صوبائی الیکشن کمشنرز کے استعفوں سے متعلق سیاسی جماعتوں کا مطالبہ مسترد

اگر صوبائی الیکشن کمشنرز سے اس طرح استعفیٰ لیا گیا تو بلدیاتی انتخاب کا انعقاد مشکل ہو جائے گا، چیف الیکشن کمشنر


ویب ڈیسک September 10, 2015
صوبائی الیکشن کمیشنرز اپنی آئینی مدت پوری کریں گے، سردار رضا محمد خان۔ فوٹو: فائل

چیف الیكشن كمشنر نے صوبائی ممبران كے استعفوں كا سیاسی جماعتوں كامطالبہ مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ ممبران اپنی آئینی مدت پوری کریں گے۔

چیف الیكشن كمشنر جسٹس سردار رضا كی زیر صدارت پنجاب اور سندھ میں بلدیاتی انتخابات كے حوالے سے ہونیوالے اعلیٰ سطح كے مشارتی اجلاس میں متعلقہ ممبران كی عدم موجودگی پر بھی سیاسی جماعتوں نے احتجاج كیا ہے جب كہ چیف الیكشن كمشنر جسٹس ریٹائرڈ سردار رضا خان كی سربراہی میں ہونیوالے سیاسی جماعتوں كے اس مشاورتی اجلاس میں تحریک انصاف، پیپلزپارٹی، مسلم لیگ ق اور اے این پی نے كمیشن كے چاروں صوبائی اركان كے استعفوں كا مطالبہ كیا۔

https://img.express.pk/media/images/q67/q67.webp

چیف الیكشن كمشنر نے كہا كہ ممبران نے استعفا دیدیا تو انتخابات كا انعقاد ممكن نہیں ہوگا، ممبران جون 2016 تك ہیں ، اپنی آئینی مدت پوری كریں گے۔ اجلاس میں سندھ اورپنجاب كے ممبران كی عدم شركت، بلدیاتی انتخابات كے لئے آر اوز اور ڈی آراوز كی تقرری پرسیاسی جماعتوں نے شدید اعتراضات اٹھائے، جماعتوں كا مطالبہ تھا آر اوز اور ڈی آر اوز كو انتظامیہ كے بجائے عدلیہ سے ہونا چاہئے، تاہم چیف الیكشن كمشنر نے جواب دیا عدلیہ سے آر اوز اور ڈی آر اوز لینے كی كوشش كرچكے ہیں لیكن كامیاب نہیں ہوئے۔

https://img.express.pk/media/images/q77/q77.webp

اجلاس كے شركا نے بلدیاتی الیكشن میں اركان پارلیمنٹ كے مہم چلانے پر پابندی ختم كرنے كا مطالبہ كیا جب كہ تشہیری مہم پر اخراجات كی حد مقرر كرنے پر اتفاق كیاگیا جب كہ اجلاس میں مشاہد حسین نے الیكشن كمیشن سے تمام جماعتوں كو ایک نظر سے دیكھنے كا مطالبہ كیا ہے تاہم اجلاس سے خطاب كرتے ہوئے چیف الیكشن كمشنر نے كہا صاف شفاف انتخابات كرانا چیلنج ہے، صرف ووٹ ڈالنے سے ذمہ داری پوری نہیں ہوجاتی، ووٹ ایجوكیشن بھی ضروری ہے، قومی امنگوں پر پورا اتریں گے، جمہوری اقدار كو مضبوط بنانے كی ضرورت ہے، شفاف انتخابات كیلئے سیاسی جماعتیں بھی كردار ادا كریں، انتخابی عملے كو غیر جانبدارانہ انتخابات كرانے كی ہدایت كی اجلاس میں پاكستان مسلم لیگ (ن)، پیپلز پارٹی، پی ٹی آئی، ایم كیو ایم، جماعت اسلامی، ق لیگ، اے پی ایم ایل اور اے این پی كے نمائندے شریک ہوئے جبكہ جے یو آئی (ف)، نیشنل پارٹی، قومی وطن پارٹی كا كوئی ركن شریک نہ ہوا۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں

رائے

شیطان کے ایجنٹ

Nov 24, 2024 01:21 AM |

انسانی چہرہ

Nov 24, 2024 01:12 AM |