تحریک انصاف کے استعفوں پر وزیراعظم اسپیکر قومی اسمبلی اور عمران خان سے جواب طلب

آپ خود پارلیمنٹیرین رہے ہیں تو پھر سیاسی معاملے عدالت میں کیوں لاتے ہیں، جسٹس انور ظہیر جمالی کا ظفر علی شاہ سے ستفسار


ویب ڈیسک September 09, 2015
اسپیکر کوئی حکم جاری کرے تب ہم مسئلہ سن سکتے ہیں، سپریم کورٹ فوٹو: فائل

سپریم کورٹ نے تحریک انصاف کے استعفوں پر وزیراعظم، اسپیکر قومی اسمبلی اور عمران خان سے جواب طلب کرلیا ہے۔

جسٹس انورظہیرجمالی کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما ظفر علی شاہ کی جانب سے پی ٹی آئی کے استعفوں سے متعلق درخواست کی سماعت کی۔

سماعت کے دوران جسٹس انور ظہیر جمالی نے ظفر علی شاہ سے استفسار کیا کہ کیا پی ٹی آئی کے استعفوں کے معاملے پر اسپیکر کی کوئی رولنگ موجود ہے، ظفر علی شاہ کے انکار پر جسٹس انور ظہیر جمالی نے ریمارکس دیئے کہ آپ خود پارلیمنٹیرین رہے ہیں تو پھر سیاسی معاملے عدالت میں کیوں لاتے ہیں، اسپیکر کوئی حکم جاری کرے تب ہم مسئلہ سن سکتے ہیں، استعفوں پر اسپیکر نے کوئی فیصلہ نہیں کیا، اس لئے فریقین کو نوٹس کرکے سن لیتے ہیں۔

جسٹس انور ظہیر جمالی کے ریمارکس پرظفرعلی شاہ نے کہا کہ عدالت کی مداخلت کے بغیر یہ معاملہ حل نہیں ہو سکتا، اگر عدالت نے آنکھیں بند کیں تو ملک میں خلاء پیدا ہو جائے گا، جس پر سپریم کورٹ نے وزیراعظم نواز شریف، اسپیکر قومی اسمبلی، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان، قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ اور الیکشن کمیشن کو نوٹس جاری کرتے ہوئے سماعت غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کردی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔