
آسٹریلوی میڈیا رپورٹس کے مطابق 28 سالہ نوجوان آسٹریلوی باکسرڈیوی براؤن جونیئر سڈنی کی باکسنگ رنگ میں سپر فیدر ویٹ ٹائٹل کے لیے اپنے مدمقابل فلپائنی باکسر کے ساتھ مقابلے میں مصروف تھے کہ بارہویں راؤنڈ کے اختتام پر مخالف باکسر کا مکا اتنی زور سے ان کے سر پر لگا کہ وہ بے ہوش ہو کر رنگ میں گر پڑے جب کہ ان کے منہ سے خون نکلنا شروع ہوگیا جس پر باکسر کو فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا جہاں وہ 3 دن تک موت اور زندگی کی کشمکش کے بعد زندگی کی بازی ہار گئے۔ ڈیوی براؤن کی موت سے صرف 6 ماہ پہلے ہی ان کے ہم وطن کوئنز لینڈ کے باکسر بریڈن اسمتھ اسی طرح باکسنگ رنگ میں گر گئے تھے اور وہیں دم توڑ دیا۔
آسٹریلوی میڈیکل ایسوسی ایشن نے باکسنگ کو خونی کھیل قرار دے کر اس پر فوری پابندی کا مطالبہ کردیا ہے۔ ایسوسی ایشن کے نائب صدر ڈاکٹر اسٹفین کا کہنا ہے کہ صرف ایک مکا انسان کو مارنے کے لیے کافی ہے کیوں کہ اس مکے سے انسان کے منہ سے خون جاری ہوسکتا ہے یا پھر دماغ ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوسکتا ہے جو انسانی زندگی کے خاتمے کا سبب بن جاتا ہے۔
تبصرے
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔