بارڈرکسٹمزاسٹیشن کے ذریعے بیرونی تجارت کا نیا نظام متعارف

گیٹ ان اورکراس بارڈرافسران درآمدی وبرآمدی سامان کی چیکنگ اوراندراج کے ذمے دارہونگے


Irshad Ansari September 12, 2015
نئے نظام کے تحت تجارتی طریقہ کارکی وضاحت کے لیے ایف بی آرنے ایس آر او جاری کردیا فوٹو: فائل

KARACHI: وفاقی حکومت نے بارڈرکسٹمز اسٹیشن کے ذریعے اشیا کی درآمد و برآمد کا نیا نظام متعارف کرادیا۔ اس ضمن میں ایف بی آر کی جانب سے گزشتہ روز جاری کردہ ایس آر او نمبر 840(I)/2015کے تحت کسٹمز رولز 2001 میں نیا ذیلی چیپٹر شامل کردیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیاکہ بارڈر کسٹمز اسٹیشن پر تعینات گیٹ ان آفیسر درآمدی اشیا کے کارگو کی تفصیلات،گاڑی اور گاڑی میں سوار شخص و ڈرائیور سے متعلق دستاویزات حاصل کریگا، اسے درآمدی سامان کی گاڑی کا نمبر، بلٹی نمبر کے علاوہ سسٹم جنریٹڈ کنوینس انٹیمیشن رپورٹ (سی آئی آر) درج کرنا ہو گی۔

گیٹ ان افسر کی جانب سے معلومات کی انٹری کے بعد کارگو مینوفیسٹ کا اندارج کرانا ہوگا جس کے تحت درآمد کنندہ یا مجاز ایجنٹ کو الیکٹرانیکلی کارگو انفارمیشن کا اندراج کرانا ہوگا اور اگر مینوفیسٹ دستی ڈلیور ہوتا ہے تو مینو فیسٹ آفیسر کو کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم میں ڈیٹا کا اندراج کرنا ہوگا۔ دستاویز میں بتایا گیاکہ بارڈر کسٹمز اسٹیشن کے ذریعے برآمدات کیلیے کراس بارڈرآفیسر کو برآمدی اشیا پر مشتمل گاڑی کو سرحد پار جانے کی اجازت دینے سے قبل ایگزٹ گیٹ پر ایکسپورٹ کارگو کی فزیکل چیکنگ کرنا ہوگی، کلیئرنس کے بعد کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم میں برآمدی اشیا کے ریکارڈ کی تصدیق کرنا ہوگی۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا کہ اگر کسی بارڈر کسٹمز اسٹیشن پر انفرااسٹرکچر اور مطلوبہ سہولتیں دستیاب نہ ہوں تو وہاں کسٹمز کمپیوٹرائزڈ سسٹم کے تحت درکار تمام قواعدو ضوابط پورے کرنے کیلیے متعلقہ کلکٹر کو یہ اختیارات حاصل ہونگے کہ وہ بارڈرز کسٹمز اسٹیشن پر درآمدات وبرآمدات کی کلیئرنس کیلیے قواعدو ضوابط میں کوئی تبدیلی کرسکے اور یہ اس وقت تک کیلیے ہوگا جب تک بارڈر کسٹمز اسٹیشن پر مطلوبہ انفرااسٹرکچر اور سہولتیں دستیاب نہیں ہوجاتیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔