بلاٹر کی کرپشن کے شواہد بھی منظرعام پر آگئے

2010 اور2014ورلڈ کپ کے ٹی وی رائٹس5فیصد قیمت پروارنرکی کمپنی کو دیے


AFP September 13, 2015
2010 اور2014ورلڈ کپ کے ٹی وی رائٹس5فیصد قیمت پروارنرکی کمپنی کو دیے فوٹو : فائل

SUKKUR: فیفا صدر سیپ بلاٹرکے کرپشن میں ملوث ہونے کے شواہد منظرعام پر آنا شروع ہوگئے۔

سوئس ٹی وی کے پروگرام میں انکشاف کیاگیاکہ انھوں نے 2010 اور2014 ورلڈ کپ کے ٹی وی رائٹس معمولی قیمتوں پر نائب صدر جیک وارنر کے میڈیا ہاؤس کو فروخت کیے تھے، بلاٹر کے زیر دستخط معاہدے کی نقول بھی ٹی وی اسکرین پر دکھائی گئی ہیں، فیفا کرپشن اسکینڈل پر اب تک ہونے الی پیشرفت پر امریکی اور سوئس جسٹس منسٹرز پیر کو پریس کانفرنس بھی کریں گے۔

تفصیلات کے مطابق فیفا صدر سیپ بلاٹر کے کرپشن میں ملوث ہونے کے شواہد منظرعام پر آنا شروع ہوگئے، سوئس ٹی وی چینل ایس آر ایف نے دعویٰ کیا کہ بلاٹر نے نائب صدر جیک وارنر کی میڈیا فرم کو 2010 اور 2014 ورلڈ کپ کے نشریاتی حقوق 6 لاکھ ڈالر کی انتہائی واجبی رقم کے عوض دیے، اس حوالے سے معاہدے کی نقول بھی ٹی وی پر دکھائی گئیں جس پر بلاٹر کے دستخط ثبت ہیں، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ رقم مارکیٹ ویلیو کا محض5 فیصد بنتی ہے۔

ڈیل کے وقت وارنر فیفا نائب صدر کے طور پر ادارے میں انتہائی بااثر تھے، وہ اس کے ساتھ ساتھ نارتھ امریکا، سینٹرل امریکا اور کیریبیئن فیڈریشن (کونکاکیف ) کے بھی چیف بنے ہوئے تھے،اس کے بعد سے ان کا ستارہ گردش میں آچکا،وارنر رواں برس فیفا کرپشن اسکینڈل میں گرفتاری ہوچکے ہیں، سوئس ٹی وی پر یہ پروگرام جمعے کو نشر کیاگیا، جس میں دکھائے گئے معاہدوں کی نقول میں بلاٹر نے2010 ورلڈکپ کے ٹی وی رائٹس250,000 اور 2014 ایڈیشن کے350,000 میں وارنرکی کمپنی کودیے، پروگرام میں فیفا اینٹی کرپشن ماہر آسٹریلیا کے جیمی فیولر کا انٹرویو بھی پیش کیاگیا ۔

جس میں انھوں نے بتایا کہ یہ رقم مارکیٹ ویلیو کا محض5 فیصد بنتی ہے، یہاں یہ بات اہم ہے کہ بلاٹرکے زیردستخط پہلی بار کوئی معاہدہ منظرعام پر لایاگیا جس میں کرپشن ثابت ہوتی ہے، بلاٹر پہلے ہی آئندہ برس 26 فروری کو فیفا صدارت سے الگ ہونے کا اعلان کرچکے ہیں، دوسری جانب فیفا کرپشن اسکینڈل میں اب تک ہونے والی پیشرفت پر پیرکو زیورخ میں امریکی اور سوئس جسٹس منسٹرز مشترکہ پریس کانفرنس کریں گے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں