5 سال بعد کرکٹ بحال پاکستانی ٹیم دسمبر میں بھارت جائیگی
پاک بھارت کرکٹ بحالی ، شائیقن کا چوش دوبالا۔
پاکستان اور بھارت کے تعلقات میں نمایاں بہتری کے واضح آثار سامنے آئے ہیں اور بھارت نے بالآخر 5 سال کے طویل وقفے کے بعد پاکستان کرکٹ ٹیم کو اپنی سرزمین پر سیریز کھیلنے کی دعوت دے دی ہے۔ بھارتی کرکٹ بورڈ نے دہلی میں ایک بیان میں کہا ہے کہ ہم نے پاکستان کے ساتھ کرکٹ کے روابط بحال کرنے کیلیے پاکستانی ٹیم کو دسمبر 2012 اور جنوری 2013 میں ایک مختصر سیریز کھیلنے کیلیے بھارت آنے کی دعوت دے دی ہے۔
پاکستانی ٹیم 3ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی، ٹوئنٹی میچ کھیلے گی۔ دورے کی دیگر تفصیلات جلد طے کر لی جائیں گی، پاکستان نے2007 میں آخری مرتبہ شعیب ملک کی قیادت میں بھارت کا دورہ کیا تھا۔ پاک بھارت کرکٹ تعلقات2008 میں ممبئی حملوں کے بعد سے معطل ہیں۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق جنوری2009 میں بھارتی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا مگر سیکیورٹی وجوہات کے سبب یہ دورہ منسوخ کردیا گیا۔ اس کے بعد خیرسگالی کے طور پر سری لنکا کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں 3 مارچ کو لاہور میں دہشت گردوں نے ٹیم کو نشانہ بنایا تھا۔
اس کے بعد سے کسی بھی بیرونی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔2011 میں ہونے والے ورلڈ کپ کے جو میچ پاکستان میں ہونے تھے انھیں بھی سیکیورٹی کے خدشات کی بنا پر آئی سی سی نے برصغیر کے دوسرے ممالک میں کرایا تھا۔ چند روز پہلے سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کے دورہ بھارت میں دونوں ملکوں نے کرکٹ کی بحالی پر بھی بات چیت کی تھی۔ معلوم ہواہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کرکٹ بورڈکے سربراہ ذکا اشرف نے کرکٹ کی بحالی کیلیے3 تجاویز پیش کی تھیں۔ اس میں کہاگیا تھا کہ بھارت پاکستان کا دورہ کرے یا پھر بھارت پاکستان کے ساتھ کسی تیسرے مقام پر میچ کھیلے یا پھر پی سی بی کو اپنی ہوم سیریز بھارت میں منعقد کرنے کی اجازت دے۔
تین ون ڈے میچ کولکتہ، چنائی اور دہلی جبکہ 2 ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ احمد آباد اور بنگلور میں کھیلے جائیں گے۔ گزشتہ روز فیصلے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر سری نواسن نے چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کو فون کرکے پاکستانی ٹیم کو دورے کی باضابطہ دعوت دی ہے۔ سری نواسن نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ روابط کی بحالی6ماہ کے مذاکرات کا نتیجہ ہے، انھوں نے مجوزہ سیریز سے متعلق نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا، دوسری جانب ذکا اشرف نے بھی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ سے دونوں ملکوںکے سیاسی تعلقات بہترہوسکتے ہیں۔
پاک بھارت کرکٹ کی بحالی خوش آئند ہے، ہم مسلسل 6ماہ سے بی سی سی آئی حکام سے رابطے میں تھے، ہماری ان کوششوں کی وجہ سے برف پگھلنا شروع ہوئی اور پاکستانی ٹیم کو بھارت آنے کی دعوت دی گئی۔ مجھے سیریزکا دعوت نامہ موصول ہوگیا ہے۔ پاک بھارت سیریز کی بحالی بڑا بریک تھرو ہے، اس سے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اگر سیکیورٹی کی ذمے داری لیں تو غیرملکی ٹیمیں پاکستان آکر کھیلنے کو تیار ہیں۔
پاکستانی ٹیم 3ون ڈے اور 2 ٹوئنٹی، ٹوئنٹی میچ کھیلے گی۔ دورے کی دیگر تفصیلات جلد طے کر لی جائیں گی، پاکستان نے2007 میں آخری مرتبہ شعیب ملک کی قیادت میں بھارت کا دورہ کیا تھا۔ پاک بھارت کرکٹ تعلقات2008 میں ممبئی حملوں کے بعد سے معطل ہیں۔ طے شدہ پروگرام کے مطابق جنوری2009 میں بھارتی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کرنا تھا مگر سیکیورٹی وجوہات کے سبب یہ دورہ منسوخ کردیا گیا۔ اس کے بعد خیرسگالی کے طور پر سری لنکا کی ٹیم نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جہاں 3 مارچ کو لاہور میں دہشت گردوں نے ٹیم کو نشانہ بنایا تھا۔
اس کے بعد سے کسی بھی بیرونی ٹیم نے پاکستان کا دورہ نہیں کیا۔2011 میں ہونے والے ورلڈ کپ کے جو میچ پاکستان میں ہونے تھے انھیں بھی سیکیورٹی کے خدشات کی بنا پر آئی سی سی نے برصغیر کے دوسرے ممالک میں کرایا تھا۔ چند روز پہلے سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی کے دورہ بھارت میں دونوں ملکوں نے کرکٹ کی بحالی پر بھی بات چیت کی تھی۔ معلوم ہواہے کہ گزشتہ ہفتے پاکستان کرکٹ بورڈکے سربراہ ذکا اشرف نے کرکٹ کی بحالی کیلیے3 تجاویز پیش کی تھیں۔ اس میں کہاگیا تھا کہ بھارت پاکستان کا دورہ کرے یا پھر بھارت پاکستان کے ساتھ کسی تیسرے مقام پر میچ کھیلے یا پھر پی سی بی کو اپنی ہوم سیریز بھارت میں منعقد کرنے کی اجازت دے۔
تین ون ڈے میچ کولکتہ، چنائی اور دہلی جبکہ 2 ٹوئنٹی ٹوئنٹی میچ احمد آباد اور بنگلور میں کھیلے جائیں گے۔ گزشتہ روز فیصلے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ کے صدر سری نواسن نے چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف کو فون کرکے پاکستانی ٹیم کو دورے کی باضابطہ دعوت دی ہے۔ سری نواسن نے کہا کہ پاک بھارت کرکٹ روابط کی بحالی6ماہ کے مذاکرات کا نتیجہ ہے، انھوں نے مجوزہ سیریز سے متعلق نیک خواہشات کا بھی اظہار کیا، دوسری جانب ذکا اشرف نے بھی فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ کرکٹ سے دونوں ملکوںکے سیاسی تعلقات بہترہوسکتے ہیں۔
پاک بھارت کرکٹ کی بحالی خوش آئند ہے، ہم مسلسل 6ماہ سے بی سی سی آئی حکام سے رابطے میں تھے، ہماری ان کوششوں کی وجہ سے برف پگھلنا شروع ہوئی اور پاکستانی ٹیم کو بھارت آنے کی دعوت دی گئی۔ مجھے سیریزکا دعوت نامہ موصول ہوگیا ہے۔ پاک بھارت سیریز کی بحالی بڑا بریک تھرو ہے، اس سے انٹرنیشنل کرکٹ کی بحالی میں مدد ملے گی۔ انھوں نے کہا کہ صوبائی حکومتیں اگر سیکیورٹی کی ذمے داری لیں تو غیرملکی ٹیمیں پاکستان آکر کھیلنے کو تیار ہیں۔