اسٹیل ملز کو ٹھکانے لگانے کے لیے سرگرمیاں تیز
چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان اسٹیل کی نج کاری میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جائے گی
CAIRO/EGYPT:
نجکاری کمیشن نے بھی پاکستان اسٹیل کو ٹھکانے لگانے کے لیے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ نجکاری کمیشن کے سربراہ محمد زبیر کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا وفد اتوار کو چین روانہ ہوگا جہاں پاکستان اسٹیل کی نجکاری کے لیے روڈ شوز منعقد کیے جائیں گے اور چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان اسٹیل کی نج کاری میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اسٹیل کو ٹھکانے لگانے کا کام عجلت میں انجام دیا جارہا ہے، پلانٹ اور کارخانوں کی صورتحال اور مطلوبہ سرمایہ کاری کا درست اندازہ تکنیکی آڈٹ کے بغیر نہیں لگایا جاسکتا تاہم نجکاری کمیشن کے مقرر کردہ فنانشل ایڈوائزر نے پاکستان اسٹیل کی پیش کردہ رپورٹس اور وزارت صنعت و پیداوار کے ریکارڈ کے ذریعے مالیاتی جائزہ مرتب کیا ہے جس میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ مسئلہ پلانٹ میں نہیں بلکہ پلانٹ چلانے والوں میں ہے۔ کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو جون اور جولائی کے مہینوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 90 کروڑ روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو امید ہوچلی ہے کہ تنخواہیں عید سے قبل ہی آئندہ پیر کے روز ادا کردی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تیار مصنوعات کی فروخت میں ناکامی پر پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مصنوعات کی جلد از جلد فروخت یقینی بنانے اور آئندہ تنخواہیں اپنے وسائل سے ادا کرنے پر زور دیا ہے۔
نجکاری کمیشن نے بھی پاکستان اسٹیل کو ٹھکانے لگانے کے لیے سرگرمیاں تیز کر دی ہیں۔ نجکاری کمیشن کے سربراہ محمد زبیر کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کا وفد اتوار کو چین روانہ ہوگا جہاں پاکستان اسٹیل کی نجکاری کے لیے روڈ شوز منعقد کیے جائیں گے اور چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان اسٹیل کی نج کاری میں سرمایہ کاری کی ترغیب دی جائے گی۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان اسٹیل کو ٹھکانے لگانے کا کام عجلت میں انجام دیا جارہا ہے، پلانٹ اور کارخانوں کی صورتحال اور مطلوبہ سرمایہ کاری کا درست اندازہ تکنیکی آڈٹ کے بغیر نہیں لگایا جاسکتا تاہم نجکاری کمیشن کے مقرر کردہ فنانشل ایڈوائزر نے پاکستان اسٹیل کی پیش کردہ رپورٹس اور وزارت صنعت و پیداوار کے ریکارڈ کے ذریعے مالیاتی جائزہ مرتب کیا ہے جس میں یہ ثابت کرنے کی کوشش کی گئی ہے کہ مسئلہ پلانٹ میں نہیں بلکہ پلانٹ چلانے والوں میں ہے۔ کابینہ کی اقتصادی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو جون اور جولائی کے مہینوں کی تنخواہوں کی ادائیگی کے لیے 90 کروڑ روپے جاری کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، پاکستان اسٹیل کے ملازمین کو امید ہوچلی ہے کہ تنخواہیں عید سے قبل ہی آئندہ پیر کے روز ادا کردی جائیں گی۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اجلاس کے دوران وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے تیار مصنوعات کی فروخت میں ناکامی پر پاکستان اسٹیل کی انتظامیہ پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے مصنوعات کی جلد از جلد فروخت یقینی بنانے اور آئندہ تنخواہیں اپنے وسائل سے ادا کرنے پر زور دیا ہے۔