بینظیرقتل کیس میں مارک سیگل کا بذریعہ ویڈیو لنک 2 اکتوبر کو بیان ریکارڈ کرنے کا حکم
مارک سیگل کا بیان واشنگٹن میں واقع پاکستانی سفارت خانے میں وڈیو لنک کے ذریعے لیا جائے گا
انسداد دہشت گردی عدالت نے بے نظیرقتل کیس میں امریکی صحافی مارک سیگل کا ویڈیو لنک کے ذریعے 2 اکتوبر کو بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دے دیا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج رائے ایوب خان مارتھ نے سابق وزیراعظم بے نظیربھٹو قتل کیس کی سماعت کی، سماعت کے موقع پر بے نظیر بھٹو کی پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان اور ان کے شوہر صفدر عباسی بھی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ناہید خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس سے متعلق تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
سماعت کے دوران وزارت خارجہ کے حکام نے رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا کہ امریکی صحافی مارک سیگل یکم اور 2 اکتوبر کو بیان کے لئے دستیاب ہوں گے، ان کا بیان واشنگٹن میں قائم پاکستانی سفارت خانے میں وڈیو لنک کے ذریعے لیا جائے گا۔ عدالت نے 2 اکتوبر کو مارک سیگل کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیا،عدالت نے استغاثہ کے 2 گواہوں کی طلبی کے سمن جاری کرتے ہوئے سماعت اکیس ستمبرتک ملتوی کردی۔
عدالت کے احاطے میں ناہید خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے وقت ان کے علاوہ صفدرعباسی اور مخدوم امین فہیم بھی گاڑی میں موجود تھے۔ عدالت نے ہمارے بیانات قلمبند نہیں کیے۔ اب جو بھی بات ہوگی عدالت میں ہو گی،مقدمے کی دستاویزات کی نقول ملنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔
راولپنڈی کی انسداد دہشت گردی عدالت کے جج رائے ایوب خان مارتھ نے سابق وزیراعظم بے نظیربھٹو قتل کیس کی سماعت کی، سماعت کے موقع پر بے نظیر بھٹو کی پولیٹیکل سیکرٹری ناہید خان اور ان کے شوہر صفدر عباسی بھی عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے ناہید خان کی درخواست منظور کرتے ہوئے کیس سے متعلق تمام ریکارڈ فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
سماعت کے دوران وزارت خارجہ کے حکام نے رپورٹ جمع کراتے ہوئے بتایا کہ امریکی صحافی مارک سیگل یکم اور 2 اکتوبر کو بیان کے لئے دستیاب ہوں گے، ان کا بیان واشنگٹن میں قائم پاکستانی سفارت خانے میں وڈیو لنک کے ذریعے لیا جائے گا۔ عدالت نے 2 اکتوبر کو مارک سیگل کا بیان ریکارڈ کرنے کا حکم دیا،عدالت نے استغاثہ کے 2 گواہوں کی طلبی کے سمن جاری کرتے ہوئے سماعت اکیس ستمبرتک ملتوی کردی۔
عدالت کے احاطے میں ناہید خان نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ بے نظیر بھٹو کی شہادت کے وقت ان کے علاوہ صفدرعباسی اور مخدوم امین فہیم بھی گاڑی میں موجود تھے۔ عدالت نے ہمارے بیانات قلمبند نہیں کیے۔ اب جو بھی بات ہوگی عدالت میں ہو گی،مقدمے کی دستاویزات کی نقول ملنے کے بعد آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔