عدلیہ کی نگرانی میں الیکشن کرانیکی تجویز کی حمایت کرتے ہیں ن لیگ
شفاف الیکشن عدلیہ کے سواکوئی ادارہ نہیں کراسکتا، ضرورت پڑنے پرفوج طلب کی جاسکتی ہے،نگران حکومت کیلیے مشاورت جاری ہے
قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف چوہدری نثارعلی خان نے کہاہے کہ مسلم لیگ (ن) عدلیہ کی نگرانی میںآئندہ عام انتخابات کے انعقادکی بھرپورحمایت کرتی ہے۔
الیکشن کے موقع پرسیکیورٹی خدشات کے حوالے سے پولیس کی مدد کیلیے رینجرز اورجہاں نگراں صوبائی حکومت اورالیکشن کمیشن ضروری سمجھیںفوج کوبھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیاسے گفتگومیںانھوں نے کہاکہ پاکستان کی گذشتہ 65 سال کی سیاسی تاریخ شفاف اورغیرجانبدارانہ الیکشن کے حوالے سے داغدار رہی ہے،عدلیہ کے سواکوئی ادارہ شفاف الیکشن کرانے کی سکت نہیںرکھتا،مسلم لیگ(ن) نے اپوزیشن میں ہونے کے باوجود 18ویں اور 20 ویں ترامیم کے ذریعے اس حوالے سے ایک بنیادی اور کلیدی کردار اداکیاہے، پہلے مرحلے میںایک آزاد اور غیرجانبدارانہ الیکشن کمیشن تشکیل پاچکاہے۔
دوسرے مرحلے کا آغاز بھی ہوچکاہے جس کے تحت سب کیلیے قابل قبول نگران حکومت پرمشاورت جاری ہے مگر اس تمام مشق کومنطقی اورمثبت انجام تک تب ہی پہنچایاجاسکتاہے جب ہم اس مشینری کے بارے میں بھی واضح ہوں جس کے ذریعے الیکشن کا انعقادہوتاہے ۔ دریں اثناٹیکسلامیںاجتماع سے خطاب میں چوہدری نثارنے کہاکہ مشرف کا دورعذاب جبکہ زرداری کا دور قیامت سے کم نہیں ہے،عوام ووٹ دیتے وقت یہ دیکھ لیاکریں کہ وہ قبضہ گروپ کوتوووٹ نہیںدے رہے،دربدرکی ٹھوکریںکھانے والے اب عمران خان کے کندھوں پر بیٹھ کر انقلاب کی بات کررہے ہیں لیکن عوام ان کے دھوکے میں نہیںآئیں گے،یورپ میں رنگین زندگی گزارنے والا سونامی خان جوئے خانوں اورنائب کلبوں کا انقلاب ہی لاسکتا ہے۔
الیکشن کے موقع پرسیکیورٹی خدشات کے حوالے سے پولیس کی مدد کیلیے رینجرز اورجہاں نگراں صوبائی حکومت اورالیکشن کمیشن ضروری سمجھیںفوج کوبھی استعمال کیاجاسکتا ہے۔ جمعہ کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیاسے گفتگومیںانھوں نے کہاکہ پاکستان کی گذشتہ 65 سال کی سیاسی تاریخ شفاف اورغیرجانبدارانہ الیکشن کے حوالے سے داغدار رہی ہے،عدلیہ کے سواکوئی ادارہ شفاف الیکشن کرانے کی سکت نہیںرکھتا،مسلم لیگ(ن) نے اپوزیشن میں ہونے کے باوجود 18ویں اور 20 ویں ترامیم کے ذریعے اس حوالے سے ایک بنیادی اور کلیدی کردار اداکیاہے، پہلے مرحلے میںایک آزاد اور غیرجانبدارانہ الیکشن کمیشن تشکیل پاچکاہے۔
دوسرے مرحلے کا آغاز بھی ہوچکاہے جس کے تحت سب کیلیے قابل قبول نگران حکومت پرمشاورت جاری ہے مگر اس تمام مشق کومنطقی اورمثبت انجام تک تب ہی پہنچایاجاسکتاہے جب ہم اس مشینری کے بارے میں بھی واضح ہوں جس کے ذریعے الیکشن کا انعقادہوتاہے ۔ دریں اثناٹیکسلامیںاجتماع سے خطاب میں چوہدری نثارنے کہاکہ مشرف کا دورعذاب جبکہ زرداری کا دور قیامت سے کم نہیں ہے،عوام ووٹ دیتے وقت یہ دیکھ لیاکریں کہ وہ قبضہ گروپ کوتوووٹ نہیںدے رہے،دربدرکی ٹھوکریںکھانے والے اب عمران خان کے کندھوں پر بیٹھ کر انقلاب کی بات کررہے ہیں لیکن عوام ان کے دھوکے میں نہیںآئیں گے،یورپ میں رنگین زندگی گزارنے والا سونامی خان جوئے خانوں اورنائب کلبوں کا انقلاب ہی لاسکتا ہے۔