نیب کا سندھ میں 20 ہزار ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ کی منسوخی کے لئے محکمہ ریونیو کو خط

زمینوں کی الاٹمنٹ میں ڈھائی ہزار ارب روپے کی کرپشن ہے، ڈی جی نیب سندھ


ویب ڈیسک September 15, 2015
لوٹا ہوا سارا پیسا سندھ حکومت کو ہی واپس جائےگا، ڈی جی نیب سندھ فوٹو: فائل

ڈی جی نیب سندھ سراج النعیم کا کہنا ہے کہ کراچی میں چائنا کٹنگ کی تحقیقات کے لئے دو جے آئی ٹیز بنادی دی گئی ہیں اس کے علاوہ 20 ہزار ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ کی منسوخی کے لئے بھی ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔

نیب ریجنل ہیڈکوارٹرسندھ میں مضاربہ اسکینڈل کے متاثرین میں رقم کی تقسیم کی تقریب کے دوران میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈی جی نیب سندھ کا کہنا تھا کہ نیب کا مقصدعوام کا لوٹا ہوا پیسا واپس کروانا ہے، کسی کے خلاف سیاسی بنیادوں پر مقدمات نہیں بنارہے اور نہ ہی انتقامی کارروائی کی جارہی ہے، نیب کوکوئی حق نہیں کہ عوامی مینڈیٹ لینےوالوں کی پگڑی اچھالے، یہ تاثرغلط ہے کہ ہم سیاسی بنیادوں پرکارروائی کرتے ہیں۔

سراج النعیم کا کہنا تھا کہ ہم کسی حکومت کےخلاف نہیں چل رہے، ہمیں اب بھی سندھ حکومت کی مکمل حمایت حاصل ہے۔ رکن سندھ اسمبلی علی نواز شاہ اور دیگر کو ہم نے نہیں پکڑا، علی نواز شاہ کو احتساب عدالت نے سزادی جو ہمارے دائرہ کار میں نہیں، ہمارے پاس ڈھائی ہزار ارب روپے سے زائدکے کرپشن کے کیسز زیر تفتیش ہیں، سارا لوٹا ہوا پیسا سندھ حکومت کو ہی واپس جائےگا۔

صوبائی ڈی جی نیب کا کہنا تھا کہ زمینوں کی الاٹمنٹ میں ڈھائی ہزار ارب روپے کی کرپشن ہے ، چائنا کٹنگ میں دو جے آئی ٹیز بنادی دی گئی ہیں ، اس کے علاوہ 20 ہزار ایکڑ زمین کی الاٹمنٹ کی منسوخی کے لئے بھی ریونیو ڈیپارٹمنٹ کو خط لکھ دیا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اسٹیل مل کا کوئی کیس نیب میں التوا کا شکار نہیں، اس سے متعلق کیسز احتساب عدالت میں ہیں۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔