پاکستان کا ’’نیوکلیئر سپلائرز گروپ‘‘ کی رکنیت کا مطالبہ

پاکستان بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے عزم پر پوری طرح کاربند ہے، دفتر خارجہ

پاکستان بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں کے عدم پھیلاؤ کے عزم پر پوری طرح کاربند ہے، دفتر خارجہ۔ فوٹو رائٹڑز

SOUTH WAZIRISTAN:
پاکستان نے امریکا کے ساتھ جوہری عدم پھیلاؤاور اسٹرٹیجک برآمدی کنٹرول پر ہونے والے مذاکرات میں عالمی ادارے ''نیوکلیئر سپلائرز گروپ'' کی رکنیت کا مطالبہ کیا ہے۔

اس ضمن میں پاکستان امریکا اسٹرٹیجک ڈائیلاگ کے تحت اسٹرٹیجک ایکسپورٹ کنٹرول پر اجلاس اسلام آبادمیں ہوا۔ دفتر خارجہ کے ترجمان قاضی خلیل اﷲ کے مطابق امریکا کے پرنسپل ڈپٹی اسسٹنٹ سیکریٹری برائے عالمی سلامتی و جوہری عدم پھیلاؤ وان وین ڈائپن اور ایڈیشنل سیکریٹری برائے اقوام متحدہ و اقتصادی تعاون تسنیم اسلم نے اجلاس کی مشترکہ صدارت کی جس میں ماہرین نے ایٹمی عدم پھیلاؤ کے حوالے سے اقدامات اور تجربات پر غور کیا۔


امریکی وفد نے برآمدی کنٹرول کے حوالے سے عالمی معیار اور کنٹرول فہرستوں کو عالمی کنٹرول فہرستوں کی سطح پر لانے کیلیے پاکستان کے اقدامات کے تعریف کی۔ اس موقع پر پاکستانی حکام نے امریکی وفد کو پاکستان کے اسٹرٹیجک کنٹرول سسٹم میں ہونے والی حالیہ تبدیلیوں سے بھی آگاہ کیا۔

امریکی وفد نے ایکسپورٹ کنٹرول کے سلسلے میں اپنے اقدامات، طریقہ کار اور تربیتی انتظامات سے متعلق بتایا۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ جوہری عدم پھیلاؤ اور اپنے برآمدی کنٹرولز کو مضبوط کرنے کے سلسلے میں کیے گئے پاکستان اقدامات کو عالمی برادری نے سراہا اور تسلیم کیا ہے۔ پاکستان بڑے پیمانے پر تباہی پھیلانے والے ہتھیاروں اور ان کے ڈیلیوری سسٹم کے عدم پھیلاؤ کے عزم پر پوری طرح کاربند ہے۔

پاکستان نیوکلیئر سپلائرز گروپ کی رکنیت کا حقدار ہے اور وہ اس معیار پر پورا اترتا ہے۔ ترجمان نے مزید بتایا کہ یہ اجلاس ''پاک امریکا اسٹرٹجیک ڈائیلاگ'' کے تحت ہوا۔ فریقین نے اس بات پر اتفاق کیا کہ اس طرح کی ملاقاتوں کا سلسلہ جاری رکھا جائے۔
Load Next Story