باجوڑ میں 4 سال بعد کرفیو ختم

پاک فوج نے علاقے کو عسکریت پسندوں سے مکمل طور پر پاک کر دیا ہے۔

پاک فوج نے علاقے کو عسکریت پسندوں سے مکمل طور پر پاک کر دیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی

لاہور:
ہمارے قبائلی علاقے باجوڑ میں امن و امان کے بحال ہونے اور حکومت کی رٹ قائم ہو جانے پر چار سال سے نافذ کرفیو اٹھا لیا گیا ہے۔


جس کو حکومتی پالیسی کی شاندار کامیابی کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے اور اس کامیابی سے توقع کی جا رہی ہے کہ باجوڑ کے علاوہ دیگر قبائلی علاقوں میں بھی حکومت کی رٹ قائم کرنا بعید از قیاس نہیں ہے لیکن اس ضمن میں جو زیادہ ضروری بات ہے وہ محض حکومتی رٹ کا وقتی طور پر قائم کرنا ہی نہیں بلکہ اس رٹ کو زیادہ سے زیادہ مضبوط اور پائیدار بنانا ہے اور اس مقصد کے لیے لازم ہو گا کہ وہاں عام لوگوں کے لیے زندگی کی بنیادی سہولیات کو ارزاں، وافر اور یقینی بنایا جائے، جن میں ان کی صحت اور روزگار کی ضرورتوں کو سب سے زیادہ اہمیت دی جانی چاہیے۔

پاک فوج نے علاقے کو عسکریت پسندوں سے مکمل طور پر پاک کر دیا ہے۔ باجوڑ ایجنسی میں چار سال قبل 2008ء میں ''آپریشن شیر دل'' شروع کیا گیا تھا اور تب ہی کرفیو کا نفاذ عمل میں لایا گیا تھا۔ تاہم اب کرفیو کی مزید ضرورت نہیں ہے۔ اب علاقے کے لوگ آزادانہ طور پر آ جا سکیں گے، گھوم پھر سکیں گے اور بلا خوف و خطر اپنے کاروبار شروع کر سکیں گے۔پاکستان کے قبائلی علاقوں میں امن کا قیام انتہائی ضروری ہے۔یہا ں امن قائم ہوجائے اور ریاست کی رٹ صیح معنوں میں نافذ ہوجائے تو خیبر پختونخوا کے شہروں میں کاروباری سرگرمیاں عروج پر پہنچ جائیں گی اور اس کے اثرات پورے ملک پر پڑیں گے۔ملک میں جاری دہشت گردی بھی خود بخود ختم ہوجائے گی۔
Load Next Story