مقبوضہ کشمیر میں 2 نوجوان شہید 2 بھارتی فوجی بھی مارے گئے
مقبوضہ کشمیر ہائیکورٹ کے فیصلے کیخلاف آج وادی بھر میں ہڑتال ہوگی
مقبوضہ کشمیر میں گائے ذبح کرنے پر پابندی کے خلاف ریلی میں ایک بار پھر پاکستانی پرچم لہرا دیے گئے، نماز جمعہ کے بعد کشمیریوں نے بھارتی کٹھ پتلی سرکار کی جانب سے گائے کے ذبح کرنے اور گوشت پر پابندی کو مسترد کردیا ہے، کشمیری نوجوان پابندی کے خلاف پاکستانی پرچم لہراتے ہوئے سڑکوں پرآگئے۔
دختران ملت کی سابقہ سربراہ آسیہ اندرابی نے مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی ہائیکورٹ کے مویشیوں کے ذبح پر پابندی کے فیصلے کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا۔ آسیہ اندرابی نے بچ پورا میں اپنی رہائش گاہ پر دیگر خواتین کے ہمراہ گائے ذبح کر کے مقبوضہ کشمیر کی ہائیکورٹ کے احکام کو مسترد کر دیا۔ آسیہ اندرابی اس سے قبل کئی مرتبہ پاکستانی پرچم لہرا چکی ہیں اور پاکستان کے حق میں نغمے بھی گنگناتی رہی ہیں۔
حریت رہنما ظفر اکبرنے بھی اپنے گھر میں گائے ذبح کی۔ حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور دینی تنظیموں نے گائے کو ذبح کرنے اور بڑے گوشت کی فروخت پر پابندی کو مسلمانوں کی مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف آج (ہفتہ کو) مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
علی گیلانی نے کہا کہ جموںو کشمیر ایک مسلم اکثریتی خطہ ہے اور عدالت نے ایک حساس معاملے پر فیصلہ سْناتے وقت اس کے نتائج کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ میرواعظ عمر فاروق نے اس فیصلے کو مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی۔
یٰسین ملک نے ایک بیان میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ فیصلہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے اور جموںو کشمیر میں مذہبی رواداری کو زک پہنچانے کا باعث بنے گا۔ قابض فورسز نے مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گیلانی، میر واعظ، یٰسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظربند کردیا۔
دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے ایک کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں 2 کشمیری نوجوان شہید کر دیے۔ قبل ازیں اسی علاقے میں ایک حملے میں 2 بھارتی فوجی بھی مارے گئے۔ مقامی افراد نے بتایا کہ شہید ہونے والے معصوم شہری ہیں۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر عبدالرشیدترابی نے کہا ہے کہ بھارتی عدالتیں آر ایس ایس کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہیں۔
دختران ملت کی سابقہ سربراہ آسیہ اندرابی نے مقبوضہ کشمیر کی کٹھ پتلی ہائیکورٹ کے مویشیوں کے ذبح پر پابندی کے فیصلے کیخلاف علم بغاوت بلند کردیا۔ آسیہ اندرابی نے بچ پورا میں اپنی رہائش گاہ پر دیگر خواتین کے ہمراہ گائے ذبح کر کے مقبوضہ کشمیر کی ہائیکورٹ کے احکام کو مسترد کر دیا۔ آسیہ اندرابی اس سے قبل کئی مرتبہ پاکستانی پرچم لہرا چکی ہیں اور پاکستان کے حق میں نغمے بھی گنگناتی رہی ہیں۔
حریت رہنما ظفر اکبرنے بھی اپنے گھر میں گائے ذبح کی۔ حریت رہنماؤں سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق، یاسین ملک اور دینی تنظیموں نے گائے کو ذبح کرنے اور بڑے گوشت کی فروخت پر پابندی کو مسلمانوں کی مذہبی آزادی سلب کرنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے اس کے خلاف آج (ہفتہ کو) مقبوضہ علاقے میں مکمل ہڑتال کی اپیل کی ہے۔
علی گیلانی نے کہا کہ جموںو کشمیر ایک مسلم اکثریتی خطہ ہے اور عدالت نے ایک حساس معاملے پر فیصلہ سْناتے وقت اس کے نتائج کی طرف کوئی توجہ نہیں دی۔ میرواعظ عمر فاروق نے اس فیصلے کو مسلمانوں کے مذہبی معاملات میں مداخلت قرار دیتے ہوئے اسکی شدید مذمت کی۔
یٰسین ملک نے ایک بیان میں ہائی کورٹ کے فیصلے پر افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ یہ فیصلہ مسلمانوں کے مذہبی جذبات مجروح کرنے اور جموںو کشمیر میں مذہبی رواداری کو زک پہنچانے کا باعث بنے گا۔ قابض فورسز نے مظاہروں کی قیادت سے روکنے کیلئے گیلانی، میر واعظ، یٰسین ملک اور دیگر حریت رہنماؤں کو گھروں میں نظربند کردیا۔
دریں اثناء بھارتی فوجیوں نے ایک کارروائی کے دوران ضلع کپواڑہ میں 2 کشمیری نوجوان شہید کر دیے۔ قبل ازیں اسی علاقے میں ایک حملے میں 2 بھارتی فوجی بھی مارے گئے۔ مقامی افراد نے بتایا کہ شہید ہونے والے معصوم شہری ہیں۔ علاوہ ازیں جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر کے امیر عبدالرشیدترابی نے کہا ہے کہ بھارتی عدالتیں آر ایس ایس کے ایجنڈے کو آگے بڑھا رہی ہیں۔