ٹریبونلز کو توسیع دینے کے معاملے پر الیکشن کمیشن 2 حصوں میں تقسیم
چیف الیکشن کمشنر ٹریبونلز کی مدت میں توسیع کے حامی جب کہ صوبائی ارکان مخالف ہیں، ذرائع
ٹریبونلز کو توسیع دینے کے معاملے پر چیف الیکشن کمشنر اور صوبائی اراکین 2 حصوں میں تقسیم ہو گئے ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ اور پنجاب کے 4 ٹریبونلز کی مدت میں توسیع کے معاملے پر الیکشن کمیشن 2 حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد خان الیکشن ٹریبونلز کو توسیع دینے کے حق میں ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران ٹریبونلز کے ججز کی مدت میں اضافے کے خلاف ہیں۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے بھی انتخابی دھاندلیوں کے حوالے سے عذر داری ٹربیونلز کے لئے حاضر سروس جج دینے سے معذرت کر لی تھی۔
واضح رہے کہ اس وقت الیکشن ٹربیونل لاہور میں 8، فیصل آباد میں 5، ملتان میں ایک جب کہ حیدر آباد ٹربیونل میں 3 کیسز زیر التوا ہیں جب کہ پنجاب اور سندھ کے چار ٹریبونلز 31 اگست کے بعد سے غیر فعال ہیں۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق الیکشن کمیشن ذرائع کا کہنا ہے کہ سندھ اور پنجاب کے 4 ٹریبونلز کی مدت میں توسیع کے معاملے پر الیکشن کمیشن 2 حصوں میں تقسیم ہو گیا ہے۔ چیف الیکشن کمشنر سردار رضا محمد خان الیکشن ٹریبونلز کو توسیع دینے کے حق میں ہیں جب کہ الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی ممبران ٹریبونلز کے ججز کی مدت میں اضافے کے خلاف ہیں۔
دوسری جانب لاہور ہائی کورٹ نے بھی انتخابی دھاندلیوں کے حوالے سے عذر داری ٹربیونلز کے لئے حاضر سروس جج دینے سے معذرت کر لی تھی۔
واضح رہے کہ اس وقت الیکشن ٹربیونل لاہور میں 8، فیصل آباد میں 5، ملتان میں ایک جب کہ حیدر آباد ٹربیونل میں 3 کیسز زیر التوا ہیں جب کہ پنجاب اور سندھ کے چار ٹریبونلز 31 اگست کے بعد سے غیر فعال ہیں۔