کشن گنگا دریا پر بھارتی ڈیم کی تعمیر چیلنج کرنے کیلیے قانونی مشاورت شروع

ذرائع نے بتایا بھارت سندھ طاس معاہدے کی روسے مغربی دریاؤں پر پاکستان کا حق تسلیم کرچکا ہے


Ghulam Nabi Yousufzai September 12, 2015
عالمی ماہرین قانون کی خدمات لی جائینگی:ثالثی عدالت نے بھارت کوکشن گنگاکا پانی کم استعمال کرنے کی ہدایت کی لیکن عمل نہیں ہوا فوٹو: فائل

حکومت نے دریائے نیلم کے اوپرکشن گنگا ڈیم کی تعمیرکو عالمی عدالت انصاف میں چیلنج کرنیکا با قاعدہ فیصلہ کر لیا ۔مستندذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وزارت قانون نے دریائے کشن گنگا کا رخ موڑکر اس کے اوپر330 میگا واٹ کا بجلی گھر بنانے کیلیے ڈیم کی تعمیر کو عالمی عدالت انصاف میں لے جانے کیلیے ماہرین قانون سے مشاورت کا آغازکردیا ہے۔

حکومت نے پرماننٹ کورٹ آف آربٹریشن ہیگ (Permanent court of arbitration کی ہدایات، 1960ء کے سندھ طاس معاہدے کی شقوں،کیوٹو پروٹوکول (kyoto protocol) حیاتیاتی تغیرکے بارے میں عالمی کنونشن اور رام سرکنونشن آن وٹ لینڈکی خلاف ورزیوںکی بنیاد پر اس معاملے کو عالمی عدالت انصاف میں اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے۔اس ضمن میں بین الاقوامی قانونی ماہرین کی خدمات بھی حاصل کی جا رہی ہیں ۔

ذرائع نے بتایا بھارت سندھ طاس معاہدے کی روسے مغربی دریاؤں پر پاکستان کا حق تسلیم کرچکا ہے اور اس معاہدے کی رو سے دریائے نیلم کے پانی پر حکومت پاکستان کو مکمل حق حاصل ہے۔دریائے کشن گنگا کا پانی وولر جھیل میںگرتاہے جہاں سے دریائے نیلم نکلتا ہے، پانی کا رخ تبدیل کرنے سے دریائے نیلم میں پانی کا بہاؤکم ہوجائے گا جس سے نہ صرف ملک کی زراعت بلکہ ماحول بھی متاثر ہوگا اور سردیوں میں جب درجہ حرارت نقطہ انجماد سے کم ہوکردریائے نیلم کا پانی منجمد ہوگا تو اس میں موجود زندگی تلف ہوجائے گی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں