ایم کیوایم کے قائد کی تقاریراورتصاویرکی نشرواشاعت پر پابندی کیخلاف نظرثانی اپیل دائر

ایم کیو ایم کے قائد کی تقاریر اور تصویر پابندی عائد کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے، درخواست میں موقف


ویب ڈیسک September 17, 2015
لاہور ہائی کورٹ نے 7 سمبر کو ایم کیو ایم کے قائد کی تقاریر، بیانات اور تصاویر پر کی نشر و اشاعت پر پابندی عائد کی تھی فوٹو: فائل

متحدہ قومی موومنٹ نے اپنے قائد کی تقاریر اور تصاویر کی نشر و اشاعت پر پابندی کے خلاف ہائی کورٹ میں نظر ثانی اپیل دائر کردی۔

ایم کیوایم کی جانب سے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی تقاریر اور تصویر پابندی عائد کرنا بنیادی انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے،لاہور ہائی کورٹ کو کوئی اختیار نہیں کہ وہ بنیادی حقوق صلب کرے، اس لئے عدالت سے اپیل ہے کہ وہ اس فیصلے پر نظر ثانی کرے۔

ایم کیوایم کی درخواست کی پیروی عاصمہ جہانگیر اور خالد رانجھا ایڈووکیٹ کررہے ہیں، درخواست کی سماعت جمعے کو ہوگی۔
اپیل دائر کرنے کے بعد ایم کیو ایم کے رہنما کنور نوید جمیل نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ لاہور ہائی کورٹ نے ایم کیو ایم اور اس کے قائد کا موقف سنے بغیرہی یک طرفہ طور پر فیصلہ دیا ہے، جس پر نظر ثانی کی اپیل دائر کی گئی ہے۔،امید ہے کہ انہیں انصاف ملے گا۔

واضح رہے کہ لاہور ہائی کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے 7 ستمبر کو ایم کیو ایم کے قائد کے خلاف درخواستوں کی سماعت کے دوران وہ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد کی تقاریر، بیانات اور تصاویر کی نشر و اشاعت پر تاحکم ثانی مکمل پابندی عائد کرتے ہوئے پیمرا کو حکم دیا تھاکہ پیمرا اس پابندی کو یقینی بنائے اور اس ضمن میں ضمن میں نوٹی فکیشن بھی جاری کرے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔