فاٹا گرینڈ الائنس نے علیحدہ صوبے کا مطالبہ کردیا
کے پی کے پہلے ہی متاثرہ صوبہ ہے، اگر فاٹا کو بھی اس میں ضم کردیا گیا تو مسائل میں مزید اضافہ ہو جائے گا، گرینڈ الائنس
RAWALPINDI:
فاٹا گرینڈ الائنس نے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کا فاٹا اصلاحات بل مسترد کرتے ہوئے علیحدہ صوبے کا مطالبہ کردیا ہے۔
پشاور میں سابق سینیٹر حمید اللہ جان کی صدارت میں فاٹا کے 6 قبائلی علاقوں اور 7 ایجنسیوں کے قبائلی عمائدین کا جرگہ ہوا جس میں متفقہ طور پر فاٹا اصلاحات بل کو مسترد کرتے ہوئے فاٹا کو گلگت بلتستان کی طرح علیحدہ صوبے کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
جرگے میں کہا گیا کہ چند پارلیمینٹیرین تمام قبائلی لوگوں کی نمائندگی نہیں کرتے، پہلے قبائلی علاقوں میں امن قائم کیا جائے اور پھر سیاسی اصلاحات کی بات کی جائے۔ خیبر پختونخوا پہلے ہی متاثرہ صوبہ ہے، اگر فاٹا کو بھی اس میں ضم کردیا گیا تو مسائل میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
فاٹا گرینڈ الائنس نے قبائل بچاؤ تحریک کا اعلان کرتے ہوئے 21 ستمبر کو پہلا اجلاس اورکزئی ایجنسی میں طلب کر لیا ہے۔ جرگے میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر ایجنسی میں ایک جرگہ منعقد کیا جائے گا اور وہاں کے مسائل اور ان کے حل کی تجاویز کے حوالے سے حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں فاٹا کے اراکین کی جانب سے فاٹا اصلاحات بل پیش کیا گیا ہے جس میں فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی بات کی گئی ہے۔
فاٹا گرینڈ الائنس نے خیبرپختونخوا میں ضم ہونے کا فاٹا اصلاحات بل مسترد کرتے ہوئے علیحدہ صوبے کا مطالبہ کردیا ہے۔
پشاور میں سابق سینیٹر حمید اللہ جان کی صدارت میں فاٹا کے 6 قبائلی علاقوں اور 7 ایجنسیوں کے قبائلی عمائدین کا جرگہ ہوا جس میں متفقہ طور پر فاٹا اصلاحات بل کو مسترد کرتے ہوئے فاٹا کو گلگت بلتستان کی طرح علیحدہ صوبے کا درجہ دینے کا مطالبہ کیا گیا۔
جرگے میں کہا گیا کہ چند پارلیمینٹیرین تمام قبائلی لوگوں کی نمائندگی نہیں کرتے، پہلے قبائلی علاقوں میں امن قائم کیا جائے اور پھر سیاسی اصلاحات کی بات کی جائے۔ خیبر پختونخوا پہلے ہی متاثرہ صوبہ ہے، اگر فاٹا کو بھی اس میں ضم کردیا گیا تو مسائل میں مزید اضافہ ہو جائے گا۔
فاٹا گرینڈ الائنس نے قبائل بچاؤ تحریک کا اعلان کرتے ہوئے 21 ستمبر کو پہلا اجلاس اورکزئی ایجنسی میں طلب کر لیا ہے۔ جرگے میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر ایجنسی میں ایک جرگہ منعقد کیا جائے گا اور وہاں کے مسائل اور ان کے حل کی تجاویز کے حوالے سے حکومت کو آگاہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں فاٹا کے اراکین کی جانب سے فاٹا اصلاحات بل پیش کیا گیا ہے جس میں فاٹا کو خیبر پختونخوا میں ضم کرنے کی بات کی گئی ہے۔