ہاکی انڈیا لیگ سنسنی خیز بنانے کیلیے نئے قوانین متعارف
پنالٹی کارنرزکی حوصلہ شکنی، 1 فیلڈ گول 2 شمار ہوں گے، پنالٹی اسٹروک پر بھی ڈبل فائدہ
ہاکی انڈیا لیگ کو سنسنی خیز بنانے کیلیے نئے قوانین کا تڑکا لگا دیا گیا، پنالٹی کارنرز کی حوصلہ شکنی کیلیے ایک فیلڈ گول 2 شمار ہوں گے، جان بوجھ کر غلط طریقے سے گول روکنے پر پنالٹی اسٹروک کی وجہ سے گیند جال میں پہنچنے پر بھی ایک نہیں دو گول ملیں گے، اگلے سیزن کیلیے پلیئرز کی نیلامی جمعرات کو ہوگی۔
تفصیلات کے مطابق ہاکی انڈیا لیگ میں کھیل کو مزید سنسنی خیز بنانے اور اس میں گیم اسپرٹ کے منافی حرکتوں کے سدباب کیلیے نیاگول سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جس میں ایک فیلڈ گول 2 شمار ہوں گے، یعنی کسی بھی ٹیم کی جانب سے ایک فیلڈ گول ہوا تو اس کو دو گول دیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ غلط طریقے سے پنالٹی کارنرز حاصل کرنے کی کوششوں کی حوصلہ شکنی کے لیے کیا گیا ہے۔ نئے سسٹم کے تحت ایک فیلڈ گول پر دو پوائنٹس ملیں گے جبکہ پنالٹی کارنر پر ہونے والا گول واحد ہی رہے گا۔
اسی طرح پنالٹی اسٹروکس پر ہونے والا گول بھی ایک ہی رہے گا تاہم اگر پنالٹی کارنر کے دوران اگر کسی نے جان بوجھ کر گول روکنے کیلیے کوئی فائول کیا تو پھر حریف سائیڈ کو نہ صرف پنالٹی اسٹروک ملے گا بلکہ اس پر گیند کے جال میں جانے پر دو گول دیے جائیں گے۔
ہاکی انڈیا کے چیئرمین نریندرا بٹرا کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ شائقین کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، ہم کھیل کو زیادہ سے زیادہ دلچسپ بنانا چاہتے ہیں، پنالٹی کارنران ٹیموں کیلیے غیرمنصفانہ ایڈوانٹیج کا باعث بنتے ہیں جن کے پاس اس شعبے کے ماہرین موجود ہوتے ہیں اور یہ ٹیمیں فیلڈ گول کرنے کے بجائے زیادہ تر کھیل کے دوران پنالٹی کارنر حاصل کرنے کیلیے کوشاں رہتی ہیں جوکہ کھیل کی اسپرٹ کے منافی ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ اس بار نیلامی میں ہر فرنچائز کو 24 کے بجائے 20 پلیئرز خریدنے کی اجازت ہوگی جس میں 12 مقامی جبکہ 8 غیرملکی ہوں گے۔ پلیئرز کی نیلامی جمعرات17 ستمبر کو ہونی ہے جس میں مجموعی طور پر 135 بھارتی اور 141 غیرملکی پلیئرزکی بولی لگنے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق ہاکی انڈیا لیگ میں کھیل کو مزید سنسنی خیز بنانے اور اس میں گیم اسپرٹ کے منافی حرکتوں کے سدباب کیلیے نیاگول سسٹم متعارف کرایا گیا ہے جس میں ایک فیلڈ گول 2 شمار ہوں گے، یعنی کسی بھی ٹیم کی جانب سے ایک فیلڈ گول ہوا تو اس کو دو گول دیے جائیں گے۔ یہ فیصلہ غلط طریقے سے پنالٹی کارنرز حاصل کرنے کی کوششوں کی حوصلہ شکنی کے لیے کیا گیا ہے۔ نئے سسٹم کے تحت ایک فیلڈ گول پر دو پوائنٹس ملیں گے جبکہ پنالٹی کارنر پر ہونے والا گول واحد ہی رہے گا۔
اسی طرح پنالٹی اسٹروکس پر ہونے والا گول بھی ایک ہی رہے گا تاہم اگر پنالٹی کارنر کے دوران اگر کسی نے جان بوجھ کر گول روکنے کیلیے کوئی فائول کیا تو پھر حریف سائیڈ کو نہ صرف پنالٹی اسٹروک ملے گا بلکہ اس پر گیند کے جال میں جانے پر دو گول دیے جائیں گے۔
ہاکی انڈیا کے چیئرمین نریندرا بٹرا کا کہنا ہے کہ یہ فیصلہ شائقین کے مفاد کو پیش نظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے، ہم کھیل کو زیادہ سے زیادہ دلچسپ بنانا چاہتے ہیں، پنالٹی کارنران ٹیموں کیلیے غیرمنصفانہ ایڈوانٹیج کا باعث بنتے ہیں جن کے پاس اس شعبے کے ماہرین موجود ہوتے ہیں اور یہ ٹیمیں فیلڈ گول کرنے کے بجائے زیادہ تر کھیل کے دوران پنالٹی کارنر حاصل کرنے کیلیے کوشاں رہتی ہیں جوکہ کھیل کی اسپرٹ کے منافی ہے۔
انھوں نے واضح کیا کہ اس بار نیلامی میں ہر فرنچائز کو 24 کے بجائے 20 پلیئرز خریدنے کی اجازت ہوگی جس میں 12 مقامی جبکہ 8 غیرملکی ہوں گے۔ پلیئرز کی نیلامی جمعرات17 ستمبر کو ہونی ہے جس میں مجموعی طور پر 135 بھارتی اور 141 غیرملکی پلیئرزکی بولی لگنے کا امکان ہے۔