الگ تھلگ رہنا تقریبا ًنا ممکن ہو گا جب کہ بھارت کے جنگی جنون اور اشتعال انگیزی کو دیکھتے ہوئے ارباب اختیار کو ملک کے بعض حصوں میں دہشتگردی اور کنٹرول لائن کی تشویش ناکی پر کڑی نظر رکھنی چاہیے کیونکہ ملکی سلامتی ، جمہوری نظام اور قومی یکجہتی کو عصر حاضر میں ام الترجیحات کا درجہ دینے کی اشد ضرورت ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |