صوبے ریلوے اراضی واگزار کرائیں ورنہ سپریم کورٹ جائیں گے سعد رفیق
پاور پلانٹس کو کوئلہ ترسیل کیلیے امریکا سے55 انجن آئندہ سال ملیں گے،15سوہا پرویگنز خریداری ٹینڈر 20 ستمبر کو کھلیں گے
وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ پاور پلانٹس کو کوئلے کی ترسیل کے لیے امریکا سے خریدے جانے والے 55 لوکوموٹو 2016 کے آخر تک پاکستان پہنچ جائیں گے، صوبے ریلوے اراضی واگزار کرائیں ورنہ سپریم کورٹ جائیں گے۔
روزنامہ ایکسپریس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئےخواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے نے پنجاب میں ساہیوال، رائیونڈ اور سندھ میں جام شورو میں لگائے جانے والے کوئلے کے پاور پلانٹس کیلیے کراچی سے کوئلہ کی سپلائی کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے، ریلوے کے مال برداری شعبہ کی بہتری کیلیے فریٹ کمپنی پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے ذریعے مختلف کمپنیوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
وزیر ریلوے نے بتایا کہ جنرل الیکٹرک امریکا کے ساتھ 55 لوکو موٹو کی خریداری کا معاہدہ ہوگیا ہے، معاہدے کے مطابق آئندہ سال دسمبر تک تمام لوکوموٹو پاکستان پہنچ جائیںگے، کوئلے کی ٹرانسپورٹیشن کیلیے 15 سو ہاپر ویگنزکی خریداری کیلیے ہم نے ٹینڈرز جاری کیے تھے جس میں 7 بین الاقوامی کمپنیوں نے حصہ لیا ہے، اس کے ٹینڈرز 20 ستمبر کو لاہور میں کھولے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گرین لائن ٹرین کی مقبولیت اور کامیابی کے بعد رواں سال 3 ٹرینوں قراقرم ایکسپریس، کراچی ایکسپریس اور تیزگام میں بھی اضافی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، خواتین کے لیے علیحدہ پردے میں سفرکا انتظام کیا جائے گا، پاکستان ریلوے کی 3 ٹرینیں فرید ایکسپریس، بولان ایکسپریس اور خوشحال خان خٹک ایکسپریس جو خسارے کا شکار ہیں، انھیں پرائیویٹ سیکٹر سے پارٹنرشپ کرکے چلایا جائے گا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ حکومت نے 16 ریلوے اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جن میں کراچی کینٹ، کراچی سٹی، حیدرآباد، سکھر، روہڑی، بہاولپور، رائیونڈ، لاہور، گوجرانوالا، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ، نارووال، حسن ابدال، ننکانہ صاحب، اوکاڑہ اور ساہیوال کے اسٹیشن شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہم نے صوبوں میں زیر تجاوزات زمینیں واگزار کرا کے پاکستان ریلوے کے حوالے کرنے کیلیے صوبائی حکومتوں کو کئی بار کہا ہے، اس سلسلے میں خیبر پختونخوا نے 90 فیصد ریلوے اراضی ریلوے کے نام کرا دی ہے تاہم سندھ میں ریلوے اراضی واگزار کرانے میں زیادہ مشکلات ہیں۔
انھوں نے کہا کہ صوبوں سے ہم نے آخری بار کہہ دیا ہے کہ وہ پاکستان ریلویز کی زمین پاکستان ریلویز کے نام کردیں ورنہ آئندہ ماہ اکتوبر میں ہم سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، انھوں نے کہا کہ ریلویزکا خسارہ 37 ارب روپے سے کم کرکے 27 ارب روپے تک پہنچا دیا ہے، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان تا کوئٹہ ریلوے ٹریک میرا خواب ہے جس کی پلاننگ شروع کردی ہے، پاک چائنا اکنامک کوریڈورکے سلسلے میں پشاور سے کراچی ایم ایل ون کی فزیبلٹی رپورٹ حتمی مراحل میں ہے، ریلوے کرایوں میں کمی کی ہے جس سے گزشتہ 2 سال میں مسافروں کی تعداد بڑھ کر ایک کروڑ 3 لاکھ ہوئی ہے، عید الاضحیٰ پر 10 اسپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی۔
روزنامہ ایکسپریس کو خصوصی انٹرویو دیتے ہوئےخواجہ سعد رفیق نے کہا کہ ریلوے نے پنجاب میں ساہیوال، رائیونڈ اور سندھ میں جام شورو میں لگائے جانے والے کوئلے کے پاور پلانٹس کیلیے کراچی سے کوئلہ کی سپلائی کی فراہمی کا فیصلہ کیا ہے، ریلوے کے مال برداری شعبہ کی بہتری کیلیے فریٹ کمپنی پرائیویٹ پبلک پارٹنر شپ کے ذریعے مختلف کمپنیوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔
وزیر ریلوے نے بتایا کہ جنرل الیکٹرک امریکا کے ساتھ 55 لوکو موٹو کی خریداری کا معاہدہ ہوگیا ہے، معاہدے کے مطابق آئندہ سال دسمبر تک تمام لوکوموٹو پاکستان پہنچ جائیںگے، کوئلے کی ٹرانسپورٹیشن کیلیے 15 سو ہاپر ویگنزکی خریداری کیلیے ہم نے ٹینڈرز جاری کیے تھے جس میں 7 بین الاقوامی کمپنیوں نے حصہ لیا ہے، اس کے ٹینڈرز 20 ستمبر کو لاہور میں کھولے جائیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ گرین لائن ٹرین کی مقبولیت اور کامیابی کے بعد رواں سال 3 ٹرینوں قراقرم ایکسپریس، کراچی ایکسپریس اور تیزگام میں بھی اضافی سہولتیں فراہم کی جائیں گی، خواتین کے لیے علیحدہ پردے میں سفرکا انتظام کیا جائے گا، پاکستان ریلوے کی 3 ٹرینیں فرید ایکسپریس، بولان ایکسپریس اور خوشحال خان خٹک ایکسپریس جو خسارے کا شکار ہیں، انھیں پرائیویٹ سیکٹر سے پارٹنرشپ کرکے چلایا جائے گا۔
خواجہ سعد رفیق نے کہاکہ حکومت نے 16 ریلوے اسٹیشنوں کو اپ گریڈ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے جن میں کراچی کینٹ، کراچی سٹی، حیدرآباد، سکھر، روہڑی، بہاولپور، رائیونڈ، لاہور، گوجرانوالا، راولپنڈی، پشاور، کوئٹہ، نارووال، حسن ابدال، ننکانہ صاحب، اوکاڑہ اور ساہیوال کے اسٹیشن شامل ہیں۔ ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے مطابق ہم نے صوبوں میں زیر تجاوزات زمینیں واگزار کرا کے پاکستان ریلوے کے حوالے کرنے کیلیے صوبائی حکومتوں کو کئی بار کہا ہے، اس سلسلے میں خیبر پختونخوا نے 90 فیصد ریلوے اراضی ریلوے کے نام کرا دی ہے تاہم سندھ میں ریلوے اراضی واگزار کرانے میں زیادہ مشکلات ہیں۔
انھوں نے کہا کہ صوبوں سے ہم نے آخری بار کہہ دیا ہے کہ وہ پاکستان ریلویز کی زمین پاکستان ریلویز کے نام کردیں ورنہ آئندہ ماہ اکتوبر میں ہم سپریم کورٹ سے رجوع کریں گے، انھوں نے کہا کہ ریلویزکا خسارہ 37 ارب روپے سے کم کرکے 27 ارب روپے تک پہنچا دیا ہے، پشاور، ڈیرہ اسماعیل خان تا کوئٹہ ریلوے ٹریک میرا خواب ہے جس کی پلاننگ شروع کردی ہے، پاک چائنا اکنامک کوریڈورکے سلسلے میں پشاور سے کراچی ایم ایل ون کی فزیبلٹی رپورٹ حتمی مراحل میں ہے، ریلوے کرایوں میں کمی کی ہے جس سے گزشتہ 2 سال میں مسافروں کی تعداد بڑھ کر ایک کروڑ 3 لاکھ ہوئی ہے، عید الاضحیٰ پر 10 اسپیشل ٹرینیں چلائی جائیں گی۔