پاکستان کو بھارتی دھمکیاں ورلڈ ہاکی فیڈریشن نے کان بند کرلیے

معافی کے مطالبے کو دونوں فیڈریشنز کا باہمی مسئلہ قرار دے دیا،اس معاملے میں کچھ نہیں کرسکتے، چیف ایگزیکٹیو

ورلڈ کپ اور اولمپکس سے گرین شرٹس کو باہر دیکھنا زیادہ فکر مندی کا باعث ہے ( کیلی فیئر ویدر )انٹرنیشنل ایونٹس میں روایتی حریف سے کھیلتے رہیں گے، نریندر بٹرا۔ فوٹو: فائل

KARACHI:
پاکستان کو بھارتی دھمکیوں پر ورلڈ ہاکی فیڈریشن نے کان بند کرلیے، ہاکی انڈیا کے پاکستانی باڈی سے معافی کے مطالبے کو دونوں فیڈریشنز کا باہمی معاملہ قرار دیدیا۔

ایف آئی ایچ کے چیف ایگزیکٹیو کیلی فیئر ویدر کا کہنا ہے کہ ہم اس معاملے میں کچھ نہیں کرسکتے، ہماری توجہ پاکستان کی ہاکی کو سنہری دن لوٹانے پر مرکوز ہے، ورلڈ کپ اور اب اولمپکس سے گرین شرٹس کو باہر دیکھنا میرے لیے زیادہ فکر مندی کا باعث ہے۔ دوسری جانب ہاکی انڈیا کے صدر نریندر بٹرا کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل ایونٹس میں پاکستان ٹیم کیساتھ کھیلتے رہیں گے، باہمی مقابلے اور ہاکی لیگ میں وہاں کے پلیئرز کی شرکت معافی اور اچھا رویہ اپناکر کھیلنے سے مشروط ہے۔ تفصیلات کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ کی طرح ہاکی انڈیا (ایچ آئی) سنے بھی اپنی کمرشل مارکیٹ کے بل بوتے پر پر پرزے نکالنا شروع کردیے اور باہمی مقابلوں کیلیے شرائط، دھونس اور دھمکیوں سے کام لینے کا آغاز کردیا ہے، بی سی سی آئی کی ہی طرح اس کا بھی پہلا نشانہ پاکستان ہی بنا، دلچسپ ترین بات یہ ہے کہ آئی سی سی کی طرح فیڈریشن آف انٹرنیشنل ہاکی (ایف آئی ایچ) نے اس کی حرکتوں پر آنکھیں اور دھمکیوں پر کان بند کرلیے ہیں۔ ہاکی انڈیا نے پاکستان فیڈریشن سے مطالبہ کیا تھا کہ وہ گذشتہ سال بھوبھنیشور میں چیمپئنز ٹرافی میچ کے دوران اپنے پلیئرز کے نامناسب رویے پر معافی مانگے۔


بھارت کیخلاف تب کھیلے گئے میچ میں گرین شرٹس نے شاندار کامیابی حاصل کی تھی، اس دوران میزبان کراؤڈ تسلسل کے ساتھ مہمان ٹیم کا مذاق اڑاتا رہا تھا، فتح پر پاکستانی پلیئرز نے انھیں خاموش رہنے کا اشارہ کرکے اور شرٹس اتار کر فتح کا جشن منایا جو بھارتی ہاکی کے زخموں پر نمک کی طرح لگا تھا۔ اگرچہ اس پر 2پلیئرز پر ایک ایک میچ کی پابندی بھی عائد ہوگئی تھی مگر ہاکی انڈیا ابھی تک نفرت کی آگ میں جل رہی ہے۔ ایف آئی ایچ کے چیف ایگزیکٹیو کیلی فیئر ویدر نے اس حوالے سے کہاکہ یہ ایچ آئی اور پی ایچ ایف کا باہمی معاملہ ہے، ہم اس میں کچھ نہیں کرسکتے، جہاں تک بھوبھنیشور میں رونما ہونے والے واقعے کا تعلق ہے ہم نے جو مناسب سمجھا وہ ایکشن لیا اور اب اسے ماضی کا حصہ سمجھتے ہیں۔

انھوں نے مزید کہا کہ ہماری توجہ پاکستان کو انٹرنیشنل ہاکی میں ایک حقیقی فورس کی حیثیت سے واپس لانے پر مرکوز ہے، وہ ملک جس نے کئی مرتبہ ورلڈ ٹائٹلز جیتے ہوں اسے ورلڈ کپ اور اب اولمپکس سے باہر دیکھنا ہی میرے لیے سب سے زیادہ فکرمندی کی بات ہے، ہم پی ایچ ایف کی نئی انتظامیہ کیساتھ مل کر پاکستان ہاکی کو دوبارہ ٹریک پر لانے میں دلچسپی رکھتے ہیں۔ دوسری جانب نریندر بٹرا نے کہاکہ ہم پاکستان سے انٹرنیشنل ایونٹس میں کھیل رہے ہیں لیکن جہاں تک باہمی سیریز یا پاکستانی پلیئرز کی ہاکی انڈیا لیگ میں شرکت کی بات ہے، تو پھر ہمیں پی ایچ ایف سے اس یقین دہانی کی ضرورت ہوگی کہ اس کے پلیئرز آئندہ اس قسم کی کوئی حرکت نہیں کرینگے۔ یاد رہے کہ 9 پاکستانی پلیئرز ایچ آئی ایل کے 2013 میںکھیلے جانے والے پہلے ایڈیشن کا حصہ بنے تھے لیکن انھیں بھی ہندو انتہا پسند تنظیموں کے دباؤ پر ایونٹ شروع ہونے سے پہلے ہی وطن واپس بھیج دیا گیا تھا۔
Load Next Story