وزیراعظم نوازشریف کا کسانوں کے لیے 341 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان

پیکچ میں کسانوں کو براہ راست مالی تعاون، پیداواری لاگت میں کمی، زرعی قرضوں میں چھوٹ، قرضوں کا حصول آسان بنانا شامل ہے۔


ویب ڈیسک September 15, 2015
صوبائی حکومتوں کے تعاون سے چھوٹے کسانوں کو فی ایکڑ 5 ہزار روپے نقد رقم دی جائے گی، وزیراعظم- فوٹو:فائل

PESHAWAR: وزیراعظم نوازشریف نے کسانوں کے لیے 341 ارب روپے سے زائد کے ریلیف پیکج اور چھوٹے کسانوں کو کیش رقم دینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ کسانوں کو براہ راست مالی تعاون اور قرضوں کا حصول آسان بنایا جائے گا۔

https://img.express.pk/media/images/q215/q215.webp

https://img.express.pk/media/images/Nawaz-sharif-kisaan1/Nawaz-sharif-kisaan1.webp

اسلام آباد میں کسانوں کے لیے ریلیف پیکچ کے اعلان کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ہمیں کسانوں اور کاشتکاروں کی تکلیف کا احساس ہے جب کہ کسان 20 کروڑ عوام کے لیے فصل کاشت کرتے ہیں ان کو مشکلات نہیں ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ میں کسانوں کے لیے ریلیف پیکچ کا اعلان بہت جلد کرنا چاہتا تھا تاکہ کسانوں کو فائدہ پہنچ سکے لیکن جب ہم نے حکومت سنبھالی تو ملکی خزانہ بالکل خالی تھا اور ملکی اقتصادی صورتحال اتنی خراب تھی کہ کہا جاتا تھا کہ پاکستان 2014 میں ڈیفالٹر ہوجائے گا تاہم ہماری حکومت نے ذمہ داری اور ایمانداری سے کام کیا جب کہ کسانوں کیلیے امدادی پیکج احسان نہیں حکومت کا فرض ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q314/q314.webp

وزیراعظم نوازشریف نے کسانوں کے لیے 341 ارب روپے کے ریلیف پیکج کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ یہ پیکج چار حصوں پر مشتمل ہے جس کے پہلا حصہ میں کسانوں کو براہ راست مالی تعاون فراہم کیا جائے گا، دوسرے حصے میں پیداواری لاگت کم کی جائے گی، تیسرا حصہ کسانوں کو زرعی قرضوں پر مشتمل ہے اور ریلیف پیکچ کا چوتھا حصہ کسانوں کو قرضوں کا حصول آسان بنانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس ریلیف پیکچ میں وفاقی اور صوبائی حکومتیں برابر کا حصہ ڈالیں گی جب کہ چاول اور کپاس کے کاشتکاروں کو فوری نقد ریلیف دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمیتں کم ہونے سے کسانوں کو اپنی محنت کا معاوضہ نہیں ملتا اس لیے فیصلہ کیا گیا ہے کہ کپاس اور چاول کے ساڑھے 12 ایکڑ کے رقبہ رکھنے والے چھوٹے کسانوں کو 5 ہزار روپے فی ایکڑ کیش سپورٹ دی جائے گی جب کہ اس کا م کے لیے 20،20 ارب روپے کی رقم مختص کی گئی ہے اور ساڑھے 12 ایکڑ سے کم زمین رکھنے والے کسانوں کو بلا سود قرضے دیے جائیں گے اور کسانوں کو براہ راست مالی تعاون اور قرضوں کا حصول آسان بنایا جائے گا جب کہ کھاد کی فی بوری میں 500 روپے کی کمی کی جارہی ہے۔

https://img.express.pk/media/images/q414/q414.webp

نوازشریف کا کہنا تھا کہ کھاد کی قیمتوں کو پرانی سطح پر لایا جائے گا اور ٹیوب ویل کی بجلی کے لیے 7 ارب روپے کی رعایت دیں گے، ٹیوب ویل شمسی توانائی پر منتقل کرنے کے لیے بلاسود قرضے دیے جائیں گے جب کہ فصلوں کی انشورنس کا پریمیئم بھی حکومت ادا کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کو 3 سال کے لیے انکم ٹیکس پر چھوٹ ہوگی اور ذرعی ٹرن اور ٹیکس ختم کیا جارہا ہے جب کہ ذرعی قرضوں کے مارک اپ ریٹ پر 2 فیصد کمی کی جائے گی اور کولڈ چین کے لیے مشینری کی خریداری پر سیلز ٹیکس 17 سے کم کرکے 7 فیصد کردیا گیا ہے جب کہ حکومتی اقدامات سے چھوٹے کسانوں کو 147 ارب روپے کا فائدہ ہوگا۔

https://img.express.pk/media/images/q513/q513.webp

وزیراعظم نےسوال کیا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ اورکراچی آپریشن پہلے کیوں شروع نہیں کیا گیا اور ملک میں ترقیاتی منصوبے بنانا کیا صرف ہماری ہی ذمہ داری تھی، چونکہ ماضی میں پاکستان کی معاشی حالت بہت کمزور تھی اور دہشتگردی کے واقعات بھی روزانہ کی بنیاد پر ہوتے تھے جب کہ کراچی کے حالت بھی اچھے نہ تھے اس لیے ہم نے اس ذمہ داری کو محسوس کیا اور ڈیلیور کیا کیوں کہ ہمیں قوم کا درد ہے۔ انہوں نے کہا کہ مخالفین حکومت پر تنقید کے بہانے تلاش کرتے ہیں اور ان کی کوشش ہے کہ کسی طرح نوازشریف کو چلیں جائیں اور وہ آجائیں لیکن ہم پیسہ بنانے نہیں آئے بلکہ پیسہ خرچ کرکے معاملات درست کرنا چاہتے ہیں کیوں کہ پاکستان کی برائیوں کو ٹھیک کرنے کا عزم کررکھا ہے جب کہ پاک چائنہ اقتصادری رہداری منصوبہ بھی بنایا جس سے تمام صوبوں کو فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ عالمی مارکیٹ میں تیل اور گیس کی قیمتیں کم ہونے سے ہمیں خوشی ملتی ہےکیوں کہ قیمیتیں کم ہونے سے ہمیں کم ذرمبادلہ خرچ کرنا پڑتا ہے جب کہ ہم بجلی کی قلت کو ختم کرنے کے لیے اقدامات کررہے ہیں۔

https://img.express.pk/media/images/q611/q611.webp

https://img.express.pk/media/images/Nawaz-sharif-kisaan/Nawaz-sharif-kisaan.webp

اس سے قبل وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا جس میں ملک کی سیاسی اور سلامتی کی صورتحال پر غور کیا گیا جب کہ آپریشن ضرب عضب سمیت نیشنل ایکشن پلان پر عملدرآمد کا جائزہ بھی لیا گیا۔ اجلاس میں وفاقی کابینہ نے کسانوں کے لیے خصوصی زرعی پیکچ کی منظوری دی۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔