بینظیربھٹوقتل کیس 8 برس قبل قبضے میں لئے گئے کمپیوٹرز اور دستاویزات عدالت میں پیش

کمشنرراولپنڈی کو مارک سیگل کا بیان ویڈیو لنک کے ذریعے ریکارڈ کرنے کی تیاریاں آئندہ ہفتے مکمل کرنے کی ہدایت

بےنظیربھٹو قتل کیس کی مزید سماعت 28 ستمبر کو ہوگی، فوٹو: فائل

بے نظیر بھٹو قتل کیس کے مدعی اور گواہ پولیس افسر کاشف ریاض نے کیس کی تفتیش کے لئے 8 برس قبل قبضے میں لئے گئے کمپیوٹرز اور دستاویزات عدالت میں پیش کردیئے۔

انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نمبر ایک کے جج رائے محمد ایوب مارتھ نے اڈیالہ جیل میں بے نظیر بھٹو قتل کیس کی سماعت کی۔ اس موقع سابق سی پی او سید سعود عزیز،سابق ایس پی راول ٹاؤن خرم شہزاد اور 5 گرفتار ملزمان کے وکلا عدالت کے روبر پیش ہوئے۔ استغاثہ کے گواہ اور مدعی تھانہ سٹی کے ایس ایچ او کاشف ریاض نے اپنا بیان ریکارڈ کرایا اور فریقین کے وکلا نے ان کے بیان پر جزوی جرح مکمل کرلی۔ اس موقع پرانہوں نے آٹھ سال قبل قبضے میں لئے گئے کمپیوٹرز، دستاویزات سمیت دیگر شواہد عدالت میں پیش کیے۔


مارک سیگل کا بیان ریکارڈ کرنے سے متعلق استفسار پر ایف آئی اے کے پراسکیورٹر چوہدری اظہر نے بتایا کہ یکم اکتوبر کو ویڈیو لنک کے ذریعے بیان ریکارڈ کرنے کے لیے شیڈول طے کیا گیا ہے، اس حوالے سے راولپنڈی کمشنر آفس میں انتظامات کیے جارہے ہیں۔

فاضل جج نے عدالتی عملے کو حکم دیا کہ کمشنرراولپنڈی کویاد دہانی کے طورپرمراسلہ بھجوایا جائے کہ یکم اکتوبر کے ویڈیو لنک کے حوالے سے تمام تیاریوں کو اسی ماہ کی آخری ہفتے تک مکمل کیا جائے۔ فاضل جج نے استغاثہ سے مال مقدمہ کے بارے میں استفسار کیا تو تفتیشی ٹیم نے بتایا کہ مال مقدمہ مکمل نہیں لایا جاسکا جس پر فاضل جج نے سماعت28ستمبر تک ملتوی کر دی۔
Load Next Story