مفتی نظام الدین شامزئی سمیت علمائے کرام کےقتل میں ملوث ٹارگٹ کلر گرفتار

ٹارگٹ کلر نے مفتی مجیدالدین اور پولیس افسر ناصر الحسن کے قتل کااعتراف بھی کیا

مفتی نظام الدین شامزئی کو 30 مئی 2004 کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ فوٹو: فائل

مفتی نظام الدین شامزئی اور مفتی مجیدالدین دین پوری سمیت متعدد علمائے کرام اور پولیس افسران کے قتل میں ملوث ٹارگٹ کلر کو گرفتار کر لیا گیا۔

ایکسپریس نیوز کے مطابق ڈی آئی جی ویسٹ فیروز شیخ کا کہنا ہے کہ مفتی نظام الدین شامزئی سمیت متعدد علمائے کرام اور پولیس افسران کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث ٹارگٹ کلر فیڈرل بی ایریا سے گرفتار کیا گیا ہے۔ ٹارگٹ کلر وسیع حیدر 2002 میں حیدر آباد سے کراچی منتقل ہوا اور پھر ایک سیاسی جماعت میں شمولیت اختیار کی۔

ڈی آئی جی ویسٹ نے بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش انکشاف کیا ہے کہ اس نے 2000 میں ایک گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں مفتی مجیدالدین دین پوری سمیت 3 افراد جاں بحق ہوئے تھے۔ ملزم نے دوران تفتیش پولیس انسپکٹر ناصرالحسن کو بھی قتل کرنے کا بھی انکشاف کیا ہے۔


فیروز شیخ نے بتایا کہ ملزم نے دوران تفتیش یہ اعتراف بھی کیا کہ اس نے 2013 میں مخالف تنظیم کے 3 کارکنوں کی ٹارگٹ کلنگ بھی کی۔

واضح رہے کہ مفتی نظام الدین شامزئی کو 30 مئی 2004 کو کراچی میں ٹارگٹ کلنگ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔

فیروز شیخ نے بتایا کہ مفتی نظام الدین شامزئی کے قاتلوں کی گرفتاری پر حکومت کی جانب سے ملزمان کی گرفتاری یا نشاندہی پر 50 لاکھ روپے انعام مقرر تھا۔

https://www.dailymotion.com/video/x36r6yq_karachi_news
Load Next Story