بینکنگ ود ہولڈنگ ٹیکس کے خلاف ملک بھر کے تاجر سراپا احتجاج شٹر ڈاؤن ہڑتال

کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں بھی کاروباری مراکز بند رہے


ویب ڈیسک September 09, 2015
کراچی، لاہور اور اسلام آباد سمیت دیگر شہروں میں بھی کاروباری مراکز بند رہے، فوٹو:ایکسپریس/ راشد اجمیری

بینكاری لین دین پرعائد 0.3 فیصد ودہولڈنگ ٹیكس كے خلاف کراچی سمیت ملک کے دیگر شہروں میں ہڑتال ہوئی جس دوران تمام بڑے تجارتی مراکز، شاپنگ سینٹرز اور بازار بند رہے۔

https://img.express.pk/media/images/q48/q48.webp

https://img.express.pk/media/images/khi/khi.webp

ملک كے دیگر شہروں كی طرح كراچی میں بھی كامیاب ثابت ہوئی اوربدھ كی صبح سے ہی شہر كے تمام بڑے تجارتی مراكز، شاپنگ سینٹرز اور بازارمیں شٹرڈاؤن رہا اس دوران شہر اہم ماركیٹوں میں صدر، كریم سینٹر، بوہری بازار، زینب ماركیٹ، ریگل چوک، كلفٹن، پلازہ ماركیٹ، گارڈن آئل ماركیٹ، لائٹ ہاؤس، بولٹن ماركیٹ، اولڈ سٹی ایریا، جامع كلاتھ، آرام باغ، اللہ والا ماركیٹ، میڈیسن ماركیٹ، طارق روڈ، بہادر آباد، سخی حسن، ناظم آباد، لیاقت آباد، نیو ایم اے جناح روڈ، پرانی سبزی منڈی، بوہرہ پیر رنگ و شیشہ ماركیٹ، برنس روڈ، جوبلی، ڈیفنس، زمزمہ، ٹمبر ماركیٹ، رنچھوڑ لائن كباڑی بازار، صرافہ بازار ، جوڑیا بازار، كورنگی، لانڈھی، بابر ماركیٹ اور حیدری بند رہے۔

https://img.express.pk/media/images/q58/q58.webp

آل كراچی تاجر اتحاد كے چیرمین عتیق میراورانجمن تاجران سمیت دیگر تجارتی تنظیموں كے نمائندوں نے ہڑتال كو موثر بنانے كی غرض سے شہر بھركی تجارتی مراكزاور بازاروں كے دورے كرتے رہے، اس موقع پرعتیق میر كا كہنا تھا كہ بینك ٹرانزیكشن پرود ہولڈنگ ٹیكس كے خلاف ملک گیر سطح پركامیاب ہڑتال حكومت كیلیے نوشتہ دیوارہے، انہوں نے كامیاب ہڑتال پر كراچی كے تاجروں كو مباركباد پیش كرتے ہوئے كہا كہ تاجروں كے تمام گروپوں كی دھڑابندی اس ہڑتال كی بدولت ختم ہوئی یہی وجہ ہے كہ ملک بھركی تاجربرادری نے اجتماعی مفادات كے لیے اپناكاروبار بند كركے حكومت كو اپنی یكجہتی ثابت كردكھایا۔

https://img.express.pk/media/images/q66/q66.webp

سندھ تاجر اتحاد كے چیئرمین جمیل احمد پراچہ نے كہا ہے كہ ملک بھر اور بالخصوص سندھ بھر كے تاجروں نے بدھ كے روز مكمل طور پر كاروبار بند ركھ كر یہ ثابت كردیا ہے كہ اب حكمرانوں كی جانب سے تاجروں كو دیوار سے لگانے كی سازش ناكام ہوچكی ہے۔ ایک روز میں 30 ارب روپے كے نقصان كے بعد بھی اگر ہمارے حكمرانوں نے ہوش كے ناخن نہ لئے تو 7 اكتوبر سے غیر معینہ مدت تک كی ہڑتال كی جائے گی اور اس كے نتیجہ میں ہونے والے معاشی بحران كے ذمہ دار بھی حكمران ہی ہوں گے۔ ہم كراچی سمیت سندھ بھر اور ملک بھر كے تاجروں كو جبری غنڈہ ٹیكس كے نام پر وصول كئے جانے والے ود ہولڈنگ ٹیكس كو مسترد كركے ثابت كردیا ہے كہ اب اس ملك كے تاجر ایک ہیں اور وہ كسی صورت تاجروں كا معاشی قتل عام نہیں ہونے دیں گے۔

https://img.express.pk/media/images/q76/q76.webp

https://img.express.pk/media/images/isb/isb.webp

آل پاكستان تاجر اتحاد كی كال پر حكومت كی جانب سے ودہولڈنگ ٹیكس لگانے كے خلاف ملک بھر كی طرح وفاقی دارلحكومت میں بھی كاروباری سرگرمیاں بند رہی، اسلام آباد كی اہم ماركیٹیں جزوعی طور پر بند رہی جسكی وجہ سے شہریوں كو شدید مشكلات كا سامنا كرنا پڑا۔ اس حوالے سے آل پاكستان تاجراتحاد كے مركزی صدرمحمد كاشف چوہدری نے پریس كانفرنس كرتے ہوئے كہا ہے كہ حكومت نے آج كی اس ہڑتال كے بعد 0.3فیصد ود ہو لڈنگ ٹیكس كو ختم نہ كیا گیا تو 7 اكتوبر كو دوبارہ ملک گیر ہڑتال كی جائے گی جو كہ ایک دن كی نہیں ہوگی۔ انھوں نے كہا 7اكتوبر كی ہڑتال كے بعد حكومت كے اس ظالمانہ فیصلے كے خلاف احتجاجی تحریک كا آغاز كرتے ہوئے پارلیمنٹ ہاوس كا گھیراؤ كیا جائے گا۔ حكومت نے تاجروں كی جانب سے دیے گئے وقت كو تاجروں كی كمزوری سمجھتے ہوئے تاحال ودہولڈنگ ٹیكس كو برقرار ركھا ہوا ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q85/q85.webp

https://img.express.pk/media/images/lhr/lhr.webp

بینكنگ ٹرانزیكشن ٹیكس كیخلاف لاہور كی ماركیٹوں اور كاروباری مراكز میں شٹر ڈاؤن رہا۔ انجمن تاجران نے ملک گیر ہڑتال كے بعد اگلے مرحلے میں اے پی سی طلب كرنے اورقومی شاہراہیں بند كرنے كا اعلان كردیا۔ آل پاكستان انجمن تاجران كے تینوں گروپوں جس میں نعیم میر گروپ، خالد پرویز گروپ، اشرف بھٹی گروپ سمیت، قومی تاجر اتحاد اوردیگر تاجر تنظیموں نے ہٹرتال كی حمایت كی تھی۔ لاہور چیمبر آف كامرس بنے بھی ینكنگ ٹرانزیكشن كیخلاف ہٹرتال كی حمایت كی اورگزشتہ روزچیمبر بند رہا۔ تاجروں نے شہر بھر میں احتجاجی ریلییاں نكالیں اوراجلاس منعقد كیے۔ آل پاكستان انجمن تاجران نے ودہولڈنگ ٹیكس كیخلاف ملک گیر ہڑتال كے بعد اگلے مرحلے میں اے پی سی طلب كرنے اورقومی شاہراہیں بند كرنے كا اعلان كردیا ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں