نئی مالیاتی پالیسی کا اعلان شرح سود ملکی تاریخ کی کم ترین سطح 6 فیصد پر آگئی
سرمایہ کاری میں اضافے سے پالیسی ریٹ کم کرنے میں مدد ملی ہے، اسٹیٹ بینک
اسٹیٹ بینک نے آئندہ 2 ماہ لئے مالیاتی پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے شرح شود میں 0.5 فیصد کم کرکے 6 فیصد کردی ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پالیسی ریٹ 0.5 فیصد کم کردیا ہے، جس کے بعد شرح سود 6.5 سے کم کرکے 6 فیصد کردی گئی ہے، توانائی اور سرمایہ کاری میں اضافے سے پالیسی ریٹ کم کرنے میں مدد ملی ہے۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں گزشتہ کئی ماہ سے کمی کا رحجان ہے، اگست 2015 میں مہنگائی کی شرح 3.6 فیصد رہی جب کہ اگست 2014میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 8.4 فیصد تھی، توقع ہے کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی مزید کم ہوگی، توقع ہے کہ آئندہ برس مہنگائی کی شرح ہدف سے بھی کم رہے گی۔
اسٹیٹ بینک نے کہا گیا کہ ترسیلات زر اور ادائیگیوں کے توازن میں بہتری آئی ہے، زر مبادلہ کے ذخائر میں مسلسل اضافے کا رحجان برقرار رہے گا، امن وامان کی صورتحال میں بہتری سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا ، جی ایس پی پلس کی بدولت پاکستانی برآمدات کو مزید تقویت ملے گی ، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، توانائی کی فراہمی کے باعث صنعتی پیداوار مزید بڑھنے کی توقع ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق اسٹیٹ بینک بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پالیسی ریٹ 0.5 فیصد کم کردیا ہے، جس کے بعد شرح سود 6.5 سے کم کرکے 6 فیصد کردی گئی ہے، توانائی اور سرمایہ کاری میں اضافے سے پالیسی ریٹ کم کرنے میں مدد ملی ہے۔
مرکزی بینک کا کہنا ہے کہ ملک میں مہنگائی میں گزشتہ کئی ماہ سے کمی کا رحجان ہے، اگست 2015 میں مہنگائی کی شرح 3.6 فیصد رہی جب کہ اگست 2014میں مہنگائی میں اضافے کی شرح 8.4 فیصد تھی، توقع ہے کہ آئندہ چند ماہ میں مہنگائی مزید کم ہوگی، توقع ہے کہ آئندہ برس مہنگائی کی شرح ہدف سے بھی کم رہے گی۔
اسٹیٹ بینک نے کہا گیا کہ ترسیلات زر اور ادائیگیوں کے توازن میں بہتری آئی ہے، زر مبادلہ کے ذخائر میں مسلسل اضافے کا رحجان برقرار رہے گا، امن وامان کی صورتحال میں بہتری سے سرمایہ کاری میں اضافہ ہوگا ، جی ایس پی پلس کی بدولت پاکستانی برآمدات کو مزید تقویت ملے گی ، بڑی صنعتوں کی پیداوار میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا ہے، توانائی کی فراہمی کے باعث صنعتی پیداوار مزید بڑھنے کی توقع ہے۔