اپنے ہی نشیمن پہ گراتے ہیں بجلیاں

اے این ایف کی کارروائیوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 166کلو500 گرام حشیش اور 2 کلو کی اعلیٰ کوالٹی ہیروئن برآمد ہوئی۔


Editorial September 19, 2015
قانون نافذ کرنے والوں سے یہی توقع رکھی جاتی ہے کہ وہ جرائم کی ترغیب اور کشش کے جال میں ہر گز نہ پھنسیں ورنہ سماج کا اللہ ہی حافظ ہے۔ فوٹو: ایکسپریس/فائل

اینٹی نارکوٹکس فورس نے کراچی میں پولیس ہیڈ کوارٹرز گارڈن میں واقع اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کے دفتر پر چھاپہ مار کر 2کلو ہیروئن اور66 کلو حشیش برآمد کرلی۔اس خبر کا سب سے دلچسپ مگر افسوسناک پہلو یہ ہے کہ ایک قانون نافذ کرنے والے ادارے کے فرض شناس اہلکاروں نے دوسرے قانون نافذ کرنے والے یونٹ کے قبضے سے منشیات کی بھاری مقدار برآمد کی ہے۔

شہر قائد منشیات کی غیر قانونی تجارت میں ایک عالمی روٹ کی حیثیت رکھتا ہے جہاں سے بری ، بحری اور فضائی راستوں سے منشیات کے بین الاقوامی سوداگر اپنے عالمی نیٹ ورکس کی مدد سے پاکستان کو منشیات کے ایک اہم مرکز کے طور پر استعمال کرتے ہیں اس لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کو عموماً اور اینٹی نارکوٹکس فورس کو خصوصاً منشیات کے تاجروں اور ان کے ڈرگ مافیائی کارندوں کی نقل و حرکت پر کڑی نظر رکھنی پڑتی ہے اور یہ حیران کن چھاپہ ہے جو اسے بدقسمتی سے اپنے ہی سلامتی اور قانون کی حکمرانی کے قیام پر مامور ایک برادر ادارے کے دفتر پر مارنا پڑا۔

مجرموں کو کیفرکردار تک پہنچانے کے پابند نفاذ قانون کے ادارے اور ان کے اہلکار خود ہی ارتکاب جرم کرتے ہوئے پائے جائیں تو کیسے معاشرہ جرائم سے پاک ہو گا۔ بہر حال اینٹی نارکوٹکس فورس قابل مبارکباد ہے کہ اس نے درست وقت میں کارروائی کی۔ ترجمان اینٹی نارکوٹکس فورس سندھ کے اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ خفیہ اطلاع پر ایم اے جناح روڈ سعید منزل کے قریب ایک مشکوک گاڑی کو روکا گیا تو اس کے خفیہ خانوں میں چھپائی گئی 100 کلو حشیش برآمد کر کے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا گیا، پھر اسی ملزم کی نشاندہی پر پولیس ہیڈ کوارٹرز گارڈن ساؤتھ میں واقع اینٹی وائلنٹ سیل( اے وی سی سی) کے دفتر پر چھاپہ مار کر 2 کلو ہیروئن اور66 کلو حشیش برآمد کرلی۔ اے این ایف کی کارروائیوں کے نتیجے میں مجموعی طور پر 166کلو500 گرام حشیش اور 2 کلو کی اعلیٰ کوالٹی ہیروئن برآمد ہوئی۔

ادھر ایک نجی ٹی وی چینل کے مطابق رات گئے ڈیفنس کراچی کے قبرستان سے بھاری مقدار میں گولہ و بارود برآمد ہوا، قبرستان کے داخلی اور خارجی راستے سیل کر کے بارودی مواد ناکارہ بنانے کے لیے بم ڈسپوزل اسکواڈ کو طلب کر لیا گیا۔ ایسی صورتحال میں کہ جہاں مجرمانہ نیٹ ورکس اور منشیات و اسلحے کے کاروبار سے منسلک عناصر قانون شکن سرگرمیوں میں ملوث ہیں وہاں قانون نافذ کرنے والوں سے یہی توقع رکھی جاتی ہے کہ وہ جرائم کی ترغیب اور کشش کے جال میں ہر گز نہ پھنسیں ورنہ سماج کا اللہ ہی حافظ ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔