ملتان میں وہاڑی چوک پر دھماکا 10 افراد جاں بحق اور 59 زخمی
وزیراعظم نوازشریف، وزیراعلیٰ پنجاب، وفاقی وزیرداخلہ، گورنر پنجاب سمیت دیگر سیاسی رہنماؤں نے دھماکے کی مذمت کی ہے۔
ISLAMABAD:
وہاڑی چوک میں بس اسٹینڈ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور 59 زخمی ہوگئے ہیں جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے پر مذمت کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ اور پولیس سے رپورٹ طلب کرلی اور متاثرین کے لیے امداد کا اعلان بھی کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جنرل بس سٹینڈ ملتان کے قریب انتہائی گنجان چوراہے وہاڑی چوک پر خوفناک دھماکے کے نتیجہ میں 10 افراد جاں بحق جبکہ 60 کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکے کی آواز 4 کلو میٹر دور تک سنائی دی قریب عمارتوں کے درودیوار ہل گئے اور شیشے ٹوٹ گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد آگ کا ایک گولا آسمان کی طرف اٹھا اور آسمان تیز نیلا ہوگیا اور ہر طرف انسانی اعضا بکھر گئے جبکہ کچھ افراد کئی فٹ تک اچھلے اور قریب کھڑی اور گزرنے والی گاڑیوں میں آگ لگ گئی قریبی ریڑھیاں تباہ ہوگئیں اور ہر طرف آہ و بکا اور چیخ و پکار کے مناظر تھے۔ دھماکے کے فوری بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اٹھانا شروع کیا جس کے چند لمحوں بعد ریسکیو حکام اور ایمبولینس بھی پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی نشتر اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی لاشیں اور زخمی اسپتال پہنچے تو وہاں بھی قیامت صغریٰ کے مناظر تھے۔ ذرائع کے مطابق وہاڑی چوک پر ایک موٹر سائیکل سوار نامعلوم شخص ون وے توڑ کر جانے کی کوشش میں رکشے سے ٹکرا گیا جس کے بعد زور دار دھماکہ ہوا۔ پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنے شروع کردیئے، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
سی پی او ملتان اظہر اکرام کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکہ گیس سلنڈر کا نہیں بلکہ بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کی جگہ پر بال بیئرنگ کے نشانات ملے ہیں جب کہ فرانزک ٹیمیں مشکوک لاش کا جائزہ اور شواہد اکٹھے کررہی ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ خود کش حملہ آور بھی ہوسکتا ہے کیوں کہ نعش کی دونوں ٹانگیں دھڑ سے علیحدہ ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم میاں نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی، گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ملتان میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے جب کہ وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کی ہدایت کی۔ ادھر سنی تحریک کے صوبائی رہنما ڈاکٹر عمران مصطفیٰ قادری ملتان دھماکے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملتان دھماکا پاکستان دشمن عناصر کی سازش ہے انہوں نے اپنے کارکنوں کو زخمیوں کو خون دینے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ اور پولیس سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی جب کہ انہوں نے دھماکے کے متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 5،5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 25،25 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
ادھر جنرل بس سٹینڈ كے قریب دھماكے كے بعد كاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ كے دفتر سمیت اہم پولیس و سركاری دفاتر كی سكیورٹی سخت كردی گئی۔ ذرائع كے مطابق بھاری نفری كے ساتھ ساتھ سفید كپڑوں میں بھی اہلكاروں نے گشت شروع كردیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x36r5m0_blast-in-multan_news
وہاڑی چوک میں بس اسٹینڈ کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق اور 59 زخمی ہوگئے ہیں جب کہ وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے واقعے پر مذمت کا اظہار کرتے ہوئے انتظامیہ اور پولیس سے رپورٹ طلب کرلی اور متاثرین کے لیے امداد کا اعلان بھی کیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق جنرل بس سٹینڈ ملتان کے قریب انتہائی گنجان چوراہے وہاڑی چوک پر خوفناک دھماکے کے نتیجہ میں 10 افراد جاں بحق جبکہ 60 کے قریب زخمی ہوگئے ہیں۔ دھماکے کی آواز 4 کلو میٹر دور تک سنائی دی قریب عمارتوں کے درودیوار ہل گئے اور شیشے ٹوٹ گئے۔ عینی شاہدین کے مطابق دھماکے کے بعد آگ کا ایک گولا آسمان کی طرف اٹھا اور آسمان تیز نیلا ہوگیا اور ہر طرف انسانی اعضا بکھر گئے جبکہ کچھ افراد کئی فٹ تک اچھلے اور قریب کھڑی اور گزرنے والی گاڑیوں میں آگ لگ گئی قریبی ریڑھیاں تباہ ہوگئیں اور ہر طرف آہ و بکا اور چیخ و پکار کے مناظر تھے۔ دھماکے کے فوری بعد لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت زخمیوں کو اٹھانا شروع کیا جس کے چند لمحوں بعد ریسکیو حکام اور ایمبولینس بھی پہنچ گئیں اور امدادی کارروائیاں شروع کردیں۔
دھماکے کی اطلاع ملتے ہی نشتر اسپتال میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی لاشیں اور زخمی اسپتال پہنچے تو وہاں بھی قیامت صغریٰ کے مناظر تھے۔ ذرائع کے مطابق وہاڑی چوک پر ایک موٹر سائیکل سوار نامعلوم شخص ون وے توڑ کر جانے کی کوشش میں رکشے سے ٹکرا گیا جس کے بعد زور دار دھماکہ ہوا۔ پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کو گھیرے میں لے کر شواہد اکٹھے کرنے شروع کردیئے، دھماکے کی آواز دور دور تک سنی گئی اور پورے علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔
سی پی او ملتان اظہر اکرام کا کہنا تھا کہ ابتدائی رپورٹ کے مطابق دھماکہ گیس سلنڈر کا نہیں بلکہ بارودی مواد کے پھٹنے سے ہوا جب کہ بم ڈسپوزل اسکواڈ دھماکے کی نوعیت کا جائزہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دھماکے کی جگہ پر بال بیئرنگ کے نشانات ملے ہیں جب کہ فرانزک ٹیمیں مشکوک لاش کا جائزہ اور شواہد اکٹھے کررہی ہے جس کے بارے میں شبہ ہے کہ یہ خود کش حملہ آور بھی ہوسکتا ہے کیوں کہ نعش کی دونوں ٹانگیں دھڑ سے علیحدہ ہیں۔
دوسری جانب وزیراعظم میاں نواز شریف، وزیر داخلہ چوہدری نثارعلی، گورنر پنجاب ملک رفیق رجوانہ اور سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے ملتان میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے جب کہ وزیراعظم نے زخمیوں کو بہترین طبی سہولیات دینے کی ہدایت کی۔ ادھر سنی تحریک کے صوبائی رہنما ڈاکٹر عمران مصطفیٰ قادری ملتان دھماکے کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملتان دھماکا پاکستان دشمن عناصر کی سازش ہے انہوں نے اپنے کارکنوں کو زخمیوں کو خون دینے کی ہدایت کی۔
وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے بھی واقعے کی مذمت کرتے ہوئے انتظامیہ اور پولیس سے دھماکے کی رپورٹ طلب کرلی جب کہ انہوں نے دھماکے کے متاثرین کے لیے امداد کا اعلان کیا ہے جس کے مطابق جاں بحق افراد کے ورثا کو فی کس 5،5 لاکھ روپے اور زخمیوں کو 25،25 ہزار روپے دیے جائیں گے۔
ادھر جنرل بس سٹینڈ كے قریب دھماكے كے بعد كاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ كے دفتر سمیت اہم پولیس و سركاری دفاتر كی سكیورٹی سخت كردی گئی۔ ذرائع كے مطابق بھاری نفری كے ساتھ ساتھ سفید كپڑوں میں بھی اہلكاروں نے گشت شروع كردیا۔
https://www.dailymotion.com/video/x36r5m0_blast-in-multan_news