چوری اور سینہ زوری میڈیا لاجک کے45کروڑ کی بلیک میلنگ کا جواب دینے کے بجائے مزید الزامات
میڈیا لاجک نے بیان حلفی تو دکھا دیا مگر یہ وجہ نہیں بتائی کہ یہ بیان حلفی دینے والے آج آپ کے ساتھ کیوں نہیں ؟
ٹی وی چینلز کی ریٹنگ دینے والی کمپنی میڈیا لاجک نے45کروڑ روپے کی بلیک میلنگ کا جواب الزامات کی صورت میں دیتے ہوئے اپنی جان چھڑانے کی کوشش کی۔ ایکسپریس نیوزکے مطابق وہ ان بیانات حلفی کو ''ثبوت'' بناکر سامنے لے آئے جو ایکسپریس پیر سے دکھا رہا ہے اور جو نہ صرف جھوٹے ہیں بلکہ جس طرح لیے گئے اور جن سے لیے گئے۔
وہ اپنے ملازمین ہی ان کیخلاف ہیں کیونکہ ان سے اسٹامپ پیپر پر اپنی مرضی کی کہانی لکھوانے کیلیے سی آئی اے لاہور سے ان کے بھائیوں کو اٹھوایا گیا۔ سلمان دانش نے اس بات کا جواب کیوں نہیں دیا کہ من مرضی کے بیان حلفی لینے کے بعدشائستہ کے بھائیوں کو بغیر کسی کارروائی کے کیسے چھوڑنے دیاگیا؟ ان سے ایسے سوالات پوچھنے کیلیے ایکسپریس نیوز اور کئی دوسرے صحافی گئے تھے لیکن جواب دینے سے بچنے کیلئے انھیں سلمان دانش نے اپنی پریس کانفرنس میں نہیں جانے دیا اور سیکیورٹی گارڈز کے ذریعے روکا۔ وہ ڈھٹائی کی تمام حدیں پارکرکے منگل کو خود میڈیا کے سامنے آگئے اور بجائے اس کے وہ اپنی بلیک میلنگ اور غیرقانونی حرکتوں کی صفائی دیتے الٹا جھوٹے الزامات کی تاویلیں دینے لگے۔
انھوں نے اپنے دفاع میں ایسے بھونڈے ''ثبوت'' پیش کیے کہ دیکھنے والے ان کا منہ دیکھتے رہ گئے۔ سلمان دانش نے میڈیا کے سامنے اپنے ادارے کے3 ملازمین کے حلف نامے پیش کیے اور موقف اختیار کیا کہ ان تینوں نے ایکسپریس نیوز سے پیسے لے کر ریٹنگ بڑھانے میں مددکی۔ انھوں نے یہ بتانا مناسب نہ سمجھا کہ شائستہ اور اس کی بہن نادیہ سے یہ حلف کس زور زبردستی سے لیے گئے؟ حالانکہ یہ حلف نامے ایکسپریس نیوز نے سب سے پہلے خود عوام کی عدالت میں پیش کیے۔
ان میں سے ایک حلف نامہ دینے والی میڈیا لاجک کی اپنی ملازمہ شائستہ کو بھی سامنے لایا گیا تھا۔ سلمان دانش کے ظلم کی شکار شائستہ نے خود بتایا کہ اسے کس طرح ہراساں کرکے یہ بیان لکھوایا گیا۔ سلمان دانش نے یہ بھی بتانا مناسب نہ سمجھا کہ انھوں نے سی آئی اے پولیس کی مدد سے شائستہ کے دونوں بھائیوں کو پہلے اغوا کیا پھر شائستہ کو لاہور بلاکر خالی کاغذات پر زبردستی دستخط؍ انگوٹھے لگوائے۔ میڈیا لاجک نے بیان حلفی تو دکھا دیا مگر یہ وجہ نہیں بتائی کہ یہ بیان حلفی دینے والے آج آپ کے ساتھ کیوں نہیں ؟ وہ پیچھے کیوں ہٹے؟
آپ نے سی آئی پولیس کو ساتھ ملاکر شائستہ اور اس کے گھروالوں کے ساتھ جو گھناؤنا کھیل کھیلا، اس ساری واردات کا کچھا چٹھا ایکسپریس نیوز دو روز سے دکھا رہا ہے لیکن آپ بہت کچھ بولنے کے ساتھ اس بارے میں کیوں چپ ہیں؟ سلمان دانش نے اپنی پریس کانفرنس میں باتیں تو بہت کیں لیکن انھوں نے شائستہ کے گھر میں کرائی گئی سی آئی اے پولیس کی ریڈ کا سرے سے ذکر ہی نہیں کیا اور نہ ہی یہ بتایا کہ انھوں نے شائستہ کے دوبھائیوں کو سی آئی اے کے ہاتھوں کیوں اغوا کرایا تھا؟ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اور یہ بات ثابت کی سلمان دانش نے جو اپنے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کیلیے جھوٹ پرجھوٹ بولے چلے جارہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز نے تو میڈیا لاجک کی خاتون ملازمہ کے ساتھ سی آئی اے پولیس کے شرمناک سلوک کا معاملہ اٹھایا تھا، جس نے چادر کا لحاظ کیا نہ چاردیواری کا اور یہ بھی ثابت کردیاکہ اس کے ساتھ یہ سب کچھ کرانے والے کے پیچھے سلمان دانش کاہاتھ ہے اور اس پر بھی آپ کیوں خاموش رہے کہ اگر کسی کی ماں ،بہن یابھائیوں کو اغوا کر لیا جائے تو اس بیچاری کے پاس جان چھڑانے کیلیے جھوٹ لکھ کردینے کے علاوہ کیا چارہ ہوسکتا تھا؟
آپ نے مقدمہ اپنی کمپنی کی ملازمہ کیخلاف درج کرایا تھا تو ذرا یہ بتائیں کہ شائستہ کے بھائیوں کا کیا قصور تھا کہ نہ صرف انھیں اغواکرا دیا بلکہ راتوں رات غیرقانونی طور پر راولپنڈی سے لاہورمنتقل کردیا گیا۔ آپ نے تو یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ شائستہ سی آئی اے کے سامنے کبھی پیش ہی نہیں ہوئی لیکن آپ ان فون کالز کا کیا جواز دیں گے ،جس میں سی آئی اے اہلکار شائستہ کے ساتھ بات کرتے رہے ہیں اور ہم یہ ریکارڈنگ بھی چلاچکے ہیں۔ ایکسپریس نیوز نے تو نہتی خاتون کیخلاف استعمال ہونے والی ریاستی مشینری کی طرف انگلی اٹھائی تھی جوآپ ہی کے دباؤ پر حرکت میں آئی تھی لیکن آپ اس بارے میں مکمل چپ رہے۔
وہ اپنے ملازمین ہی ان کیخلاف ہیں کیونکہ ان سے اسٹامپ پیپر پر اپنی مرضی کی کہانی لکھوانے کیلیے سی آئی اے لاہور سے ان کے بھائیوں کو اٹھوایا گیا۔ سلمان دانش نے اس بات کا جواب کیوں نہیں دیا کہ من مرضی کے بیان حلفی لینے کے بعدشائستہ کے بھائیوں کو بغیر کسی کارروائی کے کیسے چھوڑنے دیاگیا؟ ان سے ایسے سوالات پوچھنے کیلیے ایکسپریس نیوز اور کئی دوسرے صحافی گئے تھے لیکن جواب دینے سے بچنے کیلئے انھیں سلمان دانش نے اپنی پریس کانفرنس میں نہیں جانے دیا اور سیکیورٹی گارڈز کے ذریعے روکا۔ وہ ڈھٹائی کی تمام حدیں پارکرکے منگل کو خود میڈیا کے سامنے آگئے اور بجائے اس کے وہ اپنی بلیک میلنگ اور غیرقانونی حرکتوں کی صفائی دیتے الٹا جھوٹے الزامات کی تاویلیں دینے لگے۔
انھوں نے اپنے دفاع میں ایسے بھونڈے ''ثبوت'' پیش کیے کہ دیکھنے والے ان کا منہ دیکھتے رہ گئے۔ سلمان دانش نے میڈیا کے سامنے اپنے ادارے کے3 ملازمین کے حلف نامے پیش کیے اور موقف اختیار کیا کہ ان تینوں نے ایکسپریس نیوز سے پیسے لے کر ریٹنگ بڑھانے میں مددکی۔ انھوں نے یہ بتانا مناسب نہ سمجھا کہ شائستہ اور اس کی بہن نادیہ سے یہ حلف کس زور زبردستی سے لیے گئے؟ حالانکہ یہ حلف نامے ایکسپریس نیوز نے سب سے پہلے خود عوام کی عدالت میں پیش کیے۔
ان میں سے ایک حلف نامہ دینے والی میڈیا لاجک کی اپنی ملازمہ شائستہ کو بھی سامنے لایا گیا تھا۔ سلمان دانش کے ظلم کی شکار شائستہ نے خود بتایا کہ اسے کس طرح ہراساں کرکے یہ بیان لکھوایا گیا۔ سلمان دانش نے یہ بھی بتانا مناسب نہ سمجھا کہ انھوں نے سی آئی اے پولیس کی مدد سے شائستہ کے دونوں بھائیوں کو پہلے اغوا کیا پھر شائستہ کو لاہور بلاکر خالی کاغذات پر زبردستی دستخط؍ انگوٹھے لگوائے۔ میڈیا لاجک نے بیان حلفی تو دکھا دیا مگر یہ وجہ نہیں بتائی کہ یہ بیان حلفی دینے والے آج آپ کے ساتھ کیوں نہیں ؟ وہ پیچھے کیوں ہٹے؟
آپ نے سی آئی پولیس کو ساتھ ملاکر شائستہ اور اس کے گھروالوں کے ساتھ جو گھناؤنا کھیل کھیلا، اس ساری واردات کا کچھا چٹھا ایکسپریس نیوز دو روز سے دکھا رہا ہے لیکن آپ بہت کچھ بولنے کے ساتھ اس بارے میں کیوں چپ ہیں؟ سلمان دانش نے اپنی پریس کانفرنس میں باتیں تو بہت کیں لیکن انھوں نے شائستہ کے گھر میں کرائی گئی سی آئی اے پولیس کی ریڈ کا سرے سے ذکر ہی نہیں کیا اور نہ ہی یہ بتایا کہ انھوں نے شائستہ کے دوبھائیوں کو سی آئی اے کے ہاتھوں کیوں اغوا کرایا تھا؟ جھوٹ کے پاؤں نہیں ہوتے اور یہ بات ثابت کی سلمان دانش نے جو اپنے جھوٹ کو سچ ثابت کرنے کیلیے جھوٹ پرجھوٹ بولے چلے جارہے ہیں۔
ایکسپریس نیوز نے تو میڈیا لاجک کی خاتون ملازمہ کے ساتھ سی آئی اے پولیس کے شرمناک سلوک کا معاملہ اٹھایا تھا، جس نے چادر کا لحاظ کیا نہ چاردیواری کا اور یہ بھی ثابت کردیاکہ اس کے ساتھ یہ سب کچھ کرانے والے کے پیچھے سلمان دانش کاہاتھ ہے اور اس پر بھی آپ کیوں خاموش رہے کہ اگر کسی کی ماں ،بہن یابھائیوں کو اغوا کر لیا جائے تو اس بیچاری کے پاس جان چھڑانے کیلیے جھوٹ لکھ کردینے کے علاوہ کیا چارہ ہوسکتا تھا؟
آپ نے مقدمہ اپنی کمپنی کی ملازمہ کیخلاف درج کرایا تھا تو ذرا یہ بتائیں کہ شائستہ کے بھائیوں کا کیا قصور تھا کہ نہ صرف انھیں اغواکرا دیا بلکہ راتوں رات غیرقانونی طور پر راولپنڈی سے لاہورمنتقل کردیا گیا۔ آپ نے تو یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ شائستہ سی آئی اے کے سامنے کبھی پیش ہی نہیں ہوئی لیکن آپ ان فون کالز کا کیا جواز دیں گے ،جس میں سی آئی اے اہلکار شائستہ کے ساتھ بات کرتے رہے ہیں اور ہم یہ ریکارڈنگ بھی چلاچکے ہیں۔ ایکسپریس نیوز نے تو نہتی خاتون کیخلاف استعمال ہونے والی ریاستی مشینری کی طرف انگلی اٹھائی تھی جوآپ ہی کے دباؤ پر حرکت میں آئی تھی لیکن آپ اس بارے میں مکمل چپ رہے۔