پہلے کھانا کھائیں اور پھر چھری کانٹے بھی کھا جائیں

گھاس سے بنائی گئی کٹلری ناصرف انسانی جسم کے لیے مفید ہے بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہیں


ویب ڈیسک September 13, 2015
گھاس سے بنے چھری چمچوں کو پھینک بھی دیا جائے تو یہ ماحول کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتے فوٹو: فائل

ISLAMABAD: بھارتی شہری نے ایسے چمچے ، چھریاں اور کانٹے بنائے ہیں جنہیں کھانے کے دوران استعمال کے بعد کھایا بھی جاسکے گا۔

غیر ملکی ویب سائیٹ کے مطابق بھارت کے شہر حیدر آباد دکن سے تعلق رکھنے والے نارائن پیساپتی نے مال مویشیوں کے چارے کے لیے استعمال ہونے والی ایک گھاس کی مدد سے چھری کانٹے بنائے ہیں جو کھانے کے لئے استعمال کئے جاسکتے ہیں۔

چینا یا اَرزَن نامی گھاس کے سفوف سے تیار کردہ چھریاں اور چمچ شروع میں خاصے سخت محسوس ہوتے ہیں لیکن کھانا شروع ہونے کے کچھ دیر بعد یہ نرم ہونے لگتے ہیں اور اختتامِ خوراک پر انہیں آسانی کے ساتھ چبا کر کھایا جا سکتا ہے۔چینا یا ارزن سے بنائی گئی یہ کٹلری ناصرف انسانی جسم کے لیے مفید ہے بلکہ یہ ماحول دوست بھی ہیں، اگر اِن کو پھینک بھی دیا جائے تو یہ پلاسٹک کے چھری کانٹوں کی طرح ماحول کو کوئی نقصان نہیں پہنچاتے۔

اپنی اس ماحول دوست کٹلری کی تیاری کے بارے میں نارائن پیساپتی کا کہنا ہے کہ ناصرف بھارت بلکہ دنیا بھر میں اکثر سستے ہوٹلوں میں کھانے کے ساتھ عام طور پر پلاسٹک سے بنے سستے کانٹے، چھری یا چمچ دیے جاتے ہیں جو وہاں پیٹ پوجا کرنے والوں کو جہاں ناگوار گزرتے ہیں وہیں انہیں استعمال کرنا ان کی مجبوری بھی ہوتی ہے۔

نارائن پیساپتی نے کہا کہ وہ بھی پلاسٹک کے چھری کانٹوں سے شدید اکتا گیا تھا اور ایک دن اس نے سوچا کہ کوئی بھی عملی طور پر آگے نہیں بڑھ رہا اور اب اُسے خود ہی کچھ کرنا ہو گا۔ جس کے بعد اس نے مختلف فوڈ آئٹمز پر غور کرنا شروع کیا۔ اس دوران اُس نے دیکھا کہ مال مویشیوں کے چارے کے لیے استعمال ہونے والی ایک گھاس مفید ہوسکتی ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔