ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت جارحانہ مزاج کرکٹرز کے ہاتھوں میں آگئی

بھارتی اسٹارویرات کوہلی اورآسٹریلوی آل راؤنڈراسٹیون اسمتھ طویل فارمیٹ میں بھی ٹی 20 کی جھلک دکھاسکتے ہیں، ای ین چیپل


Sports Desk September 21, 2015
بھارتی اسٹار ویرات کوہلی اور آسٹریلوی آل راؤنڈر اسٹیون اسمتھ طویل فارمیٹ میں بھی ٹی 20 کی جھلک دکھاسکتے ہیں، ای ین چیپل۔ فوٹو: فائل

HYDERABAD: ٹیسٹ کرکٹ کی قیادت جارحانہ مزاج کرکٹرز کے ہاتھوں میں آگئی، سابق آسٹریلوی کپتان ای ین چیپل کا کہنا ہے کہ اب سینئر فارمیٹ میں بھی ٹوئنٹی 20 کی جھلک دکھائی دے گی، ویرات کوہلی اور اسٹیون اسمتھ قیادت میں عمران خان کی تھیوری پر پورا اترتے ہیں۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے اپنے ایک کالم میں کیا۔ ای ین چیپل کہتے ہیں کہ اس وقت 4 ٹیموں کی قیادت ایسے کھلاڑیوں کے ہاتھوں میں آگئی ہے جن کے کھیل پر ٹوئنٹی 20 کا کافی اثر پایا جاتا ہے۔ انھوں نے کہا کہ دنیا کی دو طاقتور کرکٹ اقوام کے لیڈرز کی حیثیت سے ویرات کوہلی اور اسٹیون اسمتھ بہت زیادہ ریڈار کی زد میں رہیں گے، کوہلی پہلے ہی خود کو جارحانہ ذہن رکھنے والے کپتان کے طور پر متعارف کرچکے، انھوں نے آسٹریلیا کے خلاف ایڈیلیڈ میں فتح کیلیے دلیری کا مظاہرہ کیا مگر قسمت نے ان کا ساتھ نہیں دیا جبکہ اسی سیریز میں اسمتھ نے بھی اپنی اٹیکنگ حکمت عملی واضح کردی تھی۔

کوہلی کی قیادت میں حال ہی میں بھارت نے سری لنکا کے خلاف ٹیسٹ سیریز کامیابی حاصل کی ہے، اس دور میں جب ایڈمنسٹریٹرز ٹیسٹ کرکٹ کے فروغ کیلیے کوششیں کررہے ہیں، انھیں کوہلی کے انداز قیادت کی حوصلہ افزائی کرناچاہیے، کوہلی کا کھیل صرف شائقین کیلیے ہی اچھا نہیں بلکہ انھوں نے اپنی ٹیم کی کارکردگی کو بھی بہتر بنانے پر توجہ دی ہے، ان میں مسابقتی رجحانات بدرجہ اتم پائے جاتے ہیں، وہ اپنے کھلاڑیوں کیلیے کرکٹ کو دلچسپ بنانے کا چیلنج عمدگی سے نبھارہے ہیں، دنیا کے ایک انتہائی مسابقتی پاکستان کے سابق کپتان عمران خان نے ایک بار کہا تھا کہ 'ایک اچھا کپتان بننے کیلیے آپ کو بولنگ کی سمجھ بوجھ بھی ہونی چاہیے'۔

اسی خوبی کا مظاہرہ ویرات کوہلی نے بھی کیا اور سری لنکا کے خلاف سیریز میں عمدگی سے اپنے بولرز کا استعمال کیا، اگر وہ اسی انداز میں قیادت جاری رکھتے ہیں تو پھر ان کی یہ جارحانہ فطرت ان کے خلاف نہیں بلکہ ان کے حق میں ثابت ہوگی۔اسی طرح عمران خان کی تھیوری پر آسٹریلیا کے نئے کپتان اسٹیون اسمتھ بھی پورے اترتے ہیں، انھوں نے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز لیگ اسپنر کے طور پر کیا تھا، میں امید کرتا ہوں کہ وہ اپنی بولنگ کو نظر انداز نہیں کریں گے، ان میںاہم مواقع پر پارٹنر شپ توڑنے کی صلاحیت موجود ہے۔ سری لنکا کے کپتان انجیلو میتھیوز اور ویسٹ انڈیز کے نئے قائد جیسن ہولڈر بھی فطری طور پر جارح مزاج اور ٹوئنٹی 20 اسپیشلسٹ سمجھے جاتے تھے، ان کی موجودگی سے ٹیسٹ کرکٹ میں بھی اب زیادہ سنسنی خیزی دیکھنے کو ملنے کا امکان ہے۔

تبصرے

کا جواب دے رہا ہے۔ X

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

مقبول خبریں