کرکٹ جسم میں خون بن کردوڑتی ہے ثانیہ مرزا
شوہر بھی اسی کھیل سے وابستہ ہیں ،انکل رنجی ٹرافی بھی کھیل چکے ہیں، بھارتی ٹینس اسٹار
بھارتی ٹینس پلیئر ثانیہ مرزاکہتی ہیں کہ کرکٹ ان کے جسم میں خون بن کر دوڑتی ہے، انھوں نے اسے اپنا 'خاندانی' کھیل قرار دے دیا، ثانیہ کا کہنا ہے کہ ٹینس مقابلوں میں صرف ڈبلز تک محدود رہنا ذہنی طور پر کافی مشکل ہے، سال کے اختتامی دونوں ایونٹس بھی جیتنا چاہتی ہوں۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کرکٹ کلب آف انڈیا کی جانب سے تاحیات اعزازی ممبرشپ دیے جانے کے موقع پر کیا۔ ثانیہ مرزا نے کہا کہ میرے شوہر شعیب ملک ایک کرکٹر ہیں، ہماری فیملی میں ہر کوئی کرکٹ کھیلتا ہے، یہ کھیل میرے خون میں شامل ہے، میرے والد کرکٹ کھیلا کرتے تھے، میرے ایک انکل تو رنجی ٹرافی بھی کھیل چکے ہیں۔
میں نے خود یہاںکرکٹ کلب آف انڈیا میں چند ایونٹس میں حصہ لیا ہے۔ ثانیہ مرزا نے ٹینس کورٹس پر اپنی کامیابیوں کے حوالے سے کہا کہ میں اب خود کو صرف ڈبلز مقابلوں تک محدود کرچکی، اس سے جسمانی طور پر تو مجھے کافی فائدہ ملا مگر ذہنی طور پر کافی مشکل ہے کیونکہ سال کے 25 ہفتوں میں خود کو اپنے کھیل کے عروج پر رکھنا کافی مشکل ہوتا ہے۔
آپ کو گرینڈ سلم ایونٹس کیلیے مکمل طور پر فارم میں ہونا چاہیے اور ایسا کرپانا ذہنی طور پربہت زیادہ مشکل ہوتا ہے، میں نے رواں برس اب تک 60 میچز کھیلے جن میں سے 50 کے قریب مقابلوں میں میری جوڑی دار مارٹینا ہینگز تھیں۔
ثانیہ مرزا نے واضح کیا کہ سوئس اسٹار مارٹینا ان کی آف دی فیلڈ دوست نہیں ہیں تاہم دونوں کی کورٹ میں ایک دوسرے سے ہم آہنگی کافی اچھی اور وہ ایک دوسرے کی صلاحیتوں پر اعتبار کرتی ہیں۔ ثانیہ مرزاکو اس تقریب کے بعد چین روانہ ہونا تھا جہاں پر وہ گوانگزو انٹرنیشنل ویمنز اوپن میں حصہ لینا ہے جبکہ اس کے بعد وہ سنگاپور میں 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے ایونٹ میں شریک ہوں گی۔
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کرکٹ کلب آف انڈیا کی جانب سے تاحیات اعزازی ممبرشپ دیے جانے کے موقع پر کیا۔ ثانیہ مرزا نے کہا کہ میرے شوہر شعیب ملک ایک کرکٹر ہیں، ہماری فیملی میں ہر کوئی کرکٹ کھیلتا ہے، یہ کھیل میرے خون میں شامل ہے، میرے والد کرکٹ کھیلا کرتے تھے، میرے ایک انکل تو رنجی ٹرافی بھی کھیل چکے ہیں۔
میں نے خود یہاںکرکٹ کلب آف انڈیا میں چند ایونٹس میں حصہ لیا ہے۔ ثانیہ مرزا نے ٹینس کورٹس پر اپنی کامیابیوں کے حوالے سے کہا کہ میں اب خود کو صرف ڈبلز مقابلوں تک محدود کرچکی، اس سے جسمانی طور پر تو مجھے کافی فائدہ ملا مگر ذہنی طور پر کافی مشکل ہے کیونکہ سال کے 25 ہفتوں میں خود کو اپنے کھیل کے عروج پر رکھنا کافی مشکل ہوتا ہے۔
آپ کو گرینڈ سلم ایونٹس کیلیے مکمل طور پر فارم میں ہونا چاہیے اور ایسا کرپانا ذہنی طور پربہت زیادہ مشکل ہوتا ہے، میں نے رواں برس اب تک 60 میچز کھیلے جن میں سے 50 کے قریب مقابلوں میں میری جوڑی دار مارٹینا ہینگز تھیں۔
ثانیہ مرزا نے واضح کیا کہ سوئس اسٹار مارٹینا ان کی آف دی فیلڈ دوست نہیں ہیں تاہم دونوں کی کورٹ میں ایک دوسرے سے ہم آہنگی کافی اچھی اور وہ ایک دوسرے کی صلاحیتوں پر اعتبار کرتی ہیں۔ ثانیہ مرزاکو اس تقریب کے بعد چین روانہ ہونا تھا جہاں پر وہ گوانگزو انٹرنیشنل ویمنز اوپن میں حصہ لینا ہے جبکہ اس کے بعد وہ سنگاپور میں 25 اکتوبر سے شروع ہونے والے ایونٹ میں شریک ہوں گی۔