مالی کے شاہ مانسا موسیٰ 700 برس بعد بھی دنیا کی امیر ترین شخصیت قرار

انہوں نے1324میں60 ہزار افرادکےساتھ حج کاسفرکیا تھا ان میں سے12000 افراد سےکئی ٹن سونا اورہیرےجواہرات اٹھوائے گئے تھے۔

14ویں صدی عیسوی کے دوران مالی کے بادشاہ مانساموسیٰ 400 سو ارب ڈالرز کے مالک تھے، رپورٹ۔ فوٹو: وکی پیڈیا۔

افریقہ کے ملک مالی کے بادشاہ مانسا موسیٰ 700 برس بعد بھی دینا کے امیر ترین شخص ہیں۔



یہ ایک حقیقت ہے کہ زمانے کے نشیب وفرازکے ساتھ لوگوں کی دولت گھٹتی بڑھتی رہتی ہے لیکن افریقہ کے ایک غریب ملک مالی کے بادشاہ مانساموسیٰ آج 700 سال بعد بھی دنیا کے امیرترین شخص ہیں۔ دنیا میں دولت مند اور بااثرشخصیات کے بارے میں معلومات جمع کرنے والی ویب سائٹ سیلیبرٹی نیٹ ورک نے اپنی حالیہ رپورٹ میں ماضی اور حال کے دولت مندوں کی ایک فہرست بنائی ہے۔ اس رپور ٹ کے مطابق 14ویں صدی عیسوی کے دوران مالی کے بادشاہ مانساموسیٰ 400 سو ارب ڈالرز کے مالک تھے۔ مانسا موسیٰ کی دولت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ انہوں نے 1324 میں 60 ہزار افراد کے ساتھ حج کا سفرکیا تھا ان میں سے12000 افراد سے کئی ٹن سونا اورہیرے جواہرات اٹھوائے گئے تھے۔


یورپین بینکنگ سے وابستہ روتھ چائلڈ 350 ارب ڈالرز کے ساتھ دوسرے نمبر پر ہیں جب کہ امریکی جون روک فیلر ماضی اور حال کے تیسرے امیر ترین شخص ہیں جن کے مجموعی اثاثوں کی مالیت340 ارب ڈالرہے۔ اسکاٹ لینڈین نژاد امریکی اینڈرو کارینگی 310 ارب ڈالرز کے ساتھ چوتھے نمبرپرہیں۔


سیلیبرٹی نیٹ ورک کی رپورٹ کے مطابق مقتول لیبیائی لیڈر کرنل معمر قذافی 200 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ آٹھویں امیر ترین شخص ہیں۔ سافٹ ویئر کمپنی کے بانی بل گیٹس 136 ارب ڈالر کے اثاثوں کے ساتھ بارہویں، میکسیکو کے لبنانی نژاد کارلوس سلیم 68 ارب ڈالرز کے ساتھ بائیسویں اور امریکی وارن بافیٹ 64 ارب ڈالرز کے ساتھ پچیسویں امیر ترین شخص ہیں۔

Load Next Story